جنگلات کی ہزاروں ایکڑ زمین پر با اثر افراد کا قبضہ حکومت سندھ بے بس
زمینوں کی غیرقانونی الاٹمنٹ اور قبضے کا دیہات اور کچے کے علاقوں میں بھی مسئلہ برسوں سے درپیش ہے۔
محکمہ جنگلات کی ہزاروں ایکڑ زمین بااثر افراد کے قبضے میں ہے جب کہ حکومت سندھ مکمل طور پر بے بس بنی ہوئی ہے۔
جنگلات کا تیزی سے خاتمہ خطرناک حد تک ماحولیاتی آلودگی کا باعث بن رہا ہے، جنگلات کی زمینوں پر زیادہ تر قبضے ضلع خیرپورمیرس، شہید بے نظیر آباد،حیدرآباد، میرپورخاص اور ضلع لاڑکانہ میں ہوئے ہیں، جبکہ محکمہ جنگلات کی زمینوں کی غیر قانونی الاٹمنٹ محکمہ ریونیو نے کی ہے جب کہ اس صورتحال میں حکومت سندھ مکمل طور پر بے بس بنی ہوئی ہے۔
ضلع خیرپور میرس کی زیادہ تر زمین پر قبضہ کرنے والوں کا تعلق مسلم لیگ (فنکشنل) سے وابستہ بااثر افراد سے ہے، جبکہ دیگر اضلاع میں قبضوں میں ملوث افراد کو پیپلز پارٹی سمیت مختلف سیاسی جماعتوں کی حمایت حاصل ہے۔
محکمہ جنگلات کی جانب سے مرتب کی گئی ایک رپورٹ کے مطابق شہید بے نظیر آباد میں جنگلات کی 5 ہزار 632 ایکڑ زمین پر بااثر افراد کا قبضہ ہے، زیادہ تر زمین تین جنگلات میں واقع ہے ان مین مری، سکھپوراور لکھت جنگلات شامل ہیں۔ مری میں 2572 ایکڑ، سکھپور میں 945 ایکڑ، لکھت میں 2097 ایکڑ زمین زیرقبضہ ہے، محکمہ جنگلات نے متعلقہ تھانوں میں 47 ایف آئی آرز درج کی ہوئی ہیں لیکن قبضہ کرنے والے افراد کے اثر رسوخ ہونے کے باعث مقامی پولیس ان کے خلاف کارروائی کرنے سے گریزاں ہے۔
اسی طرح ضلع خیرپور کے تعلقہ نارا میں مجموعی طور پر ایک لاکھ ایکڑ زمین پر مشتمل 32 جنگلات واقع ہیں، پھریارو جنگل کی 694 ایکڑ سے زمین محکمہ ریونیو نے غیرقانونی طور پرالاٹ کردی ہے، رپورٹ کے مطابق یہ الاٹمنٹ 2001 تک مختلف برسوں میں کی گئی ہے، محکمہ جنگلات نے مذکورہ زمین کی منسوخی کیلیے سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو سمیت مختلف حکام کو لکھا لیکن تاحال وہ زمین منسوخ نہیں کی گئی۔
واضح رہے کہ 2016 میں محکمہ جنگلات کی جانب سے زمین کی الاٹمنٹ کی منسوخی کیلیے کمشنر سکھر کو لکھا گیا لیکن بااثر افراد کی مداخلت کے باعث مذکورہ غیر قانونی الاٹمنٹ کو منسوخ نہیں کیا گیا، اسی طرح توپنو فاریسٹ کی 118 ایکڑ زمین قبضے میں ہے، محکمہ جنگلات نے اس سلسلے میں مقامی بااثر شخص حاجی اللہ ورایو راجڑ کیخلاف ایف آئی آر درج کی ہوئی ہے جب کہ بوگ فاریسٹ کی 94 ایکڑ زمین مقامی بااثر افراد کے قبضے میں ہے۔
رپورٹ کے مطابق خیرپور میں جن جنگلات کی زمین بااثر افراد کے قبضے میں ہے ان میں کھہڑا، گمبٹ، حویلی، مینو، کرامتی، فقیر وارو، کانوان وارو، ربنو، بیلہت، محمد وارو، کوہری وارو، پیر مسافر، بیلوت، بگھڑ وارو، سید وارو، لانگاہ وارو، فقیر ڈتو، صاحب فقیر، ادھ وتی وارو، ہنگورو، گلزار وارو، میاں وارو، عمر وارو، کنداہو اورگندی شامل ہیں۔
جنگلات کا تیزی سے خاتمہ خطرناک حد تک ماحولیاتی آلودگی کا باعث بن رہا ہے، جنگلات کی زمینوں پر زیادہ تر قبضے ضلع خیرپورمیرس، شہید بے نظیر آباد،حیدرآباد، میرپورخاص اور ضلع لاڑکانہ میں ہوئے ہیں، جبکہ محکمہ جنگلات کی زمینوں کی غیر قانونی الاٹمنٹ محکمہ ریونیو نے کی ہے جب کہ اس صورتحال میں حکومت سندھ مکمل طور پر بے بس بنی ہوئی ہے۔
ضلع خیرپور میرس کی زیادہ تر زمین پر قبضہ کرنے والوں کا تعلق مسلم لیگ (فنکشنل) سے وابستہ بااثر افراد سے ہے، جبکہ دیگر اضلاع میں قبضوں میں ملوث افراد کو پیپلز پارٹی سمیت مختلف سیاسی جماعتوں کی حمایت حاصل ہے۔
محکمہ جنگلات کی جانب سے مرتب کی گئی ایک رپورٹ کے مطابق شہید بے نظیر آباد میں جنگلات کی 5 ہزار 632 ایکڑ زمین پر بااثر افراد کا قبضہ ہے، زیادہ تر زمین تین جنگلات میں واقع ہے ان مین مری، سکھپوراور لکھت جنگلات شامل ہیں۔ مری میں 2572 ایکڑ، سکھپور میں 945 ایکڑ، لکھت میں 2097 ایکڑ زمین زیرقبضہ ہے، محکمہ جنگلات نے متعلقہ تھانوں میں 47 ایف آئی آرز درج کی ہوئی ہیں لیکن قبضہ کرنے والے افراد کے اثر رسوخ ہونے کے باعث مقامی پولیس ان کے خلاف کارروائی کرنے سے گریزاں ہے۔
اسی طرح ضلع خیرپور کے تعلقہ نارا میں مجموعی طور پر ایک لاکھ ایکڑ زمین پر مشتمل 32 جنگلات واقع ہیں، پھریارو جنگل کی 694 ایکڑ سے زمین محکمہ ریونیو نے غیرقانونی طور پرالاٹ کردی ہے، رپورٹ کے مطابق یہ الاٹمنٹ 2001 تک مختلف برسوں میں کی گئی ہے، محکمہ جنگلات نے مذکورہ زمین کی منسوخی کیلیے سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو سمیت مختلف حکام کو لکھا لیکن تاحال وہ زمین منسوخ نہیں کی گئی۔
واضح رہے کہ 2016 میں محکمہ جنگلات کی جانب سے زمین کی الاٹمنٹ کی منسوخی کیلیے کمشنر سکھر کو لکھا گیا لیکن بااثر افراد کی مداخلت کے باعث مذکورہ غیر قانونی الاٹمنٹ کو منسوخ نہیں کیا گیا، اسی طرح توپنو فاریسٹ کی 118 ایکڑ زمین قبضے میں ہے، محکمہ جنگلات نے اس سلسلے میں مقامی بااثر شخص حاجی اللہ ورایو راجڑ کیخلاف ایف آئی آر درج کی ہوئی ہے جب کہ بوگ فاریسٹ کی 94 ایکڑ زمین مقامی بااثر افراد کے قبضے میں ہے۔
رپورٹ کے مطابق خیرپور میں جن جنگلات کی زمین بااثر افراد کے قبضے میں ہے ان میں کھہڑا، گمبٹ، حویلی، مینو، کرامتی، فقیر وارو، کانوان وارو، ربنو، بیلہت، محمد وارو، کوہری وارو، پیر مسافر، بیلوت، بگھڑ وارو، سید وارو، لانگاہ وارو، فقیر ڈتو، صاحب فقیر، ادھ وتی وارو، ہنگورو، گلزار وارو، میاں وارو، عمر وارو، کنداہو اورگندی شامل ہیں۔