سابق چیرمین اوگرا 83 ارب کی کرپشن میں ملوث نیب کی رپورٹ
حکومت ابھی بھی اضافی ریٹ پر گیس خرید رہی ہے،جس سےچھتیس ارب روپے سے زائد کا نقصان ہوچکا ہے۔
سابق چیرمین توقیر صادق کے اقدامات سے چھتیس ارب روپےنقصان ہوا،نیب نے رپورٹ پیش کر دی۔ایکسپریس نیوز
اوگرا میں اٹھاسی ارب روپے کی کرپشن سے متعلق کیس کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں بنچ نے کی ،۔نیب کی رپورٹ میں انکشاف کیاگیاکہ توقیر صادق اوگرا چیئرمین بنے تو انہوں نےسلسبیل گیس فیلڈ کے ریٹ خود ہی بڑھا کرنوٹی فکیشن جاری کر دیا۔ حکومت ابھی بھی اضافی ریٹ پر گیس خرید رہی ہے،جس سےچھتیس ارب روپے سے زائد کا نقصان ہوچکا ہے۔
اوگرا نے نئے سی این جی اسٹیشنز کے لئے مالی سال 2009-10 میں 170 لائسنس اور 2010-11کے دوران 306 لائسنس جاری کئے، 2008 میں ملک بھر میں شدید گیس کی کمی کی وجہ سے حکومت کی طرف سے عائد پابندی کی خلاف ورزی تھی۔
توقیر صادق کا انٹرویو کرنے والے بورڈ کے سربراہ راجہ پرویز اشرف تھے، جنہوں نے تقرری کے کاغذات یوسف رضا گیلانی کو بھجوائے ، نرگس سیٹھی اور ظفر محمود بھی توقیر صادق کی تقرری میں ملوث تھے ، نیب کی رپورٹ
چیف جسٹس نے نیب کے تفتیشی افسر سے پوچھاکیا آپ نے غلط نوٹی فیکیشن کرنے والوں کو پکڑا،آپ کے کام میں کون رکاوٹ ڈال رہا ہے، نیب کے تفتیشی افسر نے کہا پنجاب حکومت توقیر صادق کو تحفظ فراہم کررہی ہے،وہ بہت چالاک آدمی ہے ،فون سم اور ٹھکانہ مسلسل بدل رہا ہے
جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہااسی ارب روپے کی کرپشن ہوئی ، ابھی تک ایک دھیلا بھی وصول نہیں کیا گیا، جس دن نظرثانی کی درخواست مسترد ہوئی، توقیر صادق غائب ہو گیا،ملک کے ساتھ ظلم نہ کریں ،قوم پہلے ہی پس رہی ہے ان پیسوں سے قرض بھی اتارا جاسکتا ہے،
نیب کے تفتیشی افسر کے مطابق انہوں نے اپنا کام مکمل کرکے فائل چیئرمین نیب کو بھجواد ی تھی، 3تاریخ سے چئئرمین نیب کے پاس فائل پڑی تھی،توقیر صادق، میر کمال مری اور منظور مظفر فراڈ میں شامل ہیں، ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب نے جواب دیا،ہم ایک ہفتے میں ریفرنس دائر کردیں گے
چیف جسٹس نے کے سوال کیا کرنل انعام اللہ کہاں ہیں،نیب کے افسر کے مطابق ان کا تبادلہ کر دیا گیا ہے،چیف جسٹس ،اس صورتحال میں نیب کے ادارے میں گڑبڑ ہو گئی ہے،اگر تفتیشی افسر کو کسی نے میلی آنکھ سے دیکھا تو ہم تحفظ دیں گے۔