پاکستان کے خلاف جلد اقدامات کریں گے امریکا کی دھمکی

پاکستان کے خلاف اقدامات کے حوالے سے آئندہ 48 گھنٹوں کے دوران مزید تفصیلات سامنے آئیں گی، وائٹ ہاؤس

پاکستان کے خلاف اقدامات کے حوالے سے 48 گھنٹوں میں تفصیلات سامنے آئیں گی، وائٹ ہاؤس فوٹو: فائل

وائٹ ہاؤس نے چند روز میں پاکستان کے خلاف اقدامات کی دھمکی دیتے ہوئے ایک بار پھر ڈو مور کا مطالبہ کیا ہے۔

واشنگٹن میں میڈیا بریفنگ کے دوران ترجمان وائٹ ہاؤس سارا سینڈرز نے پاکستان پر ذمہ داریاں پوری نہ کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ امریکہ چاہتا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان مزید کوشش کرے، کیونکہ ہمیں پتا ہے کہ پاکستان اس حوالے سے مزید اقدامات کر سکتا ہے۔ ترجمان وائٹ ہاؤس سارا سینڈرز نے کہا کہ پاکستان پردباؤ بڑھانے کے لیے چند روز میں مخصوص اقدامات کیے جائیں گے اور اس حوالے سے آئندہ 48 گھنٹوں کے دوران مزید تفصیلات سامنے آجائیں گی۔

ترجمان وائٹ ہاؤس نے ایران میں حکومت کے خلاف جاری عوامی احتجاج کی تحریک کی بھرپور حمایت کرتے ہوئے کہا کہ تہران میں نظام کی تبدیلی ایرانی عوام کا حق ہے، عالمی برادری کو بھی ایرانی عوام کی احتجاجی تحریک کی حمایت کرنی چاہیے۔


دوسری جانب امریکا کی قومی سلامتی کے مشیر جنرل (ر) ایچ آر مک ماسٹر نے پاکستان پر الزام عائد کیا ہے کہ پاکستان بدستور دہشت گرد گروہوں کی مدد کر رہا ہے اور اس نے اپنی حدود میں دہشت گردوں کے خلاف بلا امتیاز کارروائی نہیں کی۔ پاکستان بعض دہشت گرد گروہوں کو اپنی خارجہ پالیسی کے ایک جزو کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔ پاکستان سے کیے جانے والے مطالبات محض الزامات کا تبادلہ نہیں بلکہ اس کا مقصد پاکستان پر یہ واضح کرنا ہے کہ اب دونوں ملکوں کے تعلقات مزید تضادات کے متحمل نہیں ہوسکتے۔

ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران میں سامنے آنے والی پیش رفت کے حوالے سے خارجہ پالیسی تبدیلی کی ہے، صدر ٹرمپ ایران میں انسانی حقوق کے احترام اور دہشتگردوں کی پشت پناہی روکنے کے مطالبے پر قائم ہیں۔

Load Next Story