ٹیکس ڈیوٹیز کی تاخیر سے ادائیگی پر سود عائد کرنے پر غور

مارک اپ وصولیاں یقینی بنانے کیلیے امریکی طرز کا آٹومیٹڈ سسٹم نصب کیاجائے گا، دستاویز


Irshad Ansari December 30, 2017
دگنے جرمانے، سودکی رقم بقایاجات میں شامل۔ فوٹو : فائل

فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے پاکستان میں بھی ٹیکس دہندگان کی جانب سے بروقت ڈیوٹی و ٹیکسوں کی عدم ادائیگی پر سود عائد کرنے کی تجویز کا جائزہ لینا شروع کردیا ہے جس کیلیے پاکستان میں بھی امریکا کی طرح آٹومیٹڈ سسٹم متعارف کرانے کی تجویز زیر غور ہے۔

''ایکسپریس'' کو دستیاب دستاویز کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی آڈٹ ڈپارٹمنٹ کی جانب سے ایف بی آر ہیڈ کوارٹرز کو آڈٹ سے متعلق بھجوائی جانے والی رپورٹ میں تجویز دی گئی ہے کہ دیر سے انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے والوں اور مقرر وقت پرٹیکس واجبات جمع نہ کرانے والے ٹیکس دہندگان پر جرمانوں کے نفاذ کا سسٹم متعارف کروایا جائے اور ایسے ٹیکس دہندگان جن کی جانب سے انکم ٹیکس گوشوارے تو دیر سے جمع کروائے ہی جاتے ہیں مگر ان کے ذمے واجب الادا ٹیکس واجبات بھی جمع نہیں کروائے جاتے ہیں تو ان پر دوگنا جرمانے عائد کیے جائیں۔

آڈٹ ڈپارٹمنٹ کی جانب سے یہ تجویز بھی دی گئی ہے کہ ٹیکس دہندگان سے جرمانوں اور ٹیکس واجبات کی عدم ادائیگی پر سود کی رقم وصول کرنے کے لیے جدید نوعیت کا آٹومیٹڈ سسٹم بھی نصب کیا جائے اور ٹیکس دہندگان کی جانب سے ٹیکسوں کی جو رقم ایف بی آر کو جمع نہیں کرائی جاتی اس رقم پر سود عائد کیا جائے اور ٹیکس واجبات کی ادائیگی میں جتنی تاخیر ہوتی جائے، اس کے حساب سے سود کی رقم ان کے واجبات میں شامل کی جاتی رہے اور اسی سسٹم کے ذریعے ٹیکس دہندگان سے ٹیکس واجبات کی اصل رقم اورجرمانوں و سود کی رقم وصول کی جائے۔ البتہ ایسے ٹیکس دہندگان جو اپنے ٹیکس واجبات تو بروقت جمع کرواچکے ہوں مگر کسی وجہ سے انکم ٹیکس گوشواے مقرر مدت میں جمع نہ کراسکیں ہوں تو انہیں ریلیف دیا جائے۔

آڈٹ ڈپارٹمنٹ کی جانب سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ انفورسمنٹ ونگ کو زیادہ متحرک و موثر بنایا جائے تاکہ بروقت ٹیکس واجبات و ٹیکس گوشوارے جمع نہ کروانے والے ٹیکس دہندگان کے خلاف فوری و موثر کارروائی ہوسکے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں