فکسنگ مسائل آسٹریلیا نے ٹیکنالوجی کا سہارا لے لیا

مشکوک سرگرمی کی ’اسکرین گریب‘ متعلقہ حکام تک پہنچا سکتے ہیں،بورڈ


Sports Desk January 02, 2018
کرپشن کواسٹمپڈ آؤٹ کرنے کیلیے کرکٹرزکواسمارٹ فون ایپ سے لیس کردیا۔ فوٹو : فائل

کرکٹ آسٹریلیا نے فکسنگ سے نمٹنے کیلیے جدید ٹیکنالوجی کا سہارا لے لیا جب کہ کرکٹرز کو اسمارٹ فون ایپ سے لیس کردیا گیا۔

آسٹریلیا اور انگلینڈ میں تیسرے ٹیسٹ کے موقع پر ایک برطانوی جریدے نے اسٹنگ آپریشن سے یہ انکشاف کیا کہ پرتھ ٹیسٹ میں اسپاٹ فکسنگ کا اہتمام کیا جا سکتا ہے، اسی کے ساتھ بگ بیش میں بھی فکسنگ ممکن ہے۔ جس پر آئی سی سی کے اینٹی کرپشن یونٹ نے تحقیقات کا آغاز کیا تاہم واضح شواہد نہ ہونے کی وجہ سے معاملہ آگے نہیں بڑھ پایا، کونسل کی جانب سے تمام آسٹریلوی کھلاڑیوں کو کلین چٹ بھی دے دی گئی تھی۔

اب کرکٹ آسٹریلیا نے کرپشن کو اسٹمپڈ آؤٹ کرنے کیلیے اپنے کھلاڑیوں کو اسمارٹ فون ایپ سے لیس کردیا تاکہ وہ کسی بھی مشکوک سرگرمی کو ریکارڈ کرکے متعلقہ حکام سے شیئر کرسکیں۔

کرکٹ آسٹریلیا کے ترجمان ٹم وائیٹیکر نے خصوصی ایپ ڈیولپ کرانے کی تصدیق کردی،انھوں نے کہاکہ ہم کرکٹ کی اینٹیگریٹی کو بڑھانے اور اسے کرپشن سے پاک رکھنے کیلیے جدید ایجادات سے فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں، اس ایپ کی مدد سے پلیئرز اپنے اردگرد ہونے والی مشکوک سرگرمیوں کو 'اسکرین گریب' کے ہمراہ رپورٹ کرسکتے ہیں، اس کے ساتھ اطلاع دینے سے متعلق دوسرے طریقہ کار بھی کام کرتے رہیں گے۔

ٹم وائیٹیکر نے بتایا کہ کھلاڑیوں کو سمجھا دیا گیا کہ اگر وہ اپنے اردگرد کوئی مشکوک سرگرمی دیکھیں، کسی کو حساس معلومات دوسرے شخص سے شیئر کرتے ہوئے پائیں یا پھر ان کو دوران میچ کسی مخصوص دورانیہ میں 'اسپاٹ فکسنگ' کا شبہ ہو تو وہ اس ایپ کے ذریعے فوراً اینٹی کرپشن یونٹ کو آگاہ کرسکتے ہیں۔

واضح رہے کہ اس سے قبل یوآر ایل، کرپشن ہاٹ لائن اور اینٹیگریٹی آفیسر کے ذریعے رپورٹ کی سہولت موجود تھی جس میں اب ایپ بھی شامل ہوگئی ہے۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں