لڑکی برہنہ کرنے کا واقعہ انسانیت کی تذلیل ہے سینیٹ کمیٹی

پولیس نے انصاف فراہم کرنے کی بجائے کیس خراب کرنے کی کوشش کی، شریفاں بی بی


ویب ڈیسک January 03, 2018
پولیس نے انصاف فراہم کرنے کی بجائے کیس خراب کرنے کی کوشش کی، شریفاں بی بی فوٹو: فائل

سینیٹ کمیٹی نے ڈیرہ اسماعیل خان میں پیش آنے والے افسوس ناک واقعے کو انسانیت کی تذلیل قرار دے دیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کا اجلاس ہوا میں جس میں ڈی آئی خان واقعے میں متاثرہ لڑکی بھی پیش ہوئی اور اپنی تفصیلات بتائیں۔ شریفاں بی بی نے بتایا کہ انہیں برہنہ کرکے وڈیو بنائی گئی اور ان کی توہین کی گئی۔ شریفاں بی بی کے رشتہ دار سیف اللہ نے بتایا کہ پولیس نے انصاف فراہم کرنے کی بجائے ان کا کیس خراب کرنے کی کوشش کی اور ملزموں کے کہنے پر کیس درج کیا۔

یہ بھی پڑھیں: لڑکی کو برہنہ کرنے میں ملوث نکلا تو پھانسی دے دی جائے

سینیٹر سحر کامران نے واقعے کو انسنانیت کی تذلیل قرار دیتے ہوئے کہا کہ عدالت کو روزانہ کی بنیاد پر کیس کی سماعت کرکے جلد از جلد فیصلہ سنانا چاہئے۔ پولیس حکام نے سینیٹ کمیٹی کو بتایا کہ لڑکی کو برہنہ کرنے کے کیس میں 7 ملزموں کے بیان قلمبند کرلئے گئے ہیں اور اسلحہ بھی برآمد کرلیا گیا ہے، ملزموں کو سزا دلوائی جائیگی۔

سینیٹر فرحت اللہ بابر نے کہا کہ مشال ملک کیس اور شریفاں بیبی واقعے کے مرکزی ملزمان تاحال لاپتہ ہیں، پولیس مرکزی ملزمان کو تحفظ فراہم کر رہی ہے، جب ایس ایچ او کی مرکزی ملزم کے ساتھ ٹیلیفون پر بات چیت ہوتی ہے تو پھر متاثرہ افراد کو تحفظ کون فراہم کرے گا، کیس کی ابتدا میں ہی پولیس نے معاملے پر پردہ ڈالنے کی کوشش کی۔

واضح رہے کہ 27 اکتوبر کو خیبرپختون خوا کے شہر ڈیرہ اسماعیل خان میں ایک دلخراش واقعہ پیش آیا جب 16 سالہ لڑکی کو بھرے بازار میں بے لباس کیا گیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں