کراچی یونیورسٹی روڈسے کالعدم تنظیم کاامیرقاری عبدالحئی گرفتار

ملزم نے کراچی شہر میں دہشت گردی کی وارداتوں کیلئے پانچ گروب بنا رکھے تھے, رینجرز۔


ویب ڈیسک March 17, 2013
قاری عبدالحئی دہشت گردی کی متعددوارداتوں میں ملوث تھا جب کہ ملزم ڈینیل پرل کےقتل کی واردات میں بھی ملوث تھا, رینجرز۔ فوٹو: فائل

یونیورسٹی روڈ کے قریب رینجرز نے کارروائی کر کے کالعدم لشکر جھنگوی سندھ کے امیر قاری عبدالحئی کو گرفتار کر لیا۔


رینجرز کے ذرائع کے مطابق قاری عبدالحئی 1994 میں ریاض بسرا کو لاہور سیشن کورٹ سے فرار کروانے اور امریکی صحافی ڈینیئل پرل کے قتل کی واردات میں ملوث ہے، ملزم کئی سال سے متعدد سنگین جرائم کی وارداتوں میں مطلوب تھا، قاری عبدالحئی 1996 سے 1997 تک کالعدم لشکر جھنگوی کا امیر رہا۔


ملزم نے کراچی شہر میں دہشت گردی کی وارداتوں کے لئے پانچ گروپ بنا رکھے تھے جن میں نعیم بخاری ،آصف رمزی گروپ ، سعید کالا ، مزمل اور منصور نامی گروپ شامل تھے، قاری عبدالحئی اور اس کے ساتھیوں نے 2002 میں ایئر پورٹ کے قریب امریکیوں کو نشانہ بنانے کی کوشش کی تھی لیکن ملزم کے ساتھی آصف رمزی کی ہلاکت کی وجہ سے یہ منصوبہ پورا نہیں کیا جاسکا تھا، رینجرز نے ملزم کو گرفتار کرنے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا ہے جہاں اس سے مزید تفتیش کی جارہی ہے۔


واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے رینجرز کی ٹارگٹ آپریشن کے دوران مختلف وارداتوں میں ملوث ملزموں کو گرفتار کرکے بھاری تعداد میں اسلحہ بھی برآمد کیا تھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔