پی اے سی کیپٹن ر صفدر کو 9 ارب دینے پر وضاحت طلب

سابق وزیراعظم نواز شریف نے داماد کو رقوم جاری کرنے سے قبل پارلیمنٹ کو اعتماد میں نہیں لیا


Numainda Express December 28, 2017
ذیلی کمیٹیوں کے اجلاس میں وزارت تعلیم کی بجٹ گرانٹ میں اربوں کی بے ضابطگیاں، فوٹو: فائل

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے سابق وزیراعظم نواز شریف کے داماد کیپٹن (ر) صفدر کو 9 ارب دینے پر وزارت خزانہ سے وضاحت طلب کر لی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق پی اے سی سیکریٹریٹ کی طرف سے سیکریٹری خزانہ اور سیکریٹری کابینہ کو حکم نامہ جاری کیا ہے جس میں کہا گیا کہ آڈٹ حکام کے مطابق نوازشریف نے اپنے داماد کیپٹن (ر)صفدرکو 9 ارب روپے جاری کرنے کے احکام دیے تھے۔ یہ بھاری رقوم جاری کرنے سے قبل نہ پارلیمنٹ کو اعتماد میں لیا گیا تھا اور نہ ہی بجٹ دستاویزات میں ذکر ہے، سیکریٹری کابینہ ڈویژن سہیل عمار نے پی اے سی کے اجلاس میں اقرار کیا تھاکہ کیپٹن (ر) صفدر کو 9 ارب روپے جاری ہوئے تھے تاہم 9 ارب روپے خرچ کرنے کیلیے وزیراعظم نواز شریف نے3 رکنی کمیٹی تشکیل دی تھی، اس کمیٹی میں وفاقی وزیر شیخ آفتاب اور سیکریٹری سعود مجید تھے اور فنڈز جاری کرنے کے احکام وزیراعظم نے دیے تھے جن کے حکم پر وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے 9 ارب جاری کیے، اجلاس میں9 ارب روپے اپنے داماد کو جاری کرنے پر نواز شریف کے خلاف شدید احتجاج بھی ہوا اور کمیٹی نے سیکریٹری کابینہ سہیل عمار کو حکم دیا تھاکہ جن ترقیاتی اسکیموں کیلیے یہ فنڈز جاری ہوئے تھے۔

اس کی تفصیلات بھی طلب کر لیں، پی اے سی چیئرمین اور ممبران کے متفقہ فیصلے اور حکم کے باوجود سیکریٹری کابینہ نے پی اے سی کو تاحال تفصیلات فراہم نہیں کیں جس کے نتیجے میں پی اے سی سیکریٹریٹ نے یاد دہانی کے طور پر دوبارہ خط تحریر کیا ہے اور 9 ارب روپے کا حساب مانگ لیا ہے، کابینہ ڈویژن ذرائع نے بتایا ہے کہ 9 ارب میں سے زیادہ فنڈز کیپٹن (ر) صفدر کے حلقے میں خرچ ہوئے ہیں اور ان اسکیموں پر خرچ ہوئے ہیں جن کے ٹینڈرز بھی طلب نہیں کیے گئے تھے بلکہ زبانی احکام پر یہ فنڈز جاری ہوئے ہیں۔

شیخ رشید نے کہا کہ پی اے سی سے 9 ارب روپے کے اخراجات کا ریکارڈ حاصل کرنے کیلیے متعدد بار درخواستیں دی ہیں لیکن سیکریٹری کابینہ نے بھی یہ ریکارڈ فراہم نہیں کیا۔ انھوں نے کہا کہ یہ معاملہ ہر مرحلے پر اٹھاؤںگا، علاوہ ازیں پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی ذیلی کمیٹیوں کے اجلاس میں وزارت وفاقی تعلیم کو 2005-06 میں دی جانیوالی بجٹ گرانٹ میں اربوں روپے کی بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے، اجلاس میں پاکستان اکادمی ادبیات میں غیرقانونی طور پر بھرتیوں کا بھی انکشاف ہوا ہے۔

کمیٹی نے وزارت قانون کے حکام کو ایک ماہ میں بھرتیوں کیلیے قانون بنانے کی ہدایت کر دی، کنوینر رانا افضال حسین کی زیر صدارت پی اے سی کی ذیلی کمیٹی برائے مانیٹرنگ اور عملدرآمد نے پرویزمشرف دور میں مدرسہ ریفارمز اور ملک کے تمام اضلاع میں پولی ٹیکنیکل انسٹیٹیوٹ قائم کرنے کیلیے وزارت تعلیم کو دی گئی3 ارب 58 کروڑ روپے کے فنڈز میں خورد برد پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے آڈیٹر جنرل کو معاملے کی ایک ماہ کے اندر اندر خصوصی آڈٹ کی ہدایت کردی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔