پارلیمنٹ کی مشترکہ قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ٹرمپ کے پاکستان مخالف بیان پرغور

اجلاس میں سیکریٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ کی پارلیمانی رہنماؤں کو ٹرمپ کے پاکستان مخالف بیان پر بریفنگ


ویب ڈیسک January 04, 2018
قومی سلامتی ملکی بقا کا مسئلہ ہے،اسپیکر قومی اسمبلی؛ فوٹوفائل

WASHINGTON: اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی سربراہی میں پارلیمنٹ کی مشترکہ قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں ٹرمپ کے حالیہ بیان اور پاکستان کے موقف پر تفصیلی غور کیا گیا۔

پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی سربراہی میں پارلیمنٹ کی مشترکہ قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس میں قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ، وزیر خارجہ خواجہ آصف، وزیر دفاع خرم دستگیر، سید نوید قمر، غلام احمد بلور، بیرسٹر ظفر اللہ، سینیٹر مشاہداللہ، شاہ محمود قریشی، فاروق ستار، آفتاب شیر پاؤ اور صاحبزادہ طارق اللہ سمیت دیگر سیاسی رہنما موجود ہیں۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: ٹرمپ کے فیصلے کے خلاف قرارداد منظور

اجلاس میں وزیر خارجہ خواجہ آصف، وزیر دفاع خرم دستگیر اور سیکریٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ نے امریکی صدر کے پاکستان مخالف بیان پر پارلیمانی رہنماؤں کو بریفنگ دی۔ جس کی روشنی میں پارلیمانی رہنماؤں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان اور پاکستان کے جوابی موقف پر تفصیلی غور کیا۔

اجلاس کے آغاز پر اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ قومی سلامتی ملکی بقا کا مسئلہ ہے، اس معاملے پر ہم سب کو یک جان و یک زبان ہونے کی ضرورت ہے جب کہ وزیر خارجہ خواجہ آصف نے شرکا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ امریکی انتظامیہ نے پاکستان کے بارے میں حقائق کو نظرانداز کیا۔ افغانستان میں اپنی ناکامی کا ملبہ امریکا ہم پر نہ ڈالے، ہماری افواج، سیکیورٹی فورسز اور عوامی قربانیوں کی لامتناہی داستان ہے، ہم اپنے وقار پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔

اجلاس کے دوران وزیر دفاع خرم دستگیر نے بتایا کہ ہمیں ساری صورتحال کا تجزیہ کرنے کی ضرورت ہے اور ٹھنڈے دل کے ساتھ غور کر رہے ہیں۔ پاکستان نے 16 برسوں میں امریکا کو کولیشن سپورٹ فنڈ کی مد میں 23 ارب ڈالر کی بلنگ کی، جس میں سے 14 ارب ڈالر ملے ہیں اور 9 ارب ڈالر سے زائد رقم امریکا پر اب بھی واجب الادا ہے، امریکی وزیر خارجہ ٹلرسن اور وزیر دفاع میٹس نے اپنے دورے کے دوران سفارتی آداب کے مطابق گفتگو کی، ان کی بات میں دھمکی یا توہین کا عنصر نہیں تھا لیکن ٹرمپ دھمکی آمیز رویے میں بات کررہا ہے، پاکستان کے بارے میں کسی قسم کا خوف نہیں ہے۔ خدشہ ہے کہ امریکا کوئی غیر معمولی حرکت نہ کر دے لیکن ہم امریکا کی متوقع شرارت کا سامنا کرنے کے لئے مکمل تیار ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔