5 سال میں 3 وزیر بدلے مگر لوڈشیڈنگ ختم نہ ہوسکی

لوڈشیڈنگ سے عوام پریشان،بحران کاحل آئندہ حکومت کیلیے بڑاچیلنج ہوگا، ذرائع.

لوڈشیڈنگ سے عوام پریشان،بحران کاحل آئندہ حکومت کیلیے بڑاچیلنج ہوگا،ذرائع. فوٹو: فائل

وزارت پانی وبجلی کی طرف سے گزشتہ5 سال کے دوران بلندوبانگ دعووںکے باوجودلوڈشیڈنگ میںخاطرخواہ کمی واقع نہ ہو سکی۔

5 سال کے دوران 2350 میگاواٹ بجلی سسٹم میں شامل کی گئی،5 سال کے دوران 3 وزراء کویہ قلم دان دیا گیامگرمناسب حکمت عملی نہ ہونے کے باوجود غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ نے معیشت کوشدیدنقصان پہنچایا،ذرائع کے مطابق اس دوران ہرسال تقریباً325ارب روپے سالانہ کی سبسڈی دی جاتی رہی،اس میں سے 215 ارب روپے کی سبسڈی وزارت پانی و بجلی کے ملازمین کودی جا رہی ہے جبکہ 112 ارب روپے کی سبسڈی صارفین کودی جارہی ہے۔




سبسڈی کے مطابق ڈومیسٹک صارفین کوتین روپے ستانوے پیسے،کمرشل صارفین کودوروپے اڑتالیس پیسے،انڈسٹریل کوایک روپے اننانوے اورزرعی سیکٹرکو3 روپے 7 پیسے فی یونٹ دی جارہی ہے، ذرائع کے مطابق حکومت نے دعوی کیاکہ اس نے ایسے بہت سے منصوبے شروع کیے ہیںجن سے آئندہ حکومت کوتوانائی کا بحران حل کرنے میں مدد ملے گی،ذرائع کے مطابق اس وقت بھی بجلی کی پیداواراورطلب میں3 ہزارمیگاواٹ کاشارٹ فال جاری ہے جس کی وجہ سے غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ نے صارفین میںغیریقینی کی صورتحال کومزید بڑھا دیا ہے،آئندہ حکومت کیلیے توانائی کابحران حل کرناسب سے بڑامسئلہ ہوگا۔
Load Next Story