2017ء کے اکتوبر نومبر دسمبر میں تاریخ بن جانے والے اہم ملکی اور عالمی واقعات

28 اکتوبر کو اسپینی وزیراعظم نے صدر کاتالونیا کو برطرف کردیا۔


سید عاصم محمود December 31, 2017
معاہدے کے ذریعے غزہ کی پٹی میں حماس نے مکمل سویلین کنٹرول الفتح کے حوالے کردیا۔ فوٹو؛ فائل

کاتالونیا ریفرنڈم
کاتالونیا اسپین کا ایک نیم خودمختار علاقہ ہے جہاں 75 لاکھ لوگ آباد ہیں۔ ان میں سے ایک بڑی تعداد معاشی، سیاسی اور تہذیبی طور پر اسپین سے آزادی چاہتی ہے، تاکہ کاتالونیا کو آزاد و خود مختار مملکت بناکر اپنی مرضی کی حکومت بناسکیں۔ بارسلونا علاقے کا صدر مقام ہے۔ ستمبر 2015ء میں کاتالونیا میں مقامی الیکشن علیحدگی پسند جماعتوں نے جیت لیا۔ ان کا نمائندہ، کارلس بوجدمون کاتالونیا کا صدر منتخب ہوا۔

پارلیمنٹ کی 135 نشستوں سے 70 علیحدگی پسند جماعتوں کو مل گئی تھیں۔ کاتالونیا کو اسپین سے علیحدہ کرنے کی خاطر انہوں نے ریفرنڈم کرانے کا فیصلہ کیا جو 7 اکتوبر 2017ء کو منعقد ہوا۔ اس ریفرنڈم میں تقریباً 23 لاکھ افراد نے ووٹ ڈالے۔ ان میں 92 فیصد نے آزادی کے حق میں ووٹ دیا۔ تاہم اسپینی حکومت نے یہ ریفرنڈم تسلیم کرنے سے انکار کردیا۔ چناں چہ دونوں حکومتوں کے مابین زبردست کھینچا تانی شروع ہوگئی۔ آخر پہلے اسپین کی آئینی عدالت اور پھر پارلیمنٹ نے کاتالونیا ریفرنڈم کو غیرآئینی اور غیر قانونی قرار دے کر اسے کالعدم قرار ڈے ڈالا۔

28 اکتوبر کو اسپینی وزیراعظم نے صدر کاتالونیا کو برطرف کردیا۔ اس کی پارلیمنٹ بھی تحلیل کردی گئی جب کہ اسپین نے عارضی طور پر علاقے کی حکومت سنبھال لی۔ اب 21 دسمبر کو کاتالونیا میں نئے الیکشن منعقد ہوں گے۔ دیکھنا یہ ہے کہ کیا اس بار بھی علاقے کے لوگ علیحدگی پسند جماعتوں کے نمائندوں کو منتخب کریں گے؟ اگر ایسا ہوا، تو پھر مستقبل میں اسپینی حکومت کے لیے کاتالونیا کی آزادی و خودمختاری کا راستہ روکنا مزید مشکل ہوجائے گا۔

داعش امریکا کی پروردہ ہے؟
8 اکتوبر کو سابق افغان صدر، حامد کرزئی نے روسی خبر رساں ایجنسی، آر ٹی کو انٹرویو دیتے ہوئے انکشاف کیا کہ افغانستان میں داعش کو پر پھیلانے میں مدد امریکا نے دی۔ امریکی فوج خفیہ طریقے سے داعش کے گوریلوں کی مدد کررہی ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ امریکی انٹیلی جنس کے ہوتے ہوئے داعش افغانستان میں قدم جمانے میں کیسے کامیاب ہوئی؟

امریکا پر انحصار کے دن گئے
9 اکتوبر کو وزیراعظم پاکستان، شاہد خاقان عباسی نے عرب نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے بتایا کہ اب پاکستان عسکری اور دیگر ضروریات پوری کرنے کے لیے امریکا پر انحصار نہیں کرتا۔ ضرورت پڑی تو دیگر ممالک سے بھی رابطہ کیا جائے گا۔ انہوں نے یہ بھی متنبہ کیا کہ پاکستان پر کسی قسم کی پابندی لگی، تو اس سے نہ صرف دہشت گردی کے خلاف عالمی جنگ متاثر ہوگی بلکہ جنوبی ایشیا میں بھی عدم استحکام جنم لے گا۔ پاکستانی وزیراعظم نے امریکا کو یہ انتباہ بھی کیا کہ افغانستان کے معاملات میں بھارت کو شامل کرنے سے سنگین نتائج برآمد ہوسکتے ہیں۔

''وینسٹین اثر'' کا جنم
65 سالہ ہاروے وینسٹین امریکا کا مشہور فلم پروڈیوسر ہے۔ یہودی والدین کی اولاد ہے۔ اس نے 1979ء میں اپنے بھائی کے ساتھ فلمیں بنانے والی کمپنی، میرامیکس کی بنیاد رکھی۔ اس کمپنی نے کئی مشہور فلمیں بنائیں۔

ایک فلم، شیکسپیئر ان لو پر ہاروے کو اکیڈمی ایوارڈ بھی ملا۔ ہالی وڈ کے اندرونی حلقوں میں مشہور تھا کہ ہاروے وینسٹین اپنی حیثیت و طاقت کا غلط فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنی فلموں کی اداکاراؤں کو مجبور کرتا ہے کہ وہ اس کی سفلی خواہشات کی تکمیل کریں۔ مگر کسی اداکارہ نے یہ جرأت نہ کی کہ ہاروے پر سرعام الزام لگاسکے۔ ہر اداکارہ کو خطرہ تھا کہ ہاروے اپنے اثرورسوخ کی وجہ سے اس کے کیریئر کو تباہ کر دے گا۔ ہاروے اکثر بڑھک مارتا تھا کہ اس کے کلنٹن جوڑے اور بارک اوباما کے ساتھ قریبی تعلقات ہیں۔5 اکتوبر 2017ء کو آخر کار دی نیویارک ٹائمز میں ایک مضمون شائع ہوا۔

اس میں ہاروے وینسٹین پر الزام لگایا گیا کہ وہ کئی برسوں سے اداکاراؤں ہی نہیں اپنی فلم کمپنیوں میں ملازم خواتین کا بھی جنسی استحصال کررہا ہے۔ اس مضمون کے اشاعت پذیر ہوتے ہی یکے بعد دیگرے مختلف اداکارائیں اور دیگر عورتیں ہاروے پر الزام لگانے لگیں کہ اس نے ان کے ساتھ گھٹیا حرکات کیں یا کرنے کی کوشش کی تھی۔ یہ معاملہ جنگل کی آگ کے مانند پورے امریکا و یورپ میں پھیل گیا۔ اب دنیائے مغرب میں ایسی کئی خواتین سامنے آئیں جنہوں نے بااثر و طاقتور مردوں پر یہ الزام لگایا کہ وہ اپنی حیثیت کا ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے ان کا جنسی طور پر استحصال کرتے رہے ہیں۔ یہ عمل اب ''وینسٹین اثر'' کی اصطلاح سے مشہور ہوچکا۔

کینیڈین جوڑے کی رہائی
اکتوبر 2012ء میں تحریک طالبان پاکستان کے جنگ جوؤں نے افغانستان میں سیاحت کرنے آئے کینیڈین جوشوا بوائل اور اس کی امریکی بیوی کیٹلین کولمین کو اغوا کرلیا تھا۔ انہوں نے کینیڈین جوڑے کو پانچ سال تک قید میں رکھا۔ اسی دوران ان کے ہاں تین بچے پیدا ہوئے۔11اکتوبر 2017ء کو جب قیدی شمالی پاکستان کے کسی نئے مقام پر منتقل کیے جا رہے تھے' تو پاک فوج کے جوانوں نے جنگ جوؤں پر حملہ کردیا۔ جوانوں نے بڑی مہارت اور چابک دستی سے جنگ جوؤں کو مار بھگایا ۔ لڑائی کے دوران کینیڈین جوڑا مع بچوں کے بالکل محفوظ رہا۔ اس طرح پاک فوج نے قیدیوں کو آزادی دلوا دی اور اب وہ کینیڈا میں خوش وخرم زندگی گزار رہے ہیں۔

الٹا چور کوتوال کو ڈانٹے
12اکتوبر کو امریکا اور اسرائیل کی حکومتوں نے اعلان کیا کہ و ہ اقوام متحدہ کے مشہور تعلیمی و ثقافتی ادارے یونیسکو کو چھوڑ رہے ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ یونیسکو میں اسرائیل کی مخالفت کی جاتی ہے۔ اسرائیل فلسطینیوں پر جو ظلم و ستم ڈھا رہا ہے، اسے دیکھتے ہوئے کیا یونیسکو کے ارکان اسے پھولوں کے ہار پہنائیں ؟ ڈھٹائی اور غرور کی بھی حد ہوتی ہے!

حماس اور الفتح میں معاہدہ دوستی
مقبوضہ فلسطین میں حماس اور الفتح فلسطینیوں کی دو بڑی تنظیمیں ہیں۔ بدقسمتی سے ان کے مابین اختلافات اور عدم اتفاق موجود ہے جس سے دشمن فائدہ اٹھاتا ہے۔ اتحاد و یک جہتی کے لیے دونوں تنظیموں نے 12 اکتوبر کو معاہدہ دوستی کرلیا۔ اس معاہدے کے ذریعے غزہ کی پٹی میں حماس نے مکمل سویلین کنٹرول الفتح کے حوالے کردیا۔

چین کی انیسویں نیشنل کانگریس
18 اکتوبر سے 24 اکتوبر تک بیجنگ میں چین کی کمیونسٹ پارٹی کی انیسویں نیشنل کانگریس منعقد ہوئی۔ یہ قومی کانگریس ہر پانچ سال بعد ہوتی ہے جس میں کمیونسٹ پارٹی کے نمائندے شریک ہوتے ہیں۔ یہ نمائندے اگلے پانچ برس کے لیے نئے صدر اور سینٹرل کمیٹی کے ارکان کا انتخاب کرتے ہیں۔ انیسویں نیشنل کانگریس میں مزید پانچ برس کے لیے شی جن پنگ کو چینی صدر منتخب کر لیا گیا۔ یہی نہیں چنی صدر کے سیاسی و معاشی خیالات و نظریات بھی ''شی جن پنگ'' کے نام سے کمیونسٹ پارٹی کے آئین کا حصہ بن گئے۔ یہ ماؤزے تنگ کے بعد پہلا موقع ہے کہ کسی زندہ لیڈر کے نظریات پارٹی آئین کا حصہ بنائے گئے۔ یہ عمل چین میں صدر شی جنگ پنگ کی زبردست اہمیت اجاگر کرتا ہے۔



رقہ کی جنگ
عراق و شام کی جنگ جو تنظیم، داعش نے شامی شہر رقہ کو اپنا صدر مقام قرار دیا تھا۔ جون 2017ء میں شام کی فوج نے رقہ پر حملہ کردیا۔ کئی ماہ لڑائی جاری رہی۔ آخر 20اکتوبر کو شامی فوج نے رقہ پر قبضہ کر لیا۔2017ء کا سال داعش پر بہت بھاری گزرا کہ وہ اپنے تقریباً تمام علاقوں سے محروم ہوگی۔ تاہم افغانستان اور بعض دیگر اسلامی ممالک میں اس کے اثرات اب بھی باقی ہیں۔

کشمیر پر بھارتی قبضے کے 70 سال
بھارتی فوج نے 27اکتوبر 1947ء کو جموں و کشمیر پر حملہ کرکے اس کے بڑے حصے پر قبضہ کر لیا تھا۔ تب سے بھارتی حکم رانوں نے مسلمانان مقبوضہ کشمیر کو اپنا غلام بنا رکھا ہے اور ان پر ظلم و ستم کر رہے ہیں۔ وادی میں آٹھ لاکھ بھارتی فوجی تعینات ہیں جنہوں نے کشمیریوں کو آزادی سے دور کر رکھا ہے۔ بھارتی قبضے کے ستر سال مکمل ہونے پر 27 اکتوبر 2017ء کو پاکستان بھر میں احتجاجی جلوس نکالے گئے اور جلسے منعقد ہوئے۔ اس موقع پر اہل پاکستان نے اعادہ کیا کہ مقبوضہ کشمیر کو بھارت کے چنگل سے آزاد کرانے کی خاطر وہ کشمیر بھائیوں کا ہر ممکن ساتھ دیں گے۔

اسموگ کا راج
4 نومبر سے پاکستان اور بھارت کے وسیع علاقے پر ''اسموگ'' (Smog) چھا گئی۔ یہ دھوئیں اور دھند کے ملاپ سے پیدا ہونے والا عجوبہ ہے۔ عموماً موسم سرما میں ٹریفک اور کارخانوں سے اٹھتے دھوئیں، مٹی، تعمیراتی گردوغبار اور فصل جلانے والے عمل کے امتزاج سے جنم لیتا ہے۔ یہی وجہ ہے، اسموگ میں دم گھٹتا محسوس ہوتا ہے، سانس لینے میں دشواری پیش آتی اور آنکھوں میں جلن ہوتی ہے۔ پاکستان اور بھارت میں ہر موسم سرما میں اسموگ کی مقدار بڑھتی چلی جا رہی ہے جو لمحہ فکریہ ہے۔ یہ خطے میں بڑھتی آلودگی کی علامت ہے۔ یہ آلودگی کم کرنے کی خاطر پاکستان اور بھارت کی حکومتوں کو مل جل کر ٹھوس اقدامات کرنا ہوں گے۔

سعودی شہزادوں کی گرفتاری
4 نومبر کی رات سعودی عرب کی اینٹی کرپشن کمیٹی کی پولیس نے چھاپے مار کر 11شہزادوں اور 38 سابق و حاضر وزرا و مشیروں کو گرفتار کر لیا۔ ان پر کرپشن اور منی لانڈرنگ کرنے کا الزام تھا۔ سعودی اینٹی کرپشن کمیٹی کے سربراہ ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان ہیں۔ گرفتارشدگان میں نیشنل گارڈ کے سربراہ، شہزادہ مطعب بن عبداللہ' وزیر معیشت عا دل فقیہہ اور کھرب پتی شہزادہ ولید بن طلال شامل تھے۔ یہ سعودی کریک ڈاؤن اب تک جاری ہے اور پانچ سو افراد گرفتار کیے جا چکے۔ انہیں جرمانے لے کر رہا کیا جا رہا ہے۔

پیراڈائز پیپرز کی اشاعت
2015ء میں نامعلوم فرد یا افراد نے پاناما کی ایک لافرم کا سارا ڈیٹا ایک جرمن اخبار کے صحافیوں کو فراہم کر دیا تھا۔ یہ ڈیٹا آف شور کمپنیوں کے بارے میں تھا جو ٹیکس اور دولت بچانے کی خاطر کئی ممالک میں امراء نے کھلوائی تھیں۔ یہ ڈیٹا ''پانامہ پیپرز'' کے نام سے 2016ء میں شائع ہوا اور دنیا بھر میں ہلچل مچا گیا۔ وزیراعظم پاکستان' نواز شریف بھی اس کی لپیٹ میں آئے اور گھر جانے پر مجبور ہو گئے۔2017ء کے وسط میں نامعلوم افراد نے تین اور لافرموں کا ڈیٹا اسی جرمن اخبار کے صحافیوں کو دے ڈالا۔ یہ ڈیٹا بھی آف شور کمپنیوں کے بارے میں تھا۔4 نومبر کو صحافیوں نے اسے ''پیراڈائز پیپرز''' کے نام سے شائع کردیا۔ یہ ڈیٹا1.4ٹیرابائٹ پر مشتمل ہے۔ اس میں تقریباً سوا لاکھ کمپنیوں اور شخصیات کا تذکرہ ہے۔ پیراڈائز پیپرز نے انکشاف کیا کہ آف شور کمپنیاں کھولنے والوں میں ملکہ برطانیہ، شہزادہ چارلس، صدر کولمبیا، امریکی وزیرخزانہ، سابق پاکستانی وزیراعظم شوکت عزیز اور بالی وڈ اداکار امیتابھ بچن شامل ہیں۔

آرمی چیف ایران میں
7 نومبر کو پاک فوج کے چیف، جنرل قمر جاوید باجوہ نے ایران کا دورہ کیا۔ اس موقع پر وہ ایرانی ہم منصب سمیت دیگر اعلیٰ لیڈروں سے بھی ملے۔ اس موقع پر دونوں ممالک نے اس امر کا اعادہ کیا کہ وہ ایک دوسرے کے خلاف اپنی سرزمین استعمال نہیں ہونے دیں گے۔

سیاسی اتحاد جو ایک ہی دم میں اختتام کو پہنچا
8 نومبر کو ایم کیو ایم پاکستان اور پاک سرزمین پارٹی نے سیاسی اتحاد بنانے کا اعلان کر دیا۔ فاروق ستار اور مصطفی کمال کی مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا گیا کہ اتحاد کا مقصد مہاجروں کے ووٹ بینک کو تقسیم ہونے سے روکنا اور دیرپا امن کا قیام ہے۔ آئندہ انتخابات ایک نام، ایک منشور اور ایک نشان پر لڑیں گے۔ تاہم اگلے ہی روز اس اتحاد میں اس وقت دراڑیں پڑگئیں جب ایم کیو ایم پاکستان کی رابطہ کمیٹی نے پارٹی کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار کی ناراضگی اور غیر موجودگی میں اجلاس کرنے کے بعد اعلان کیا کہ ایم کیو ایم کا نام تبدیل ہو رہا ہے اور نہ ہی ہم اپنے منشور اور انتخابی نشان سے دستبردار ہوں گے۔ اس اجلاس پر فاروق ستار نے پہلے پارٹی چھوڑنے اور سیاست سے دستبردار ہونے کا اعلان کیا، لیکن اسی روز رات گئے انہوں نے اپنی والدہ اور کارکنان کے کہنے پر سیاست سے دستبرداری کا اعلان واپس لے لیا۔ ساتھ ہی دونوں جماعتوں کا اتحاد ایک دن بعد ہی انجام کو پہنچا۔

خریداری کا عالمی ریکارڈ
چین میں ہر سال 11 نومبر کو کروڑوں کنوارے'' Guangun jie ''نامی تہوار مناتے ہیں جو انگریزی میں '' Singles Day ''کہلاتا ہے۔ اس موقع پر چینی کنوارے بے دریغ مختلف سامان خرید کر اپنے کنوار پنے کا جشن مناتے ہیں۔ اس سال تو چینی کنواروں نے سامان خریدنے کا عالمی ریکارڈ بنا ڈالا۔ انہوں نے نیٹ کی مشہور ریٹیل کمپنی علی بابا سے 25.3 ارب ڈالر اور جے ڈی. کام سے 19.7 ارب ڈالر کا سامان خریدا۔ یہ ایک دن میں سب سے زیادہ خریداری کا عالمی ریکارڈ ہے۔

70 کروڑ ڈالر پاکستان کو جاری
امریکی پارلیمنٹ (کانگریس) نے 11 نومبر کے دن کولیشن سپورٹ فنڈ کی مد میں پاکستان کو 70 کروڑ ڈالر دینے کی منظوری دے دی۔ پاکستان افغانستان میں جاری امریکی جنگ میں امریکیوں کی مدد کرتا رہا ہے۔ یہ رقم اسی سلسلے میں ادا کی گئی۔



ایران و عراق میں زلزلہ
12 نومبر کی رات ایران و عراق کی سرحد پر 7.3 میگناٹیوڈ کا زلزلہ آیا جس نے پورے علاقے کو ہلا کر رکھ دیا۔ زلزلے کی لہریں متحدہ عرب امارات اور پاکستان تک محسوس کی گئیں۔ اس نے 630 جانوں کے چراغ گل کردیے جبکہ 8100 سے زائد مردو عورتیں زخمی ہوئے۔

زمبابوے میں فوجی انقلاب
افریقی ملک زمبابوے میں رابرٹ موگابے 1980ء سے حکومت کررہے تھے۔ انہیں بہ حیثیت حکم راں کام یابیاں ملیں اور ناکامیاں بھی۔ وہ ترانوے سال کے ہوچکے تھے۔ اصولاً انہیں اقتدار چھوڑ دینا چاہیے تھا مگر اکثر حکم رانوں کی طرح وہ بھی یہی سمجھتے رہے کہ ان کے بغیر ملک نہیں چل سکتا۔ اس دوران صدر موگابے کی بیگم، گریس اور نائب صدر، ایمرسن منانگاوا کے مابین اقتدار کی جنگ چھڑگئی۔ اس نے حکم راں جماعت کو دو حصوں میں تقسیم کردیا۔

صدر موگابے کی حکومت پر گرفت کم زور پڑچکی تھی۔ اب جماعتی خانہ جنگی نے ملک میں افراتفری کا سماں پیدا کردیا۔ آخر 14 نومبر کو زمبابوین فوج حرکت میں آئی اور اس نے موگابے کو نظر بند کردیا۔ فوج چاہتی تھی کہ وہ استعفٰی دے دیں مگر موصوف کی اسی ضد پر اَڑے رہے کہ ان کے بغیر ملک نہیں چل سکتا۔ اس دوران خاتون اول کے دھڑے نے نائب صدر کو زمبابوے سے فرار ہونے پر مجبور کردیا۔

فوج نائب صدر کی حمایتی تھی۔ اس کے دباؤ پر حکم راں جماعت نے رابرٹ موگابے کو سربراہ کی حیثیت سے ہٹا دیا۔ 21 نومبر کو قومی اسمبلی اور سینیٹ کا اجلاس ہوا تاکہ صدر موگابے کا مواخذہ کیا جاسکے۔ لیکن اس سے قبل ہی صدر نے اپنا استعفٰی پارلیمنٹ کو بھجوا دیا۔ یوں رابرٹ موگابے کے 37 سالہ اقتدار کا سورج غروب ہوا۔ 24 نومبر کو نائب صدر، ایمرسن منانگاوا زمبابوے کے نئے صدر بن گئے۔

ارجنٹائن آبدوز کی گمشدگی
15 نومبر کو ارجنٹائن کی سان جوان نامی آبدوز بحراوقیانوس میں تربیتی مشق کے دوران ڈوب کر لاپتا ہوگئی۔ وسیع پیمانے پر اس کی کھوج کا آپریشن شروع ہوا لیکن تاحال آبدوز اور اس پر سوار عملے کا پتا نہیں چل سکا۔ آبدوز پر 44 افراد سوار تھے۔ ان میں ارجنٹائن کی پہلی خاتون سب میرینر بھی شامل تھی۔ خیال ہے کہ یہ سبھی حادثے میں ہلاک ہوچکے۔

راتکو ملادیچ کو عمر قید
بوسنیا ہرگزوونیا میں بوسنیائی سرب 1992ء تا 1995ء بوسنیائی مسلمانوں پر حملے کرتے رہے۔ بوسنیائی سرب فوج کا سربراہ جنرل راتکو ملادیچ تھا۔ اسے ''بوسنیا کا قصائی'' بھی کہا جاتا ہے۔ اس کے احکامات پر بوسنیائی مسلمانوں پر خوف ناک ظلم و ستم ڈھائے گئے۔ جنگ کے بعد عالمی عدالت نے جنرل راتکو کو مسلمانوں کی نسل کشی کرنے کا مرتکب قرار دیا۔ تاہم یہ قصائی فرار ہوگیا اور طویل عرصہ چھپ کر زندگی گزارتا رہا۔ 26 مئی 2011ء کو آخر اسے گرفتار کرلیا گیا۔ عالمی عدالت میں پھر اسی پر مقدمہ چلا۔ 22 نومبر 2017ء کو اس پر دس الزامات درست ثابت ہوئے۔ لہٰذا جنرل راتکو کو عمر قید کی سزا سنا دی گئی۔ یوں بوسنیائی مسلمانوں کا ایک مجرم اپنے انجام کو پہنچا۔

تحریک لبیک کا دھرنا
نومبر کو حکومت کی جانب سے منتخب عوامی نمائندوں کے حلف نامے میں موجود ختم نبوت کے اقرار پر مبنی تحریر میں ناپسندیدہ تبدیلی کے خلاف تحریک لبیک یا رسول اللہ ﷺ کے کارکنوں نے علامہ خادم حسین رضوی کی قیادت میں فیض آباد انٹر چینج راولپنڈی پر دھرنا دیا۔6نومبر کو شروع ہونے والا یہ دھرنا تین ہفتے تک جاری رہا اور بالآخر حسب سابق پاک فوج کی ثالثی کی بدولت پیر 27 نومبر کو حکومت کے ساتھ ایک معاہدے کے بعد ختم ہو گیا۔ دھرنے کی شرط اول کو مانتے ہوئے حکومت نے اپنے وزیر قانون زاہد حامد سے استعفیٰ لے لیا اور حلف نامے کا متن اپنی اصل شکل و صورت میں بحال کر دیا۔

شہزادہ ہیری کی شادی
برطانوی شہزادہ چارلس کے دوسرے فرزند، ہیری کا پچھلے سال سے طلاق یافتہ امریکی اداکارہ، میگان مارکل سے معاشقہ چل رہا تھا۔ 27 نومبر کو شاہی محل سے اعلان ہوا کہ ان کی شادی 19 مئی 2018ء کو انجام پائے گی۔

پاکستان کا سب سے بڑا انڈرپاس
3 دسمبر کو وزیراعلیٰ پنجاب نے لاہور میں پاکستان کے سب سے بڑے ''بیجنگ انڈرپاس'' کا افتتاح کیا۔ یہ 1.3 کلو میٹر طویل اور 5.1 میٹر بلند ہے۔ اس سے ہر قسم کی ٹریفک گزر سکتی ہے۔ خیال ہے کہ اس انڈر پاس سے روزانہ دو لاکھ گاڑیاں گزریں گی۔

صدر ٹرمپ کی اسرائیل پرستی
6 دسمبر کو امریکی صدر، ڈونالڈ ٹرمپ نے بیت المقدس کو اسرائیل کے دارالحکومت کی حیثیت سے تسلیم کرلیا۔ نیز اعلان کیا کہ امریکی سفارت تل ابیب سے بیت المقدس منتقل ہوجائے گا۔ اس اعلان پر عالم اسلام اور دنیا بھر میں صدر ٹرمپ کے خلاف زبردست مظاہرے ہونے لگے۔ اس امریکی اقدام کو انصاف و قانون کے منافی قرار دیا گیا۔ مسلمانان عالم نے زبردست جلسے اور جلوس منعقد کرکے دنیا والوں پر باور کرایا کہ وہ بیت المقدس کو کبھی اسرائیل کا دارالحکومت بننے نہیں دیں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں