فاٹا کے مستقبل کا حل صرف قبائل کی مرضی سے ہی ممکن ہے فضل الرحمان
فاٹا کے خیبر پختونخوا میں انضمام کے حوالے سے جیل جانے کو بھی تیار ہوں، سربراہ جے یو آئی (ف)
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ فاٹا کے مستقبل کا حل صرف قبائل کی مرضی سے ہی ممکن ہے۔
اسلام آباد میں فاٹا سپریم کونسل کے زیراہتمام احتجاجی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے قبائلیوں کے آزاد حیثیت میں رہنے کی تجویز دیتے ہوئے کہا کہ فاٹا اصلاحات پرقبائل کی رائے کے بغیرکوئی حل قبول نہیں اور اس معاملے پر کسی قسم کا جبر نہیں چلے گا۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ کل بھی موقف تھا کہ قبائل کی اپنی شناخت ہے اور آج بھی قبائلی عوام کے ساتھ کھڑا ہوں اور فاٹا کے خیبر پختونخوا میں انضمام کے حوالے سے جیل جانے کو بھی تیار ہوں۔ انہوں نے کہا کہ جب گلگت بلتستان کو مقامی حکومت دی جا سکتی ہے تو قبائلی علاقوں کو کیوں نہیں دی جاسکتی۔
دوسری جانب تحریک انصاف کی منحرف رہنما عائشہ گلالئی بھی جلسے میں شرکت کے لیے پہنچیں لیکن انہیں اسٹیج پر نہیں بٹھایا گیا جس پر وہ ناراض ہوکرچلی گئیں۔
واضح رہے فاٹا کو الگ صوبے کا تشخص دلوانے کے لیے پشاورسے چلنے والا قافلہ اسلام آباد کے ڈی چوک سے چند قدم دور چائنہ چوک پہنچ کرجلسے کی صورت اختیارکرگیا۔
اسلام آباد میں فاٹا سپریم کونسل کے زیراہتمام احتجاجی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے قبائلیوں کے آزاد حیثیت میں رہنے کی تجویز دیتے ہوئے کہا کہ فاٹا اصلاحات پرقبائل کی رائے کے بغیرکوئی حل قبول نہیں اور اس معاملے پر کسی قسم کا جبر نہیں چلے گا۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ کل بھی موقف تھا کہ قبائل کی اپنی شناخت ہے اور آج بھی قبائلی عوام کے ساتھ کھڑا ہوں اور فاٹا کے خیبر پختونخوا میں انضمام کے حوالے سے جیل جانے کو بھی تیار ہوں۔ انہوں نے کہا کہ جب گلگت بلتستان کو مقامی حکومت دی جا سکتی ہے تو قبائلی علاقوں کو کیوں نہیں دی جاسکتی۔
دوسری جانب تحریک انصاف کی منحرف رہنما عائشہ گلالئی بھی جلسے میں شرکت کے لیے پہنچیں لیکن انہیں اسٹیج پر نہیں بٹھایا گیا جس پر وہ ناراض ہوکرچلی گئیں۔
واضح رہے فاٹا کو الگ صوبے کا تشخص دلوانے کے لیے پشاورسے چلنے والا قافلہ اسلام آباد کے ڈی چوک سے چند قدم دور چائنہ چوک پہنچ کرجلسے کی صورت اختیارکرگیا۔