کلبھوشن کا والدہ کے سامنے بھارتی جاسوس ہونے کا اعتراف

تم ایسا کیوں کہہ رہے ہو؟ تم تو ایران میں کاروبار کرتے تھے، کلبھوشن کی والدہ


ویب ڈیسک December 28, 2017
بھارتی جاسوس کا اپنی فیملی کے سامنے اعتراف جرم:فوٹو:انٹرنیٹ

بھارتی میڈیا نے انکشاف کیا ہے کہ پاکستان میں گرفتار بھارتی جاسوس کلبھوشن نے اپنی والدہ اور اہلیہ کے سامنے اپنے جاسوس ہونے کا اعتراف کرتے ہوئے تسلیم کیا کہ وہ پاکستان میں بھارت کےلیے جاسوسی اور دہشت گردی کی وارداتوں میں ملوث ہے۔

بھارتی نیوز ویب سائٹ ٹائمز آف انڈیا کے مطابق پاکستان میں گرفتار بھارتی جاسوس کلبھوشن نے دفتر خارجہ میں اپنی والدہ اور اہلیہ کے ساتھ ملاقات کے دوران پاکستان کی جانب سے خود پر لگائے گئے الزامات کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ وہ پاکستان میں بھارت کےلیے کئی دہشت گرد کارروائیوں اور جاسوسی میں ملوث رہا ہے۔

خبر کے مطابق 22 ماہ سے پاکستان میں گرفتار بھارتی دہشت گرد جاسوس کلبھوشن یادیو کا اپنی ماں اور اہلیہ سے ملاقات کے دوران ردعمل غیرمتوقع تھا۔ بھارتی دہشت گرد کلبھوشن کے اعتراف پر اس کی والدہ نے پوچھا 'تم ایسا کیوں کہہ رہے ہو؟ تم تو ایران میں کاروبار کرتے تھے، تم کواغواکیا گیا تھا، تمہیں ان لوگوں کو سچ بتانا چاہیے۔'

ٹائمز آف انڈیا نے اپنی رپورٹ میں مزید لکھا ہے کہ پاکستان آرمی اور آئی ایس آئی حکام نے کلبھوشن کو ڈرا دھمکا کر اپنی مرضی کا بیان دلوایا ہے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں: کلبھوشن یادیو سے والدہ اور بیوی کی ملاقات

پاکستان نے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر 25 دسمبر 2017 کے روز دفتر خارجہ میں بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو سے اس کی اہلیہ چیتنا اور والدہ آونتی کی ملاقات کروائی تھی۔ کلبھوشن کی درخواست پر اس ملاقات کا دورانیہ 10 منٹ بڑھادیا گیا اور یوں یہ ملاقات 30 منٹ کے بجائے 40 منٹ تک جاری رہی۔

دفتر خارجہ کے اولڈ بلاکس کے مخصوص کمرے میں بھارتی جاسوس کلبھوشن سے اس کے اہلخانہ کی ملاقات کروائی گئی جہاں شیشے کے ایک طرف جاسوس کلبھوشن اور دوسری طرف اس کی والدہ آونتی سودھیر اور بیوی چیتنا یادیو نے انٹرکام کے ذریعے کلبھوشن سے گفتگو کی تھی۔

کلبھوشن کی والدہ نے واپسی پر پاکستانی حکام کا شکریہ ادا کیا جبکہ دوسری جانب خود کلبھوشن یادیو کی جانب سے پاکستانی حکام اور عوام کےلیے شکریئے کا پیغام بھی سامنے آیا۔

واضح رہے کہ بھارتی دہشت گرد جاسوس کلبھوشن یادیو کی والدہ اور اہلیہ نے اب تک میڈیا سے اس ملاقات کے بارے میں کوئی بات نہیں کی لیکن ٹائمز آف انڈیا کا دعوی ہے کہ اس نے یہ تمام گفتگو اپنے خصوصی ذرائع سے حاصل کی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں