نیٹونے کرزئی کا کہانہ ماناتوانھیں قابض سمجھاجائیگاافغان علما

بعض قیدی دوبارہ جنگ میں شامل ہوگئے توصورتحال سنگین ہوجائیگی،جنرل ڈنفورڈ


AFP March 17, 2013
بعض قیدی دوبارہ جنگ میں شامل ہوگئے توصورتحال سنگین ہوجائیگی،جنرل ڈنفورڈ فوٹو: فائل

افغان علما نے امریکا سے کہا ہے کہ وہ صدر کرزئی کے بیان کو سنجیدہ لے، اگر امریکی فوجیوں نے بگرام جیل کے قیدی حکومت کے حوالے نہ کیے تو انھیں قابض افواج سمجھا جانے لگے گا۔

تفصیلات کے مطابق افغان علما کونسل کے اس انتباہ سے قبل افغان صدر حامدکرزئی اس پر اصرار کرتے رہے ہیں کہ جنوبی کابل کا پورا کنٹرول ان کے حوالے کیا جائے۔ جبکہ بگرام جیل کے قیدیوں کا معاملہ بھی دونوں ممالک کے تعلقات میں تناؤ کا باعث رہاہے۔ کونسل کے مطابق اگر امریکیوں نے اپنا یہ وعدہ پورا نہ کیا تو انھیں اسی ردعمل کا سامنا کرنا ہوگا جیسا قابض فوج کو ہوتا ہے۔



بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ صدر کے حالیہ امریکا مخالف بیانات کو افغان مسلمانوں کے دلوں کی آواز سمجھنا چاہیے۔ واضح رہے کہ کرزئی نے عالمی افواج سے وردک چھوڑنے، یونیورسٹی حدود میں داخل نہ ہونے کا کہا تھا نیز ہوائی حملوں میں بے قصور افغانوں کی اموات کا ذمے دار قرار دیا تھا۔

ان کے اس بیان سے بھی امریکیوں کے خلاف غم و غصہ بڑھا تھا کہ امریکی فوج طالبان سے گٹھ جوڑ کرکے اپنی موجودگی میں اضافے کا جواز پیدا کررہی ہے۔ کرزئی ترجمان کے مطابق امریکی وزیردفاع چک ہیگل سے ٹیلیفونک گفتگو کے بعد انھوں نے کہا تھا کہ ان قیدیوں کا تبادلہ ایک ہفتے میں ہوجانا چاہیے۔ نیٹوافواج کے کمانڈر، امریکی جنرل ڈنفورڈ کے مطابق بعض قیدی ایسے ہیں کہ اگر وہ دوبارہ میدان جنگ کو لوٹ گئے تو صورتحال سنگین ہوسکتی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں