بلڈرز نے سی پیک میں برابر کی مراعات مانگ لیں
چینی سرمایہ کاروں کوفائدہ ملنا اچھی بات ہے، مقامی انویسٹرز کو نظرانداز نہ کیاجائے، محمد عارف یوسف جیوا
ایسوسی ایشن آف بلڈرز اینڈ ڈیولپرز (آباد) کے چیئرمین محمد عارف یوسف جیوا نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ پاکستان کے بلڈرز اور ڈیولپرز سمیت مقامی سرمایہ کاروں کو بھی سی پیک میں چین کے سرمایہ کاروں کے برابر مراعات دی جائیں جب کہ پاکستانی تعمیراتی صنعت کو تحفظ دینے کے لیے مربوط حکمت عملی طے کی جائے۔
محمد عارف یوسف جیوا کا کہنا تھا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ سی پیک پروجیکٹ سے پاکستان کی معیشت کو فروغ ملے گا، چینی سرمایہ کاروں کی پاکستان آمد وطن عزیز کی معیشت کے لیے مثبت علامت ہے لیکن حکومت کو اس کے ساتھ مقامی انڈسٹریز کے تحفظ کے لیے بھی اقدامات کرنے چاہئیں، سی پیک منصوبے میں چینی سرمایہ کاروں کو درآمدات میں ٹیکس کی چھوٹ حاصل ہے جبکہ انڈسٹریل زون کے لیے چینی سرمایہ کاروں کو مفت اراضی دی جارہی ہے۔
آباد کے چیئرمین نے کہا کہ ہم چینی سرمایہ کاروں کو ملنے والی مراعات کے خلاف نہیں ہیں لیکن حکومت کو مقامی تعمیراتی شعبے کو سی پیک منصوبے میں نظر انداز نہیں کرنا چاہیے، حکومت کودیکھنا چاہیے کہ سی پیک منصوبے میں مقامی بلڈرز اور ڈیولپرز کو کوئی سہولت نہیں دی جا رہی جس کے مقامی تعمیراتی شعبے پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔انھوں نے شکوہ کیا کہ سی پیک کے ترقیاتی منصوبوں میں پاکستان کے بلڈرز اور ڈیولپرزسے نہ تو مشورہ کیا جاتا ہے اور نہ ہی انھیں ان ترقیاتی منصوبوں میں حصہ دیا جاتا ہے جس سے اربوں ڈالر کے اس منصوبے پر شکوک و شبہات جنم لے رہے ہیں، حکومت سی پیک کے بارے میں پیدا ہونے والے منفی تاثر کو ختم کرنے کے لیے مقامی بلڈرز اور ڈیولپرز کے تحفظات دور کرے۔
عارف جیوا نے کہا کہ پاکستان اور چین کی دوستی ہمالیہ سے بھی بلند ہے، چین نے ہمیشہ پاکستان کے فائدے کے لیے آواز اٹھائی ہے، سی پیک سے چین کو بڑے پیمانے پر فوائد حاصل ہوں گے جو خوش آئند ہے تاہم اگر پاکستان کے سرمایہ کاروں کو سی پیک میں مناسب حصہ نہ ملا تو یہ اچھا شگون نہیں ہوگا۔
محمد عارف یوسف جیوا کا کہنا تھا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ سی پیک پروجیکٹ سے پاکستان کی معیشت کو فروغ ملے گا، چینی سرمایہ کاروں کی پاکستان آمد وطن عزیز کی معیشت کے لیے مثبت علامت ہے لیکن حکومت کو اس کے ساتھ مقامی انڈسٹریز کے تحفظ کے لیے بھی اقدامات کرنے چاہئیں، سی پیک منصوبے میں چینی سرمایہ کاروں کو درآمدات میں ٹیکس کی چھوٹ حاصل ہے جبکہ انڈسٹریل زون کے لیے چینی سرمایہ کاروں کو مفت اراضی دی جارہی ہے۔
آباد کے چیئرمین نے کہا کہ ہم چینی سرمایہ کاروں کو ملنے والی مراعات کے خلاف نہیں ہیں لیکن حکومت کو مقامی تعمیراتی شعبے کو سی پیک منصوبے میں نظر انداز نہیں کرنا چاہیے، حکومت کودیکھنا چاہیے کہ سی پیک منصوبے میں مقامی بلڈرز اور ڈیولپرز کو کوئی سہولت نہیں دی جا رہی جس کے مقامی تعمیراتی شعبے پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔انھوں نے شکوہ کیا کہ سی پیک کے ترقیاتی منصوبوں میں پاکستان کے بلڈرز اور ڈیولپرزسے نہ تو مشورہ کیا جاتا ہے اور نہ ہی انھیں ان ترقیاتی منصوبوں میں حصہ دیا جاتا ہے جس سے اربوں ڈالر کے اس منصوبے پر شکوک و شبہات جنم لے رہے ہیں، حکومت سی پیک کے بارے میں پیدا ہونے والے منفی تاثر کو ختم کرنے کے لیے مقامی بلڈرز اور ڈیولپرز کے تحفظات دور کرے۔
عارف جیوا نے کہا کہ پاکستان اور چین کی دوستی ہمالیہ سے بھی بلند ہے، چین نے ہمیشہ پاکستان کے فائدے کے لیے آواز اٹھائی ہے، سی پیک سے چین کو بڑے پیمانے پر فوائد حاصل ہوں گے جو خوش آئند ہے تاہم اگر پاکستان کے سرمایہ کاروں کو سی پیک میں مناسب حصہ نہ ملا تو یہ اچھا شگون نہیں ہوگا۔