پشاور جوڈیشل کمپلیکس کے احاطے میں 2 دھماکے4 افراد جاں بحق 28 زخمی
حملہ آوروں کی عمر 18 سے 20 سال کے درمیان تھیں، پولیس
جوڈیشل کمپلیکس کے احاطے میں 2 دھماکوں کے نتیجے میں 4 افراد جاں بحق اور 28 زخمی ہوگئے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پشاور سینٹرل جیل اور جوڈیشل کمپلیکس کے احاطے میں 2 دھماکوں کے نتیجے میں 4 افراد جاں بحق جبکہ ایڈیشنل سیشن جج کلثوم اعظم، پولیس اہلکار اور وکلا سمیت 28 افراد زخمی ہوگئے جنہیں لیڈی لیڈنگ اسپتال منتقل کردیا گیا، پولیس کے مطابق 2 خودکش حملہ آورکمپلیکس میں داخل ہوئے جس میں سے ایک نے خود کو دھماکے سے اڑالیا جبکہ دوسرا سیکیورٹی فورسز کی فائرنگ میں مارا گیا،حملہ آوروں کی عمر 18 سے 20 سال کے درمیان تھیں، بم ڈسپوزل اسکواڈ نے جائے حادثہ پر پہنچ کر ہلاک دہشت گرد کی بارودی جیکٹ کو ناکارہ بنادیا۔
عینی شاہدین کے مطابق حملہ آور نے پہلے دستی بم پھینکا اور پھر خود کو بھی اڑالیا، دھماکے کے بعد پشاور ہائی کورٹ کے گیٹ بند کردیئے گئے جس کے بعد کسی کو اندر اور باہر جانے کی اجازت نہیں دی گئی، پولیس اور سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر تحقیقات شروع کردی ہیں۔
وزیر اطلاعات خیبر پختونخوا میاں افتخار حسین کا کہنا ہے کہ جوڈیشل کمپلیکس میں اب کوئی دہشتگرد موجود نہیں، حالات مکمل طور پر کنٹرول میں ہیں، انہوں نے کہا کہ الیکشن قریب ہیں، 20 سے 25 دن عوام کے لئے بھاری ہونگے، ان کا کہنا تھا کہ جب تک ملک سے دہشتگردی ختم نہیں ہوگی اس طرح کے واقعات کی روک تھام ممکن نہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پشاور سینٹرل جیل اور جوڈیشل کمپلیکس کے احاطے میں 2 دھماکوں کے نتیجے میں 4 افراد جاں بحق جبکہ ایڈیشنل سیشن جج کلثوم اعظم، پولیس اہلکار اور وکلا سمیت 28 افراد زخمی ہوگئے جنہیں لیڈی لیڈنگ اسپتال منتقل کردیا گیا، پولیس کے مطابق 2 خودکش حملہ آورکمپلیکس میں داخل ہوئے جس میں سے ایک نے خود کو دھماکے سے اڑالیا جبکہ دوسرا سیکیورٹی فورسز کی فائرنگ میں مارا گیا،حملہ آوروں کی عمر 18 سے 20 سال کے درمیان تھیں، بم ڈسپوزل اسکواڈ نے جائے حادثہ پر پہنچ کر ہلاک دہشت گرد کی بارودی جیکٹ کو ناکارہ بنادیا۔
عینی شاہدین کے مطابق حملہ آور نے پہلے دستی بم پھینکا اور پھر خود کو بھی اڑالیا، دھماکے کے بعد پشاور ہائی کورٹ کے گیٹ بند کردیئے گئے جس کے بعد کسی کو اندر اور باہر جانے کی اجازت نہیں دی گئی، پولیس اور سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر تحقیقات شروع کردی ہیں۔
وزیر اطلاعات خیبر پختونخوا میاں افتخار حسین کا کہنا ہے کہ جوڈیشل کمپلیکس میں اب کوئی دہشتگرد موجود نہیں، حالات مکمل طور پر کنٹرول میں ہیں، انہوں نے کہا کہ الیکشن قریب ہیں، 20 سے 25 دن عوام کے لئے بھاری ہونگے، ان کا کہنا تھا کہ جب تک ملک سے دہشتگردی ختم نہیں ہوگی اس طرح کے واقعات کی روک تھام ممکن نہیں۔