ایران میں پرتشدد مظاہروں کے بعد موبائل میسیجنگ ایپس بند

ہم نے ایپ بند کرنے کی حکومتی درخواست مسترد کی جس پر حکومت نے ایپ بند کردی، ٹیلی گرام ایپ انتظامیہ


ویب ڈیسک December 31, 2017
ایپ بند کرنے کی حکومتی درخواست مسترد کردی جس پر حکومت نے ایپ بند کردی، ٹیلی گرام کمپنی، فوٹو: فائل

KARACHI: ایران میں مہنگائی کے خلاف پرتشدد مظاہروں اور پولیس سے جھڑپوں کے بعد کئی معروف موبائل میسجنگ ایپلی کیشنز بند کیے جانے کی اطلاعات ہیں۔

ایران کی معروف موبائل میسجنگ ایپ ٹیلی گرام کے چیف ایگزیکٹو آفیسر پاویل ڈروو نے ٹوئٹ میں بتایا ہے کہ کمپنی نے ٹیلی گرام ایپ بند کرنے کی درخواست مسترد کردی تھی جس کے بعد ایرانی حکام نے شہریوں کی اکثریت تک ٹیلی گرام کی رسائی بند کردی ہے۔

ایران کی ایک نیوز ایجنسی کے مطابق موبائل صارفین اس بات کی شکایت کررہے ہیں کہ انسٹا گرام اور ٹیلی گرام ایپس بند کردی گئی ہیں، ٹیلی گرام کے ڈیسک ٹاپ ورژن سے متعلق کوئی معلومات حاصل نہیں ہوپارہیں تاہم نیوز ایجنسی نے اس کی وجہ نہیں بتائی۔

خیال رہے کہ ٹیلی گرام ایپ کا ایران میں بہت زیادہ استعمال ہے اور ایرانی شہریوں کی بڑی تعداد کمیونی کیشن اور معلومات کی فراہمی کے لیے اس ایپ کا سہارا لیتی ہے۔ اطلاعات ہیں کہ اگر شورش زدہ حالات پر فوری قابو نہ پایا جاسکا تو ممکن ہے کہ ایرانی حکومت عارضی طور پر فیس بک اور ٹوئٹر کو بھی بند کردے۔

یہ پڑھیں: ایران میں حکومت مخالف مظاہرین پر پولیس کی فائرنگ، 4 افراد ہلاک

خیال رہے کہ ایران میں مہنگائی کے خلاف مختلف شہروں میں احتجاج جاری ہے جو بعد میں جلاؤ گھیراؤ میں بدل گیا، پولیس نے لاٹھی چارج اور آنسو گیس شیل فائر کیے بعدازاں درود شہر میں مظاہرین پر فائرنگ بھی کی گئی جس کے نتیجے میں 4 افراد ہلاک ہوگئے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں