تیسرا ون ڈے پاکستان کو جنوبی افریقا کے ہاتھوں 34 رنز سے شکست
ڈراپ کیچز نے پروٹیز کھلاڑیوں کو کھل کر کھیلنے کا موقع فراہم کیا اور انہوں نے میدان کے چاروں طرف آزادانہ اسٹروک کھیلے۔
جنوبی افریقا نے ون ڈے سیریز کے تیسرے میچ میں پاکستان کو 34 رنز سے ہرا کر سیریز میں 1-2 سے برتری حاصل کرلی ہے۔
جوہانسبرگ میں کھیلے جانے والے میچ میں پاکستان نے ٹاس جیت کر جنوبی افریقا کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی ، ابتدا میں قومی ٹیم کے بالرز پروٹیز پر چھائے رہے لیکن کھلاڑیوں کی جانب سے انتہائی خراب فیلڈنگ نے ہاشم آملہ اور ابراہم ڈی ویلئیرز کو کئی مواقع فراہم کئے، ڈراپ کیچز نے پروٹیز کھلاڑیوں کو کھل کر کھیلنے کا موقع فراہم کیا اور انہوں نے میدان کے چاروں طرف آزادانہ اسٹروک کھیلے اور مقررہ اوورز میں 5 وکٹوں کے نقصان پر 343 رنز بنائے۔
ہاشم آملہ اور کپتان اے بی ڈی ولیئرز نے شاندار انداز میں بیٹنگ کی ،دونوں کھلاڑیوں کے درمیان تیسری وکٹ کی شراکت میں 238 رنز بنے۔ ڈی ویلئیر نے 128 رنز بنائے جبکہ ہاشم آملہ نے 122 رنز کی دلکش اننگز کھیلی۔ سابق کپتان کریم اسمتھ نے 3، کولن اینگرام نے 17 جبکہ فاف ڈوپلیسس نے 45 رنز بنائے۔ فرحان بحر دین اور مک لورین بالترتیب 6 اور 0 پر ناٹ آؤٹ رہے۔ پاکستان کی جانب سے محمد عرفان اور وہاب ریاض نے 2 وکٹیں حاصل کیں ۔
جواب میں پاکستان کی پوری ٹیم 309 ہی بناسکی۔ قومی ٹیم کی جانب سے اننگز کا آغاز محمد حفیظ اور ناصر جمشید نے کیا تاہم 15 رنز کے مجموعی اسکور پر ناصر جمشید آؤٹ ہوگئے انہوں نے 10 رنز بنائے، ناصر جمشیدکے بعد محمد حفیظ کا ساتھ نبھانے کامران اکمل میدان میں اترے دونوں کھلاڑیوں نے 82 رنز کی شرکت قائم کی اور اسکور کو 97 رنز تک لئے گئے، اس موقع پر مک لورین نے کامران اکمل کی وکٹ لے کر اس شراکت کا خاتمہ کیا، انہوں نے 30 رنز بنائے۔111 کے مجموعی اسکور پر محمد حفیظ بھی پویلین لوٹ گئے انہوں نے 57 رنز بنائے۔
پاکستان کی چوتھی وکٹ یونس خان کی صورت میں123 رنز کے مجموعی اسکور پر گری، وہ 19 رنز کے انفرادی اسکور پر پیٹرسن کے ہاتھوں میدان بدر ہوئے۔یونس خان کے بعد شعیب ملک بھی کریز پر کچھ منٹوں کے مہمان رہے انہوں نے 4 رنز بنائے۔ اس موقع پر شاہد آفریدی میدان میں اترے اور کپتان کے ساتھ مل کر پروٹیز بالروں کی پٹائی شروع کردی۔ دونوں کھلاڑیوں نے 71 رنز کی شراکت قائم کی، 203 رنز کے مجموعی اسکور پر مک لورین نے اس سانجھے داری کا خاتمہ مصباح الحق کی وکٹ لے کر کیا تاہم آفریدی نے اپنی دھواں دھاراننگ جاری رکھی اور اسکور کو تیز رفتاری سے آگے بڑھایا لیکن وہ اپنی سنچری اسکور نہ کرسکے اور 48 گیندوں میں 88 رنز بنانے کے بعد ٹسوٹسوبے کا شکار بنے ان کی اننگ میں 7 بلند و بانگ چھکے اور 5 چوکے شامل تھے۔
شاہد آفریدی کے بعد وہاب ریاض نے پروٹیز بالنگ اٹیک کے سامنے مزاحمت جاری رکھی اور 8ویں وکٹ پر سعید اجمل کے ساتھ مل کر 38 رنز جوڑے اور اسکور کو 282 رنز تک پہنچایا، سعید اجمل 8 رنز بنانے کے بعد مک لورین کا شکار بنے۔ اس موقع پر وہاب ریاض ساتھ نبھانے جنید خان میدان میں اترے دونوں کے درمیان 22 رنز کی پارٹنر شپ ہوئی ، جنید خان 9 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہوئے۔ پاکستان کی جانب سے آؤٹ ہونے والے آخری کھلاڑی وہاب ریاض تھے انہوں نے 45 رنز کی اننگ کھیلی۔
جنوبی افریقا کی جانب سے ٹسوٹسوبے اور مک لورین نے 3،3 ، پیٹرسن نے 2 جبکہ ڈیل اسٹین اور کلینویلٹ نے ایک، ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔
تیسرے ایک روزہ میچ میں کامیابی کے بعد جنوبی افریقا کو 5 ایک روزہ میچوں کی سیریز میں 1-2 کی برتری حاصل ہوگئی ہے، سیریز کا چوتھا میچ 21 مارچ کو ڈربن میں کھیلا جائے گا ۔
جوہانسبرگ میں کھیلے جانے والے میچ میں پاکستان نے ٹاس جیت کر جنوبی افریقا کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی ، ابتدا میں قومی ٹیم کے بالرز پروٹیز پر چھائے رہے لیکن کھلاڑیوں کی جانب سے انتہائی خراب فیلڈنگ نے ہاشم آملہ اور ابراہم ڈی ویلئیرز کو کئی مواقع فراہم کئے، ڈراپ کیچز نے پروٹیز کھلاڑیوں کو کھل کر کھیلنے کا موقع فراہم کیا اور انہوں نے میدان کے چاروں طرف آزادانہ اسٹروک کھیلے اور مقررہ اوورز میں 5 وکٹوں کے نقصان پر 343 رنز بنائے۔
ہاشم آملہ اور کپتان اے بی ڈی ولیئرز نے شاندار انداز میں بیٹنگ کی ،دونوں کھلاڑیوں کے درمیان تیسری وکٹ کی شراکت میں 238 رنز بنے۔ ڈی ویلئیر نے 128 رنز بنائے جبکہ ہاشم آملہ نے 122 رنز کی دلکش اننگز کھیلی۔ سابق کپتان کریم اسمتھ نے 3، کولن اینگرام نے 17 جبکہ فاف ڈوپلیسس نے 45 رنز بنائے۔ فرحان بحر دین اور مک لورین بالترتیب 6 اور 0 پر ناٹ آؤٹ رہے۔ پاکستان کی جانب سے محمد عرفان اور وہاب ریاض نے 2 وکٹیں حاصل کیں ۔
جواب میں پاکستان کی پوری ٹیم 309 ہی بناسکی۔ قومی ٹیم کی جانب سے اننگز کا آغاز محمد حفیظ اور ناصر جمشید نے کیا تاہم 15 رنز کے مجموعی اسکور پر ناصر جمشید آؤٹ ہوگئے انہوں نے 10 رنز بنائے، ناصر جمشیدکے بعد محمد حفیظ کا ساتھ نبھانے کامران اکمل میدان میں اترے دونوں کھلاڑیوں نے 82 رنز کی شرکت قائم کی اور اسکور کو 97 رنز تک لئے گئے، اس موقع پر مک لورین نے کامران اکمل کی وکٹ لے کر اس شراکت کا خاتمہ کیا، انہوں نے 30 رنز بنائے۔111 کے مجموعی اسکور پر محمد حفیظ بھی پویلین لوٹ گئے انہوں نے 57 رنز بنائے۔
پاکستان کی چوتھی وکٹ یونس خان کی صورت میں123 رنز کے مجموعی اسکور پر گری، وہ 19 رنز کے انفرادی اسکور پر پیٹرسن کے ہاتھوں میدان بدر ہوئے۔یونس خان کے بعد شعیب ملک بھی کریز پر کچھ منٹوں کے مہمان رہے انہوں نے 4 رنز بنائے۔ اس موقع پر شاہد آفریدی میدان میں اترے اور کپتان کے ساتھ مل کر پروٹیز بالروں کی پٹائی شروع کردی۔ دونوں کھلاڑیوں نے 71 رنز کی شراکت قائم کی، 203 رنز کے مجموعی اسکور پر مک لورین نے اس سانجھے داری کا خاتمہ مصباح الحق کی وکٹ لے کر کیا تاہم آفریدی نے اپنی دھواں دھاراننگ جاری رکھی اور اسکور کو تیز رفتاری سے آگے بڑھایا لیکن وہ اپنی سنچری اسکور نہ کرسکے اور 48 گیندوں میں 88 رنز بنانے کے بعد ٹسوٹسوبے کا شکار بنے ان کی اننگ میں 7 بلند و بانگ چھکے اور 5 چوکے شامل تھے۔
شاہد آفریدی کے بعد وہاب ریاض نے پروٹیز بالنگ اٹیک کے سامنے مزاحمت جاری رکھی اور 8ویں وکٹ پر سعید اجمل کے ساتھ مل کر 38 رنز جوڑے اور اسکور کو 282 رنز تک پہنچایا، سعید اجمل 8 رنز بنانے کے بعد مک لورین کا شکار بنے۔ اس موقع پر وہاب ریاض ساتھ نبھانے جنید خان میدان میں اترے دونوں کے درمیان 22 رنز کی پارٹنر شپ ہوئی ، جنید خان 9 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہوئے۔ پاکستان کی جانب سے آؤٹ ہونے والے آخری کھلاڑی وہاب ریاض تھے انہوں نے 45 رنز کی اننگ کھیلی۔
جنوبی افریقا کی جانب سے ٹسوٹسوبے اور مک لورین نے 3،3 ، پیٹرسن نے 2 جبکہ ڈیل اسٹین اور کلینویلٹ نے ایک، ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔
تیسرے ایک روزہ میچ میں کامیابی کے بعد جنوبی افریقا کو 5 ایک روزہ میچوں کی سیریز میں 1-2 کی برتری حاصل ہوگئی ہے، سیریز کا چوتھا میچ 21 مارچ کو ڈربن میں کھیلا جائے گا ۔