کلبھوشن یادیو سے والدہ اور بیوی کی ملاقات

پاکستان نے اپنا وعدہ پورا کردیا، ترجمان دفتر خارجہ

قائداعظم کے یوم ولادت کے موقع پر ملاقات کی اجازت انسانی بنیادوں پر دی، ڈاکٹر فیصل۔ فوٹو: دفتر خارجہ

دفتر خارجہ میں بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو سے اس کی والدہ اور اہلیہ کی ملاقات کرائی گئی۔

اسلام آباد میں دفتر خارجہ میں سزائے موت یافتہ بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو سے اس کی والدہ آوانتی سودھی یادیو اور بیوی چیتنکاوی یادیو کی ملاقات کرائی گئی۔40 منٹ کی اس ملاقات میں بھارت کے ڈپٹی ہائی کمشنر جے پی سنگھ بھی شریک تھے۔



اس موقع پر دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل نے دونوں خواتین کی تصویر جاری کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے اپنا وعدہ پورا کردیا، کمانڈر کلبھوشن یادیو کی بیوی اور والدہ وزارت خارجہ میں آرام سے بیٹھی ہیں، ملاقات کی اجازت قائد اعظم کے یوم ولادت کے موقع پر انسانی بنیادوں پر دی۔



دبئی سے آنے والی امارات ائر لائن کی پرواز 'ای کے 612' کے ذریعے بینظیر ائرپورٹ پہنچیں جبکہ ان کے ہمراہ ایک بھارتی سفارتکار بھی پاکستان آیا ہے۔ کلبھوشن کی اہلیہ اور والدہ کو پہلے بھارتی ہائی کمیشن لے جایا گیا جہاں انہوں نے ہائی کمشنر سے ملاقات کی۔ بھارتی ہائی کمشنر اجے بساریا نے دونوں خواتین کو بریفنگ دی۔



بعدازاں کڑی سیکیورٹی میں کلبھوشن کے اہل خانہ کو بھارتی ہائی کمیشن سے دفتر خارجہ پہنچایا گیا۔ دفتر خارجہ کے مطابق ملاقات کا دورانیہ 40 منٹ رہا۔ اس موقع پر دفتر خارجہ کے گرد سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے اور واک تھرو گیٹ بھی لگائے گئے۔ ملاقات کے بعد دونوں خواتین آج ہی عمان ائر لائن کی پرواز 346 سے مسقط روانہ ہوجائیں گی جہاں سے وہ ائر انڈیا کی پرواز 974 سے نئی دہلی جائیں گی۔





اس خبرکوبھی پڑھیں : والدہ اور بیوی سے ملاقات کرانے پر پاکستان کا شکر گزارہوں

کلبھوشن یادیو کی والدہ اور اہلیہ نے ویزے کے لیے پاکستانی ہائی کمیشن میں درخواست دی تھی جس پر پاکستان نےانسانی ہمدردی کی بنیاد اور اسلامی شعائر کی روشنی میں ان کی درخواست قبول کرکے ملاقات کی اجازت دے دی تھی۔

دفتر خارجہ میں بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو سے اس کی والدہ اور اہلیہ کی ملاقات کے بعد میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے بتایا کہ کلبھوشن بھارتی ریاستی دہشت گردی کا بدنما چہرہ ہے، اس نے فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن کے متعدد اہلکاروں پر کوئٹہ اور تربت میں حملوں اور مہران بیس حملے میں کالعدم تنظیم کی مدد کا اعتراف کیا، وہ 17 بار پاکستان آیا اور پھر رنگے ہاتھوں پکڑا گیا جبکہ اسے مقدمے ميں صفائی کا پورا موقع دیا گيا، ہماری حدود میں ایک بھارتی دہشت گرد پکڑا گیا ہے اور ہمیں بہت سے سوالوں کے جواب چاہئیں، لیکن بھارتی حکومت اس کی وضاحت دینے میں ناکام رہی ہے۔

اس خبرکوبھی پڑھیں : کلبھوشن پاکستان میں بھارتی دہشت گردی کا چہرہ ہے

ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ کلبھوشن سے آج اہل خانہ کی ملاقات آخری نہیں جبکہ تاحال قونصلر رسائی کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا اور معاملہ ہمارے پاس ہے، وقت آنے پر اس کا فیصلہ ہوجائے گا، پاکستان نے 30 منٹ ملاقات کی اجازت دی تھی لیکن کلبھوشن کی درخواست پر ملاقات کا دورانیہ 10 منٹ بڑھایا گیا، اس کے اہل خانہ روانگی کے وقت مطمئن تھے۔

واضح رہے کہ بھارتی خفیہ ایجنسی 'را' کے جاسوس کلبھوشن یادیو کو مارچ 2016ء میں بلوچستان سے گرفتار کیا گیا تھا۔ بھارتی نیوی کے حاضر سروس افسر نے پاکستان میں دہشت گردی کی متعدد کارروائیوں کا اعتراف کیا تھا جس پر فوجی عدالت نے کلبھوشن کو سزائے موت سنائی تھی، تاہم بھارت نے فیصلے کے خلاف عالمی عدالت انصاف سے رجوع کررکھا ہے۔
Load Next Story