سرکاری اسپتالوں میں وائرس کی تشخیص کے لیے لیبارٹری تک موجود نہیں

وائرس سے متاثرہ افراد نجی اسپتالوں سے تشخیص كرانے پر مجبور ہوتے ہیں


Tufail Ahmed January 01, 2018
وائرس سے متاثرہ افراد نجی اسپتالوں سے تشخیص كرانے پر مجبور ہیں. فوٹو : فائل

THAILAND: شہر قائد کے سركاری اسپتالوں میں کانگو، ڈینگی سمیت كسی بھی وائرس كی تشخیص كے لیے سرے سے کوئی لیبارٹری موجود ہی نہیں۔

محكمہ صحت سندھ كو 16 ارب روپے كا بجٹ دیے جانے کے باوجود كراچی كے كسی بھی سركاری اسپتال میں كانگو، فلو، سوائن فلو، انفلوئنزا وائرس، برڈ فلو اور زیكا وائرس سمیت دیگر مہلک وائرس كی تشخیص كے لیے كوئی لیب آج تک قائم نہیں کی گئی۔

سندھ حکومت صوبے كے عوام كے صحت كے مسائل كو پس پشت ڈال كر سركاری اسپتالوں كو خاموشی سے نجی شعبے میں دینے كی پالیسی شروع كردی لیكن عوام كو موسمی وائرس اور پلائی جانے والی حفاظتی ویكسین كی افادیت كو ازسر چیک كرنے كے لیے كوئی لیبارٹری قائم نہیں كی جس كی وجہ سے متاثرہ عوام نجی اسپتالوں كا رخ كرنے كا مجبور ہیں۔

سندھ حكومت سركاری اسپتالوں كے نام پر سالانہ اربوں روپے فراہم كرتی ہے جہاں حكومت نے اپنے من پسند اور سیاسی بنیادوں پر انتطامی افسران كی تقرریاں كرركھی ہیں اور عوام اربوں روپے کے صحت کے بجٹ کے باوجود بنیادی طبی سہولتوں سے محروم ہیں۔

واضح رہے كہ كراچی میں ڈینگی وائرس، كانگو وائرس، سمیت دیگر وائرس ہرسال حملہ آور ہوتے ہیں لیكن حكومتی كی بے حسی كی وجہ سے عوام ان وائرسز كے رحم و كرم پرزندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں