دسمبر میں مہنگائی کی شرح 457 فیصد پر جا پہنچی
ماہانہ بنیادوں پرسی پی آئی انفلیشن کم،ہول سیل نرخ0.36فیصدبڑھے، بیوروشماریات
ملک میں گزشتہ ماہ صارف قیمتوں کے اشاریے (سی پی آئی) کی بنیاد پر افراط زر کی شرح میں 4.57 فیصد کا اضافہ ہوا۔
۔ پاکستان بیوروشماریات (پی بی ایس) کے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق خوراک ومشروبات 4.57 فیصد، تلف نہ ہونے والی خوراک2.3فیصد اور تلف ہوجانے والی خوراک کی قیمتیں 22.94 فیصد بڑھیں، ملبوسات اور جوتے3.64فیصد، ہاؤسنگ، واٹر، الیکٹریسٹی، گیس و دیگر فیولز 4.86فیصد، صحت کے اخراجات 10.92فیصد، ٹرانسپورٹ کے اخراجات میں 4.45 فیصد کا اضافہ ہوا، تعلیمی اخراجات 12.40فیصد بڑھے۔
وزارت شماریات کے ڈائریکٹر پرائس عتیق الرحمن نے ماہانہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بتایاکہ گزشتہ سال کے مقابلے میں دسمبر میں مہنگائی کی شرح میں 4.57 فیصد کا اضافہ ہوا ہے، ماہانہ بنیادوں پر مرغی کے گوشت کی قیمت میں 23.67 فیصد، گیس سلنڈر کی قیمت میں 8.22 فیصد،کیلے 4.41 فیصد ، مٹی کا تیل 4.40 فیصد، ڈاکٹروں کی فیس میں3.08 فیصد اور چاولوں کی قیمت میں 1.95 فیصد کا اضافہ ہوا، ماہانہ بنیادوں پر ٹماٹر کی قیمت میں30.16 فیصد، پیاز 21.91 فیصد، دال ماش 3.83 فیصد، دال مونگ 3.23 فیصد، دال مسور 3.08 فیصد ، انڈے 2.73 فیصداور دال چنا کی قیمت میں1.66 فیصد کی کمی ہوئی۔
سالانہ بنیادوں پر پیاز کی قیمت میں 130.35فیصد، ٹماٹر49.35 فیصد، سرکاری یونیورسٹیوں کی فیسوں میں 37.72 فیصد، گورنمنٹ انجینئرنگ کالجز کی فیسوں میں32.47 فیصد، آلو 21.52 فیصد، چکن 21.12 فیصد، گیس سلنڈر 17.04 فیصد، پٹرول 14.94 فیصد، ڈیزل 12.80 فیصد اور مٹی کے تیل کی قیمت میں ایک سال کے دوران13.51 ٖفٰصد کا اضافہ ہوا۔
اعدادوشمار کے مطابق سالانہ بنیادوں پر لہسن کی قیمت میں 45.46 فیصد ، دال ماش 27.41 فیصد، چنے 21.71 فیصد، دال مونگ 21.19 فیصد، دال مسور20.77 فیصد ، بیسن 20.25فیصد، چینی 13.45 فیصد اور گندم کی قیمت میں 1.16 فیصد کی کمی ہوئی، پہلی ششماہی کے دوران پیاز کی قیمت میں112.36 فیصدکا اضافہ ہواہے۔
اس دوران ٹماٹر 27.66 فیصد، ادویہ16.83 فیصد، چاول 14.03 فیصد، چائے 11.31 فیصد ، تعلیم کے اخراجات11.06فیصد، آلو 9.91فیصد، موٹر فیول 9.07 فیصد ٹیلرنگ 7.64فیصد، گوشت 7.27 فیصد ، ہاؤس رینٹ 6.84 فیصد اور تازہ پھلوں کی قیمت میں 6.80فیصد کا اضافہ ہواہے، اس دوران دال ماش کی قیمت میں 26.38 فیصد، دال چنا 22.59 فیصد، چینی کی قیمت میں18.93 فیصد کی کمی ہوئی، دال مونگ اور دال مسور 18.88 فیصد، سگریٹ 16.78 فیصد، بیسن 15.63 فیصد اور گڑ 8.12 فیصد سستا ہوا۔
۔ پاکستان بیوروشماریات (پی بی ایس) کے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق خوراک ومشروبات 4.57 فیصد، تلف نہ ہونے والی خوراک2.3فیصد اور تلف ہوجانے والی خوراک کی قیمتیں 22.94 فیصد بڑھیں، ملبوسات اور جوتے3.64فیصد، ہاؤسنگ، واٹر، الیکٹریسٹی، گیس و دیگر فیولز 4.86فیصد، صحت کے اخراجات 10.92فیصد، ٹرانسپورٹ کے اخراجات میں 4.45 فیصد کا اضافہ ہوا، تعلیمی اخراجات 12.40فیصد بڑھے۔
وزارت شماریات کے ڈائریکٹر پرائس عتیق الرحمن نے ماہانہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بتایاکہ گزشتہ سال کے مقابلے میں دسمبر میں مہنگائی کی شرح میں 4.57 فیصد کا اضافہ ہوا ہے، ماہانہ بنیادوں پر مرغی کے گوشت کی قیمت میں 23.67 فیصد، گیس سلنڈر کی قیمت میں 8.22 فیصد،کیلے 4.41 فیصد ، مٹی کا تیل 4.40 فیصد، ڈاکٹروں کی فیس میں3.08 فیصد اور چاولوں کی قیمت میں 1.95 فیصد کا اضافہ ہوا، ماہانہ بنیادوں پر ٹماٹر کی قیمت میں30.16 فیصد، پیاز 21.91 فیصد، دال ماش 3.83 فیصد، دال مونگ 3.23 فیصد، دال مسور 3.08 فیصد ، انڈے 2.73 فیصداور دال چنا کی قیمت میں1.66 فیصد کی کمی ہوئی۔
سالانہ بنیادوں پر پیاز کی قیمت میں 130.35فیصد، ٹماٹر49.35 فیصد، سرکاری یونیورسٹیوں کی فیسوں میں 37.72 فیصد، گورنمنٹ انجینئرنگ کالجز کی فیسوں میں32.47 فیصد، آلو 21.52 فیصد، چکن 21.12 فیصد، گیس سلنڈر 17.04 فیصد، پٹرول 14.94 فیصد، ڈیزل 12.80 فیصد اور مٹی کے تیل کی قیمت میں ایک سال کے دوران13.51 ٖفٰصد کا اضافہ ہوا۔
اعدادوشمار کے مطابق سالانہ بنیادوں پر لہسن کی قیمت میں 45.46 فیصد ، دال ماش 27.41 فیصد، چنے 21.71 فیصد، دال مونگ 21.19 فیصد، دال مسور20.77 فیصد ، بیسن 20.25فیصد، چینی 13.45 فیصد اور گندم کی قیمت میں 1.16 فیصد کی کمی ہوئی، پہلی ششماہی کے دوران پیاز کی قیمت میں112.36 فیصدکا اضافہ ہواہے۔
اس دوران ٹماٹر 27.66 فیصد، ادویہ16.83 فیصد، چاول 14.03 فیصد، چائے 11.31 فیصد ، تعلیم کے اخراجات11.06فیصد، آلو 9.91فیصد، موٹر فیول 9.07 فیصد ٹیلرنگ 7.64فیصد، گوشت 7.27 فیصد ، ہاؤس رینٹ 6.84 فیصد اور تازہ پھلوں کی قیمت میں 6.80فیصد کا اضافہ ہواہے، اس دوران دال ماش کی قیمت میں 26.38 فیصد، دال چنا 22.59 فیصد، چینی کی قیمت میں18.93 فیصد کی کمی ہوئی، دال مونگ اور دال مسور 18.88 فیصد، سگریٹ 16.78 فیصد، بیسن 15.63 فیصد اور گڑ 8.12 فیصد سستا ہوا۔