موسم سرما کے پھل

وٹامن سی کے حصول اور چہرے کی شادابی بڑھانے کا بہترین ذریعہ۔

سردی کے موسم میں کئی قسم کے پھل پیدا ہوتے ہیں، جیسے کینو، موسمی، نارنگی، فروٹر وغیرہ۔ ان کا ذائقہ ترش ہوتا ہے۔ فوٹو؛ سوشل میڈیا

حضرت انسان کے لئے قدرت نے بیش بہا نعمتیں نازل کی ہیں ان میں موسم کے اعتبار سے پھل اور سبزیاں بھی شامل ہیں۔

سردی کے موسم میں کئی قسم کے پھل پیدا ہوتے ہیں، جیسے کینو، موسمی، نارنگی، فروٹر وغیرہ۔ ان کا ذائقہ ترش ہوتا ہے۔ یہ پھل وٹامن سی سے بھرپور ہوتے ہیں۔ عموماً لوگوں کو سردی میں ترش اورکھٹی چیزیں کچھ زیادہ ہی کھٹی محسوس ہوتی ہیں اس کی وجہ موسم کی خنکی ہوتی ہے۔ بہت سے لوگ سمجھتے ہیں کہ سرد موسم میں ترش پھل کھانا نقصان دہ ہوتا ہے، حالاں کہ حقیقت اس کے برعکس ہے۔ یہ کیسے ممکن ہے کہ جو پھل خاص سردیوں میں ہوتے ہیں وہ انسانی صحت کے لیے نقصان دہ ہوں۔

سردی میں ہماری جلد ،بال، ناخن اور دیگر جوارح کو وٹامن سی کی ضرورت زیادہ ہوتی ہے۔ اسی لیے رب العالمین نے اس موسم میں خاص ایسے پھل اور سبزیاں پیدا کیں جو وٹامن سی سے بھرپور ہوں۔ وٹامن سی ہمارے جسم میں موجود پانی اورخون میں حل ہوجاتا ہے۔ یہ ہمارے بالوں اور جلد کی نشوونما خوب کرتا ہے۔ یہ وٹامن شکرقندی، ٹماٹر، کینو،نارنگی، فروٹر، اسٹرابری ،سبز مرچ، پیاز ،لیموں، چکوترا، پالک، آلو، چقندر اور شملہ مرچ میں پایا جاتا ہے۔

ایک تحقیق کے مطابق وٹامن سی فالج کے مریضوں کی صحت کی طرف بحالی میں نمایاں کردار ادا کرتا ہے۔ اسی طرح بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنے اور اس کو متوازن رکھنے میں مددگار ہے۔ کولیسٹرول، اعصابی تناؤ، ہڈیوں اور ناخنوں کی کمزوری، الرجی اور خشک جلد سے بچاؤمیں وٹامن سی اہم کردار ادا کرتا ہے۔ دل کی بیماریوں سے بچاؤ میں وٹامن سی معاون ہے۔ سردی کے موسم میں نزلہ زکام ایک عام بیماری تصور کی جاتی ہے، وٹامن سی کے معتدل استعمال سے نزلہ زکام سے بچا جا سکتا ہے اور سرد موسم سے لطف اٹھا سکتے ہیں۔ جس طرح ہر چیز کے فائدے بھی ہوتے ہیں اس طرح نقصانات بھی ہوتے ہیں۔ وٹامن سی کو بھی اعتدال میں رہ کراستعمال کرنا چاہیے۔ماہرین عموما ایک دن میں 75 سے 90 ملی گرام وٹامن سی استعمال کرنے کا مشورہ دیتے ہیں۔ اب ہم چند اشیاء جو وٹامن سی سے بھرپور ہوتی ہیں۔ان کا ذکر انفرادی طور پر کریں گے۔

کینو: کینو موسم سرما کا خاص پھل ہے۔ اس میں 85 فیصد کیلوریز ہوتی ہیں۔ اس میں کولیسٹرول کی مقدار نہ ہونے کے برابر ہوتی ہے۔ دن میں کم از کم دو کینو کے استعمال سے نہ صرف آپ کی غذائی ضرورت پوری ہو سکتی ہے بلکہ کمزور جسم والے افراد اور بچوں میں بھوک کی اشتہا بڑھانے کا بہترین ٹوٹکا ہے۔ کینو کے متواتر استعمال سے قوت مدافعت میں بھی اضافہ ہوتا ہے، جس سے آپ کا جسم بیماریوں سے لڑنے کی خوب طاقت حاصل کرتا ہے۔کینو کے استعمال سے فربہی مائل افراد اپنے وزن پر قابو پاسکتے ہیں۔ کینو کے استعمال سے آپ کی جلد، ناخن اور بال کی خوب صورتی میں خاطر خواہ اضافہ ہوتا ہے۔


شوگر کے مریض اپنا انسولین لیول بڑھا سکتے ہیں۔ اسی طرح کینوکھانے سے بینائی پر بھی اچھا اثر پڑتا ہے اور موتیے جسی بیماری سے بچنے میں معاون ہوتا ہے۔ کینوکے استعمال کے ساتھ اس کے چھلکے کو بھی کارآمد بنایا جا سکتا ہے۔ کینو کے چھلکے دھوپ میں سکھا کر پھر ان کو پیس کر پاؤڈر کی شکل میں بنا لیں،اس میں چکنائی نکلا دودھ یا عرق گلاب ملا کر چہرے پر ماسک لگائیں اس کو آپ ہاتھوں اور پیروں پر بھی لگا سکتی ہیں، چند دنوں میں آپ پھٹی اور خشک جلد میں ایک نمایاں فرق محسوس کریں گی۔

چقندر :سردی کے موسم میں چقندر جیسی مفید اور سستی سبزی آپ کو وٹامن سی اور خون کی کمی سے نجات دلاکر صحت مند جلد اور جسم عطا کرتی ہے۔ چقندر کو بہ طور سلاد اور سالن کی صورت میں پکا کر بھی کھایا جاسکتا ہے۔ اس کا جوس خون کی کمی دور کرنے کے لیے بہترین ہے۔ کمزور افراد گاجر کی طرح چقندر کا حلوہ بھی بنا کر استعمال کرسکتے ہیں۔ اسے پیس کر یا جوس نکال کر چہرے پر لگانے سے چہرہ سرخی مائل اور شاداب ہو جاتا ہے۔

لیموں: لیمو سردیوں اور گرمیوں دونوں کی پیداوار ہے۔ لیموں کے لاتعداد فوائد ہیں اس کے استعمال سے آپ اپنا وزن کنٹرول کرکے خوب صورت بن سکتی ہیں۔ لیموں کا اچار پرانے زمانے کی روایات میں سے ہے ،جو آج کے دور میں بھی اسی طرح مقبول ہے۔ ہلدی، سرکہ اور نمک کے ساتھ لیموں کو مرتبان میں محفوظ کردیا جاتا ہے۔

لیموں کے اور بھی فوائد ہیں۔ لیموں کے چھلکے خشک کرکے اپنے کچن کیبینٹ اور درازوں میں رکھ دیں۔ حشرات الارض سے حفاظت رہے گی۔ فریج کی بدبو ہو یا صفائی کا معاملہ،داغ دھبے دور کرنے ہوں یا کمرا مہکانا ہو، لیموں آپ کے ہر جگہ کام آئے گا۔ چہرے کے داغ دور کرنے اور جھائیوں سے بچاؤ ہوں یا دانتوں کا پیلاپن دور کرنا ہو، لیموں ایک بہترین اینٹی سیپٹک کا کردار ادا کرتا ہے۔ چاندی کے زیورات اور المونیم کے برتنوں پر لیموں رگڑنے سے ایک نئی چمک نمودار ہوتی ہے۔ بلاشبہ لیموں وٹامن سی کا خزانہ ہے۔

 
Load Next Story