تیل وگیس کی تلاش کیلیے رواں مالی سال سرگرمیاں تیز

جولائی تا مارچ 56 کنوؤں کی کھدائی، گزشتہ مالی سال 31 کھودے گئے تھے، رپورٹ

جولائی تا مارچ 56 کنوؤں کی کھدائی، گزشتہ مالی سال 31 کھودے گئے تھے، رپورٹ فوٹو: عیسیٰ ملک

پاکستان میں توانائی کے نئے ذخائر کی دریافت اور پرانے ذخائر کو مستحکم کرنے کے لیے تیل و گیس کی تلاش کی سرگرمیوں میں بتدریج اضافہ ہورہا ہے۔

ٹاپ لائن سیکیورٹیز کی رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال پہلے 9ماہ جولائی سے مارچ کے دوران ملک بھر میں تیل وگیس کی تلاش کے لیے 56 کنویں کھودے گئے جبکہ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں 31 کنوؤں پر کام کیا گیا تھا، رواں مالی سال کیلیے 91 کنویں کھودنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے، جولائی سے مارچ تک 56 کنوؤں کی کھدائی سے سال کا 61 فیصد ہدف حاصل کرلیا گیا ہے۔


گزشتہ مالی سال اس عرصے میں 31 کنویں کھودے گئے جو گزشتہ سال کے 76 کنوؤں کے ہدف کا 41 فیصد تھا، رواں مالی سال کے دوران تیل و گیس کے 20 نئے کنویں کھودے گئے ہیں جبکہ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں نئے کنوؤں کی تعداد 12 تھی، اس طرح نئے کنوؤں کی کھدائی کے لحاظ سے رواں سال تعداد گزشتہ سال سے 67 فیصد تک زائد رہی، رواں سال 36 کنوؤں پر ترقیاتی کام کیے گئے۔



گزشتہ سال اسی عرصے میں تیل و گیس کی تلاش اور ذخائر کو مستحکم کرنے کیلیے61 فیصد سرگرمیاں ویلز کی ڈیولپمنٹ پر کی گئی جبکہ رواں سال یہ شرح 64 فیصد تک پہنچ چکی ہے، رواں مالی سال کے دوران آئل اینڈ گیس ڈیولپمنٹ کمپنی نے مجموعی طور پر 13 کنویں کھودے جو تعداد کے لحاظ سے گزشتہ سال کے اسی عرصے میں کھودے گئے 8 کنوؤں سے 63 فیصد زائد ہیں، رواں سال کھودے گئے 13 کنوؤں میں 2 نئے جبکہ 11 ڈیولپمنٹ ویلز شامل ہیں، اس دوران پی پی ایل نے 5 کنوؤں پر کام کیا جن میں ایک ایکسپلوریٹری اور 4 ڈیولپمنٹ ویلز شامل ہیں۔
Load Next Story