پاکستان کی 255 ملین ڈالر فوجی امداد بحال نہیں کی جائے گی وائٹ ہاؤس

دہشتگردوں کے خلاف فیصلہ کن کارروائی پر پاک امریکا تعلقات کا دار و مدار ہے، ترجمان امریکی قومی سلامتی کونسل

پاکستان دہشتگردوں کیخلاف فیصلہ کن کارروائی کرے، ترجمان امریکی قومی سلامتی کونسل فوٹو: فائل

وائٹ ہاؤس نے پاکستان کی 255 ملین ڈالر فوجی امداد بحال کرنے کا امکان مسترد کردیا۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی قومی سلامتی کے ترجمان نے کہا کہ پاکستان کو 25 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کی فوجی امداد جاری نہیں کی جائے گی، صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے واضح کیا ہے کہ پاکستان اپنے ہاں موجود دہشتگردوں اور عسکریت پسندوں کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کرے، جس کی روشنی میں ہی دونوں ممالک کے تعلقات بشمول فوجی امداد کا فیصلہ کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: امریکا کا پاکستان کی 255 ملین ڈالر فوجی امداد روکنے پر غور


امریکی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ٹرمپ انتظامیہ سیکیورٹی شعبہ جات میں پاکستان کے تعاون کا جائزہ لیتی رہے گی۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے اگست سے ہی ڈو مور کا مطالبہ کرتے ہوئے پاکستان کی 255 ملین ڈالر کی امداد روکی ہوئی ہے۔ اس امداد کو غیرملکی فوجی معاونت کہا جاتا ہے.

یہ بھی پڑھیں: پاکستان امریکی رہنماؤں کو بے وقوف سمجھتا ہے، ڈونلڈ ٹرمپ

دو روز قبل امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے اپنی رپورٹ میں بتایا تھا کہ امریکا نے پاکستان میں گرفتار حقانی نیٹ ورک کے ایک جنگجو تک رسائی مانگی تھی لیکن پاکستانی حکام نے منع کردیا تھا جس پر برہم ہوکر ڈونلڈ ٹرمپ انتظامیہ انتہائی سختی کے ساتھ پاکستان کی 25 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کی امداد روکنے پر غور کررہی ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ پاکستان امریکی رہنماؤں کو بے وقوف سمجھتا ہے اور امریکا نے بھی پاکستان کو 33 ارب ڈالر کی امداد دے کر بہت بڑی بے وقوفی کی، امداد وصول کرنے کے باوجود بھی پاکستان نے امریکا کے ساتھ جھوٹ بولا۔
Load Next Story