کراچی کے11حلقوں کی حدود میں تبدیلی کی جائے الیکشن کمیشن سندھ کی سفارش

قومی اسمبلی کا حلقہ 239، 250اور254جب کہ سندھ اسمبلی کے حلقے 115، 114، 113، 112، 89 ، 124، 118، 116 شامل ہیں


Staff Reporter March 19, 2013
قومی اسمبلی کا حلقہ 239، 250اور254جب کہ سندھ اسمبلی کے حلقے 115، 114، 113، 112، 89 ، 124، 118، 116 شامل ہیں فوٹو: فائل

سندھ کے صوبائی الیکشن کمشنر نے آئندہ عام انتخابات کے اعلان سے قبل کراچی میں نئی حلقہ بندیوں کے بجائے انتخابی شیڈول سے پہلے قومی اسمبلی کے3 اور صوبائی اسمبلی کے 8 حلقوں کی حدود میں تبدیلی کی سفارش کی ہے۔

انھوں نے کہا کہ نئی حلقہ بندیاں مستقبل میں کسی بھی وقت کرائی جا سکتی ہیں۔ پیر کو چیف الیکشن کمشنر جسٹس (ر) فخر الدین جی ابراہیم کی زیر صدارت اسلام آباد میں الیکشن کمیشن کا اجلاس ہوا جس میں کراچی کی حلقہ بندیوں سے متعلق صوبائی الیکشن کمیشن کی رپورٹ پیش کی گئی۔

نجی ٹی وی کے مطابق سندھ الیکشن کمیشن کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نئی حلقہ بندیا ں اسی صورت کی جاسکتی ہیں جب نئی مردم شماری ہو یا پارلیمنٹ کی جانب سے اسمبلیوں کی نشستوں میں ردوبدل کیا جائے۔ پارلیمنٹ میں موجود کراچی کی 3 بڑی جماعتوں نے بھی نئی حلقہ بندیوں سے متعلق اپنی تجاویز فراہم نہیں کیں۔



کمیٹی نے کراچی سے قومی اسمبلی کے 3 حلقوں این اے 239، این اے 250 اور این اے 254 کی حدود میں تبدیلی تجویز کی ہے جبکہ صوبائی اسمبلی کے حلقوں پی ایس 115، 114، 113، 112، 89 ، 124، 118، 116 کی حدود میں بھی تبدیلی تجویز کی ہے۔ جبکہ الیکشن کمیشن نے واضح کیا ہے کہ27مارچ تک صوبائی اسمبلیاں تحلیل نہ ہوئیں تو انتخابات کا انعقاد ایک دن میں ممکن نہیں ہو سکے گا ۔

ثناء نیوز کے مطابق آئندہ عام انتخابات کی مانیٹرنگ کیلیے آنے والے غیر ملکی مبصرین کو پاکستان میں 6 ہفتے قیام کی اجازت دے دی گئی۔دوسری جانب امیدوارکی سکروٹنی کیلئے نادرا کا تیارکردہ سافٹ ویئر الیکشن کمیشن میں لگا دیا گیا ہے۔۔ دریں اثناء الیکشن کمیشن سیاسی جماعتوں کو آئندہ عام انتخابات کیلئے انتخابی نشانات (آج) الاٹ کرے گا۔

آن لائن کے مطابق الیکشن کمیشن نے پاکستان پیپلزپارٹی کے نام کی دعوے دار سیاسی جماعتوں کو کل طلب کر لیا۔غنوی بھٹو اور ناہید خان نے الیکشن کمیشن میں اپنی سیاسی جماعتوں کی رجسٹریشن پاکستان پیپلزپارٹی کے نام سے کرنے کی درخواستیں دے رکھی ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں