لاہور ہائی کورٹ نے اشرافیہ پر عائد سپر ٹیکس قانونی قرار دے دیا
وفاقی حکومت نے سپر ٹیکس عائد کرکے کوئی قانونی خلاف ورزی نہیں کی، ہائی کورٹ
لاہور:
ہائی کورٹ نے ملک کی اشرافیہ پر عائد سپر ٹیکس کے خلاف تمام درخواستیں خارج کرتے ہوئے اسے قانونی قرار دے دیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق حکومت کی جانب سے ملک کی اشرافیہ پر عائد سپر ٹیکس کے خلاف لاہور ہائی کورٹ میں 28 درخواستوں کی سماعت ہوئی۔ جسٹس شاہد کریم نے درخواستوں پر فیصلہ سناتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ سپرٹیکس کے لئے انکم ٹیکس آرڈیننس ترمیم سپریم کورٹ کے فیصلے کی خلاف ورزی نہیں۔
عدالت نے ریمارکس دیئے کہ 50 کروڑ سے زائد سالانہ آمدن والے افراد اور کمپنیز پر عائد یہ ٹیکس بالکل قانونی ہے اور وفاقی حکومت نے بھی سپر ٹیکس عائد کرکے کوئی قانونی خلاف ورزی نہیں کی۔
واضح رہے کہ موجودہ حکومت نے سالانہ 50 کروڑ روپے یا اس سے زائد کمانے والے افراد اور اداروں پر سپر ٹیکس عائد کیا تھا تاہم اس کے خلاف عدالت میں درخواستیں دائر کردی گئی تھیں۔
ہائی کورٹ نے ملک کی اشرافیہ پر عائد سپر ٹیکس کے خلاف تمام درخواستیں خارج کرتے ہوئے اسے قانونی قرار دے دیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق حکومت کی جانب سے ملک کی اشرافیہ پر عائد سپر ٹیکس کے خلاف لاہور ہائی کورٹ میں 28 درخواستوں کی سماعت ہوئی۔ جسٹس شاہد کریم نے درخواستوں پر فیصلہ سناتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ سپرٹیکس کے لئے انکم ٹیکس آرڈیننس ترمیم سپریم کورٹ کے فیصلے کی خلاف ورزی نہیں۔
عدالت نے ریمارکس دیئے کہ 50 کروڑ سے زائد سالانہ آمدن والے افراد اور کمپنیز پر عائد یہ ٹیکس بالکل قانونی ہے اور وفاقی حکومت نے بھی سپر ٹیکس عائد کرکے کوئی قانونی خلاف ورزی نہیں کی۔
واضح رہے کہ موجودہ حکومت نے سالانہ 50 کروڑ روپے یا اس سے زائد کمانے والے افراد اور اداروں پر سپر ٹیکس عائد کیا تھا تاہم اس کے خلاف عدالت میں درخواستیں دائر کردی گئی تھیں۔