پاکستان اور بھارت کے درمیان قیدیوں اور ایٹمی تنصیبات کی فہرستوں کا تبادلہ

فہرستوں کا تبادلہ اسلام آباد اور نئی دلی میں دونون ملکوں کے ہائی کمیشنز کی سطح پر ہوا

پاکستان اور بھارت ہر سال دو مرتبہ قیدیوں کی فہرستوں کا تبادلہ کرتے ہیں۔ فوٹو : فائل

پاکستان اور بھارت کے درمیان سفارتی سطح پر ایک دوسرے کے قیدیوں اور ایٹمی تنصیبات کی فہرستوں کا تبادلہ ہوا ہے۔

دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق پاکستان اور بھارت کے درمیان 21 مئی 2008 کے قونصلر رسائی معاہدے کے تحت دونوں ملک ہر سال یکم جنوری اور یکم جولائی کو فہرستوں کا تبادلہ کرتے ہیں، پاکستان نے بھارتی قیدیوں کی فہرست اسلام آباد میں بھارتی ہائی کمیشن کو فراہم کی ہے جب کہ بھارت پاکستانی قیدیوں کی فہرست نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن کو فراہم کرے گا۔


فہرست کے مطابق اس وقت پاکستان کی مختلف جیلوں میں457 بھارتی مختلف جرائم کی سزا کاٹ رہے ہیں۔ ان قیدیوں میں سمندری حدود کی خلاف ورزی کرنے والے 399 ماہی گیر اور 58 عام شہری شامل ہیں۔ پاکستان 8 جنوری کو 146 ماہی گیروں کو رہا کردے گا۔

دوسری جانب بھارتی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان اسلام آباد اور نئی دلی میں قائم ہائی کمیشن کی سطح پر فہرستوں کا تبادلہ ہوا ہے۔ فہرستوں کا یہ تبادلہ 1991 سے ہر سال کیا جارہا ہے۔

واضح رہے کہ پاکستان اور بھارت ہر سال دو مرتبہ قیدیوں کی فہرستوں کا تبادلہ کرتے ہیں۔ فوٹو : فائلپاکستان اور بھارت کے درمیان دونوں ملک ہر سال یکم جنوری اور یکم جولائی کو فہرستوں کا تبادلہ کرتے ہیں۔
Load Next Story