دوسری یونیورسٹی کوخدمات نہیں دوں گاانجینئراے کلام
92برس کا ہوچکاہوں،خود کواللہ کے سپرد کرنے کی تیاری کروں گا.
16برس تک این ای ڈی یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کے وائس چانسلر رہنے والے مثالی منتظم انجینئراے کلام نے اپنے مستقبل کے حوالے سے واضح کیاہے کہ وہ92 برس کے ہوچکے ہیں .
لہٰذامزیدکسی دوسری یونیورسٹی کواپنی خدمات نہیں دیں گے بلکہ خود کواللہ کے سپرد کرنے کی تیاری کریں گے، ان کی اہلیہ کوان کی ضرورت ہے لہٰذا باقی وقت ان کے ساتھ گزاریں گے، یہ بات انھوں نے پیرکویونیورسٹی کے نئے وائس چانسلرڈاکٹرافضل الحق کوچارج دینے کے موقع پر اخبار نویسوں سے گفتگوکرتے ہوئے کہی۔
اس موقع پر یونیورسٹی کے رجسٹرارانجینئرجاوید عزیزخان، پرووائس چانسلر صاحبزادہ فاروق،کنٹرولرسروسزوصی الدین ودیگربھی موجود تھے، انجینئراے کلام کاکہناتھاکہ اس عمرمیں کوئی ادارہ بھی ان کی خدمات نہیں لے گا، نجی زندگی کے حوالے سیانھوں نے بتایا کہ وہ اپنے والدین کی اکلوتی اولاد تھے، ان کے والدڈاکٹرتھے۔
انھوں نے مدراس یونیورسٹی بھارت سے1940میں ریاضی میں ماسٹرزکیاتھا، انھوں نے بتایاکہ شادی کے بعدان کی کوئی اولاد نہیں ہوئی تاہم اہلیہ کے پہلے شوہرسے دوبچے ہیں، این ای ڈی یونیورسٹی میں نظم وضبط کے حوالے سے انھوں نے کہاکہ ان کا کسی سیاسی جماعت سے تعلق ہے اورنہ ہی کسی سیاسی جماعت کویونیورسٹی میں مداخلت یاکام کرنے کاموقع دیا۔
ایچ ای سی کی جانب سے جامعات کی درجہ بندی میں این ای ڈی کوبہتر مقام حاصل نہ ہونے کے حوالے سے انکا کہنا تھا کہ وہ اس بات کے قائل نہیں کہ فنڈنگ کرنے والے ادارے کواس بات کابھی اختیاردے دیاجائے کہ وہ فنڈحاصل کرنے والے اداروں کی درجہ بندی کرے، میں سچ بولنے کاحوصلہ رکھتا ہوں تاہم ضروری نہیں کہ سب میری بات سے متفق بھی ہوں ۔
لہٰذامزیدکسی دوسری یونیورسٹی کواپنی خدمات نہیں دیں گے بلکہ خود کواللہ کے سپرد کرنے کی تیاری کریں گے، ان کی اہلیہ کوان کی ضرورت ہے لہٰذا باقی وقت ان کے ساتھ گزاریں گے، یہ بات انھوں نے پیرکویونیورسٹی کے نئے وائس چانسلرڈاکٹرافضل الحق کوچارج دینے کے موقع پر اخبار نویسوں سے گفتگوکرتے ہوئے کہی۔
اس موقع پر یونیورسٹی کے رجسٹرارانجینئرجاوید عزیزخان، پرووائس چانسلر صاحبزادہ فاروق،کنٹرولرسروسزوصی الدین ودیگربھی موجود تھے، انجینئراے کلام کاکہناتھاکہ اس عمرمیں کوئی ادارہ بھی ان کی خدمات نہیں لے گا، نجی زندگی کے حوالے سیانھوں نے بتایا کہ وہ اپنے والدین کی اکلوتی اولاد تھے، ان کے والدڈاکٹرتھے۔
انھوں نے مدراس یونیورسٹی بھارت سے1940میں ریاضی میں ماسٹرزکیاتھا، انھوں نے بتایاکہ شادی کے بعدان کی کوئی اولاد نہیں ہوئی تاہم اہلیہ کے پہلے شوہرسے دوبچے ہیں، این ای ڈی یونیورسٹی میں نظم وضبط کے حوالے سے انھوں نے کہاکہ ان کا کسی سیاسی جماعت سے تعلق ہے اورنہ ہی کسی سیاسی جماعت کویونیورسٹی میں مداخلت یاکام کرنے کاموقع دیا۔
ایچ ای سی کی جانب سے جامعات کی درجہ بندی میں این ای ڈی کوبہتر مقام حاصل نہ ہونے کے حوالے سے انکا کہنا تھا کہ وہ اس بات کے قائل نہیں کہ فنڈنگ کرنے والے ادارے کواس بات کابھی اختیاردے دیاجائے کہ وہ فنڈحاصل کرنے والے اداروں کی درجہ بندی کرے، میں سچ بولنے کاحوصلہ رکھتا ہوں تاہم ضروری نہیں کہ سب میری بات سے متفق بھی ہوں ۔