سعدرفیق کے بیان پر آئی ایس پی آر کا ردعمل نہیں آنا چاہئے تھا خورشید شاہ

سعودی عرب جانے کی بجائے ہمیں اپنے فیصلے خود کرنے چاہئیں، قائد حزب اختلاف


ویب ڈیسک December 29, 2017
آئی ایس پی آر کو سعدرفیق کے بیان پر ردعمل میں اتنی جلدی نہیں کرنی چاہئے تھی، خورشید شاہ فوٹو: فائل

قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ انہوں نے خواجہ سعد رفیق کا بیان بغور پڑھا لیکن اس میں کوئی ایسی بات نظر نہیں آئی جس پر آئی ایس پی آر کو ردعمل دینا پڑا۔

لاہور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے قومی اسمبلی میں قائد حزبِ اختلاف خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ ہم پہلے دن سے کہہ رہے ہیں کہ پارلیمنٹ اپنی مدت پوری کرے، جمہوریت چلے اور وقت پر انتخابات ہوں، جمہوریت ہی اس ملک کے لئے راہ نجات ہے، اسی جمہوریت کے لئے ہم نے قربانیاں دیں اور دشمن کو بھی گلے لگایا ہم کسی جماعت سے دوریاں نہیں چاہتے، طاہرالقادری سے ملاقاتیں بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے اس سے قبل بھی اس طرح کی ملاقاتیں ہوتی رہی ہیں اس لئے کسی کو کوئی ابہام نہیں ہونا چاہئے۔

اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ سعد رفیق کا بیان بغور پڑھا ہے مجھے ایسی کوئی بات نظر نہیں آئی جس پر پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کا فوری ردعمل آگیا، ترجمان پاک فوج کو اتنی جلدی نہیں کرنی چاہئے تھی۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: سعد رفیق کا بیان غیرذمے دارانہ

خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ ہماری سیاست دھرنوں کی نہیں ہے، حالیہ دھرنے سے دنیا میں خطرناک پیغام گیا، ہم اس قسم کے دھرنوں کے خلاف ہیں، پرامن دھرنا سب کا آئینی حق ہے لیکن ان سے کسی کے معمولات زندگی متاثر نہیں ہونے چاہییں۔ ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب اور اس کے حکمرانوں کے لئے ہم سب کا محبت کا جذبہ ہے لیکن قوم جانتی ہے کہ (ن) لیگ کے رہنما کیوں سعودی عرب جارہے ہیں، ہمیں چاہئے کہ ہم اپنے فیصلے خود کریں کسی دوسرے ملک کو ملوث نہ کریں۔ نواز شریف اور عمران خان دونوں لاڈلے ہیں جو کھیلنے کو چاند مانگتے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔