قواعد پر عملدرآمد سے بد عنوانی کا راستہ روکا جا سکتا ہے پی اے سی

وزارت دفاع کی پالیسی کو حکومتی پالیسی سے مطابقت ہونا چاہیے، اعظم سواتی


Numainda Express December 29, 2017
کسی قسم کی بدعنوانی قابل قبول نہیں،ہم محکمہ جاتی آڈٹ کمیٹیوں کے اجلاس میں اس کا جائزہ لیتے ہیں، ایڈیشنل سیکریٹری دفاع۔ فوٹو : فائل

پبلک اکاؤنٹس کی ذیلی کمیٹی کے رکن سینیٹر اعظم سواتی نے کہا ہے کہ قواعد پرعمل درآمد ہو تو بدعنوانی کا راستہ روکاجا سکتا ہے۔

گزشتہ روز پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس کمیٹی کے کنوینر عاشق حسین گوپانگ کی زیر صدارت ہوا، اجلاس میں وزارت دفاع کے 2008-09 اور2009-10کی آڈٹ رپورٹ کا جائزہ لیاگیا۔ ایڈیشنل سیکریٹری دفاع حامد رشید رندھاوا نے بتایاکہ کسی قسم کی بدعنوانی قابل قبول نہیں، ہم محکمہ جاتی آڈٹ کمیٹیوں کے اجلاس میں اس کاجائزہ لیتے ہیں جس پر سینیٹر اعظم سواتی نے کہا کہ قواعد پرعمل درآمد ہو تو بدعنوانی کا راستہ روکاجا سکتاہے۔

اس کے علاوہ اجلاس میں ایم ای ایس کے بجائے پرائیویٹ فنڈسے خلاف ضابطہ47رہائش گاہیں تعمیرکرنے اورہاؤس رینٹ وصول نہ کرنے کے معاملے کابھی جائزہ لیاگیا جب کہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے باکو اور برلن میں فرنیچر اورکمپیوٹرز کی خلاف قواعدخریداری کا معاملہ نمٹا دیا۔

واضح رہے کہ پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی ذیلی کمیٹی نے خلاف ضابطہ خریداریوں اور دیگر آڈٹ اعتراضات کے حوالے سے ایک ماہ کے اندرمحکمہ جاتی آڈٹ کمیٹی میں نمٹانے اورایک ماہ میں ذمے داروں کا تعین کرکے ان کے خلاف کارروائی کی ہدایت کردی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں