قومی ٹیم نیوزی لینڈ میں اچھا پرفارم کرے گی نجم سیٹھی
ڈومیسٹک کرکٹ کو اسپانسر کرنے کیلیے اداروں کو آگے آنا ہو گا۔ چیئرمین پی سی بی
چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی نے کہا ہے کہ ٹیم نے بھرپور تیاریاں کر رکھی ہیں، امید ہے نیوزی لینڈ میں گرین شرٹس اچھا پرفارم کریں گے۔
پاکستان کرکٹ ٹیم کے دورہ نیوزی لینڈ کیلیے کٹ کی تقریب رونمائی کے دوران میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دونوں ٹیموں کے درمیان سخت مقابلہ ہو گا، کھلاڑیوں پر پورا اعتماد ہے، امید ہے ٹیم نیوزی لینڈ میں اچھا پرفارم کرے گی، فخززمان اور بابراعظم کی کارکردگی اچھی رہی، نیوزی لینڈ میں اچھے مقابلے دیکھنے کو ملیں گے۔
قائد اعظم ٹرافی کے اسپانسرز نہ ہونے کے سوال پر انہوں نے کہا کہ باہر بیٹھ کر باتیں کرنا آسان ہوتا ہے، پرائیویٹ سیکٹر کو زبردستی قائد اعظم ٹرافی کی اسپانسر شپ پر آمادہ نہیں کر سکتے، نشریاتی ادارے کو بھی پابند نہیں کر سکتے کہ وہ میچز دکھائیں، مزہ تب آتا جب کرکٹ کو فروغ دینے والے بڑے ادارے ڈومیسٹک کرکٹ کیلیے اسپانسر کے طور پر سامنے آتے، ڈومیسٹک کرکٹ کو اسپانسر کرنے کیلیے اداروں کو آگے آنا ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ طویل فارمیٹ کی کرکٹ کیلیے اسپانسرز کا نہ ملنا عالمی سطح پر بھی مشکل ہے، آسٹریلیا ، انگلینڈ اور بھارت کے سوا دیگر ملکوں میں ٹیسٹ کرکٹ دیکھنے کیلیے کم لوگ ہی اسٹیڈیم کا رخ کرتے ہیں، ٹی ٹوئنٹی اور ون ڈے میچز شائقین کی زیادہ توجہ کا مرکز بنتے ہیں، طویل فارمیٹ میں اسپانسرز تلاش کرنا ہمارے، آئی سی سی اور دیگر سب ممالک کیلیے مشکل ہے، ٹیسٹ میچ کیلیے پانچ دن کی اسپانسر شپ عام طور پر ایک ٹی ٹوئنٹی میچ کے برابر ہوتی ہے۔
پاکستان کرکٹ ٹیم کے دورہ نیوزی لینڈ کیلیے کٹ کی تقریب رونمائی کے دوران میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دونوں ٹیموں کے درمیان سخت مقابلہ ہو گا، کھلاڑیوں پر پورا اعتماد ہے، امید ہے ٹیم نیوزی لینڈ میں اچھا پرفارم کرے گی، فخززمان اور بابراعظم کی کارکردگی اچھی رہی، نیوزی لینڈ میں اچھے مقابلے دیکھنے کو ملیں گے۔
قائد اعظم ٹرافی کے اسپانسرز نہ ہونے کے سوال پر انہوں نے کہا کہ باہر بیٹھ کر باتیں کرنا آسان ہوتا ہے، پرائیویٹ سیکٹر کو زبردستی قائد اعظم ٹرافی کی اسپانسر شپ پر آمادہ نہیں کر سکتے، نشریاتی ادارے کو بھی پابند نہیں کر سکتے کہ وہ میچز دکھائیں، مزہ تب آتا جب کرکٹ کو فروغ دینے والے بڑے ادارے ڈومیسٹک کرکٹ کیلیے اسپانسر کے طور پر سامنے آتے، ڈومیسٹک کرکٹ کو اسپانسر کرنے کیلیے اداروں کو آگے آنا ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ طویل فارمیٹ کی کرکٹ کیلیے اسپانسرز کا نہ ملنا عالمی سطح پر بھی مشکل ہے، آسٹریلیا ، انگلینڈ اور بھارت کے سوا دیگر ملکوں میں ٹیسٹ کرکٹ دیکھنے کیلیے کم لوگ ہی اسٹیڈیم کا رخ کرتے ہیں، ٹی ٹوئنٹی اور ون ڈے میچز شائقین کی زیادہ توجہ کا مرکز بنتے ہیں، طویل فارمیٹ میں اسپانسرز تلاش کرنا ہمارے، آئی سی سی اور دیگر سب ممالک کیلیے مشکل ہے، ٹیسٹ میچ کیلیے پانچ دن کی اسپانسر شپ عام طور پر ایک ٹی ٹوئنٹی میچ کے برابر ہوتی ہے۔