نواز شریف اور مریم نواز کے خلاف نیب ریفرنسز میں مزید گواہان کے بیان قلمبند
احتساب عدالت کے روبرو زوارخان اور محمد تسلیم خان نے اپنے بیانات ریکارڈ کرائے
سابق وزیراعظم نواز شریف، مریم نواز اورکیپٹن ریٹائرڈ صفدرکے خلاف 3 نیب ریفرنسزکی سماعت کے دوران مزید گواہان نے اپنے بیان ریکارڈ کرادیئے۔
جوڈیشل کمپلیکس اسلام آباد میں احتساب عدالت کے جج محمد بشیرنے نوازشریف، ان کی صاحبزادی مریم نوازاورداماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدرکے خلاف 3 نیب ریفرنسزکی سماعت کی، سماعت کے دوران نواز شریف ، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کے علاوہ وزرائے مملکت مریم اورنگزیب اور طلال چوہدری کے علاوہ مسلم لیگ (ن) کے دیگر رہنما بھی کمرہ عدالت میں موجود تھے۔
استغاثہ کے گواہ تسلیم خان نے بتایا کہ کمشنر ان لینڈ ریونیو فضا بتول کے حکم پر نیب راولپنڈی کے سامنے پیش ہوا، 21 اگست کو نیب میں جہانگیر احمد بھی موجود تھے، جنہوں نے تفتیشی افسر کامران محبوب کو انکم ٹیکس کا ریکارڈ فراہم کیا، میں نے فضا بتول کی جانب سے نواز شریف، حسن نواز اورحسین نوازکے ویلتھ ٹیکس کا تصدیق شدہ دیکارڈ جمع کرایا لیکن بیان لیتے وقت تفتیشی افسرنے فضا بتول اور شبانہ عزیز سے متعلق کوئی سوال نہیں پوچھا۔ جرح مکمل ہونے کے بعد تسلیم خان جاتے ہوئے نواز شریف سے ہاتھ ملا کرگئے۔
تسلیم خان کے بعد دوسرے گواہ زوار خان نے اپنا ریکارڈ کرتے ہوئے بتایا کہ سدرہ منصورکابیان میری موجودگی میں ریکارڈ کیا گیا، انہوں نے حدیبیہ پیپر ملز کا آڈٹ رپورٹ فراہم کیا، تفتیشی افسر نے میری موجودگی میں ریکارڈ تحویل میں لیا۔ اس کے علاوہ کلرک محمدرشید نے 11 صفحات پرمشتمل دستاویزات اور 4 صفحات پر مشتمل لندن کوئین بینچ کا حکم نامہ بھی جمع کرایا، ان کا بیان بھی میرے سامنے ہی لیا گیا۔
جوڈیشل کمپلیکس اسلام آباد میں احتساب عدالت کے جج محمد بشیرنے نوازشریف، ان کی صاحبزادی مریم نوازاورداماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدرکے خلاف 3 نیب ریفرنسزکی سماعت کی، سماعت کے دوران نواز شریف ، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کے علاوہ وزرائے مملکت مریم اورنگزیب اور طلال چوہدری کے علاوہ مسلم لیگ (ن) کے دیگر رہنما بھی کمرہ عدالت میں موجود تھے۔
استغاثہ کے گواہ تسلیم خان نے بتایا کہ کمشنر ان لینڈ ریونیو فضا بتول کے حکم پر نیب راولپنڈی کے سامنے پیش ہوا، 21 اگست کو نیب میں جہانگیر احمد بھی موجود تھے، جنہوں نے تفتیشی افسر کامران محبوب کو انکم ٹیکس کا ریکارڈ فراہم کیا، میں نے فضا بتول کی جانب سے نواز شریف، حسن نواز اورحسین نوازکے ویلتھ ٹیکس کا تصدیق شدہ دیکارڈ جمع کرایا لیکن بیان لیتے وقت تفتیشی افسرنے فضا بتول اور شبانہ عزیز سے متعلق کوئی سوال نہیں پوچھا۔ جرح مکمل ہونے کے بعد تسلیم خان جاتے ہوئے نواز شریف سے ہاتھ ملا کرگئے۔
تسلیم خان کے بعد دوسرے گواہ زوار خان نے اپنا ریکارڈ کرتے ہوئے بتایا کہ سدرہ منصورکابیان میری موجودگی میں ریکارڈ کیا گیا، انہوں نے حدیبیہ پیپر ملز کا آڈٹ رپورٹ فراہم کیا، تفتیشی افسر نے میری موجودگی میں ریکارڈ تحویل میں لیا۔ اس کے علاوہ کلرک محمدرشید نے 11 صفحات پرمشتمل دستاویزات اور 4 صفحات پر مشتمل لندن کوئین بینچ کا حکم نامہ بھی جمع کرایا، ان کا بیان بھی میرے سامنے ہی لیا گیا۔