فلسطین تنازع کا دو ریاستی حل نکالا جائے پوپ فرانسس
آئیے دعا مانگیں کہ فلسطین کے تنازعے کے فریقین مزاکرات کے لئے رضا مند ہوجائیں، پوپ فرانسس
SUKKUR:
پوپ فرانسس کا کہنا ہے کہ اسرائیل اور فلسطین کے درمیان تنازع کا مزاکرات کے ذریعے دو ریاستی حل نکالا جانا چاہئے۔
ویٹی کن سٹی کے سینٹ پیٹرز اسکوئر میں کرسمس کے موقع پر اپنے روایتی خطاب کے دوران کیتھولک مسیحیوں کے روحانی پیشوا کا کہنا تھا کہ ہمیں مشرق وسطیٰ کے بچوں میں حضرت عیسیٰ علیہ السلام دکھائی دیتے ہیں جو اسرائیل اور فلسطینیوں میں مسلسل جاری کشیدگی کی وجہ سے پریشانی میں مبتلا ہیں۔ دنیا بھر کے مسیحی بھی اُن نہتے بچوں میں حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی موجودگی کو محسوس کریں جو جنگ سے بدحال ہیں اور خود انسان کی طرف سے اُن پر ڈھائی گئی سختیوں اور مصیبتوں کا شکار ہیں۔
پوپ فرانسس نے کہا کہ آئیے ہم دعا مانگیں کہ اس تنازعے کے فریقین بات چیت اور مزاکرات کے لئے رضا مند ہو جائیں تاکہ مسئلے کا ایسا حل تلاش کیا جاسکے جس میں دو ریاستیں بین الاقوامی سرحدوں پر رضا مندی کے ساتھ پر امن طور پر رہ سکیں۔
واضح رہے کہ امریکا نے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرتے ہوئے اپنا سفارتخانہ وہاں منتقل کرنے کا اعلان کیا تھا، جس کے بعد مشرق وسطیٰ میں کشیدگی بڑھ گئی ہے۔
پوپ فرانسس کا کہنا ہے کہ اسرائیل اور فلسطین کے درمیان تنازع کا مزاکرات کے ذریعے دو ریاستی حل نکالا جانا چاہئے۔
ویٹی کن سٹی کے سینٹ پیٹرز اسکوئر میں کرسمس کے موقع پر اپنے روایتی خطاب کے دوران کیتھولک مسیحیوں کے روحانی پیشوا کا کہنا تھا کہ ہمیں مشرق وسطیٰ کے بچوں میں حضرت عیسیٰ علیہ السلام دکھائی دیتے ہیں جو اسرائیل اور فلسطینیوں میں مسلسل جاری کشیدگی کی وجہ سے پریشانی میں مبتلا ہیں۔ دنیا بھر کے مسیحی بھی اُن نہتے بچوں میں حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی موجودگی کو محسوس کریں جو جنگ سے بدحال ہیں اور خود انسان کی طرف سے اُن پر ڈھائی گئی سختیوں اور مصیبتوں کا شکار ہیں۔
پوپ فرانسس نے کہا کہ آئیے ہم دعا مانگیں کہ اس تنازعے کے فریقین بات چیت اور مزاکرات کے لئے رضا مند ہو جائیں تاکہ مسئلے کا ایسا حل تلاش کیا جاسکے جس میں دو ریاستیں بین الاقوامی سرحدوں پر رضا مندی کے ساتھ پر امن طور پر رہ سکیں۔
واضح رہے کہ امریکا نے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرتے ہوئے اپنا سفارتخانہ وہاں منتقل کرنے کا اعلان کیا تھا، جس کے بعد مشرق وسطیٰ میں کشیدگی بڑھ گئی ہے۔