ملک میں فاسٹ بولرز کی کمی وسیم نے مدد پرحامی بھرلی

آئندہ ماہ دو ہفتے کے تربیتی کیمپ میں نوجوانوں کی رہنمائی کرسکتا ہوں، سابق پیسر

انٹرنیشنل کرکٹ نہ ہونے سے پاکستان کو ٹیلنٹ کے حصول میں دشواریوں کا سامنا ہے، وسیم اکرم فوٹو: اے ایف پی/فائل

سابق ٹیسٹ کپتان وسیم اکرم نے ملک میں فاسٹ بولرز کی کمی دور کرنے اور نئے ٹیلنٹ کو سامنے لانے میں کردار ادا کرنے کی حامی بھر لی ہے۔

انھوں نے ملک کو درپیش اس بحران سے نکالنے کیلیے تعاون کا وعدہ کیا تاکہ ماضی کی طرح ایک بار پھر پاکستان کرکٹ کے اہم شعبے میں بالادستی قائم کر سکے، ٹیسٹ میں 414 اورون ڈے میں 502 وکٹیں حاصل کرنے والے سابق لیفٹ آرم پیسر وسیم اکرم نے غیرملکی خبر رساں ایجنسی کو انٹرویومیں کہا کہ آج پاکستان کو اپنی فاسٹ بولنگ کا شعبہ مضبوط کرنے کی اشد ضرورت ہے، ملک میں ٹیلنٹ موجود لیکن کوئی بی پلان نہیں ہے، پاکستان میں کرکٹ کے ذمہ داروں کو اس معاملے کا سنجیدگی سے نوٹس لینا چاہیے۔


انھوں نے کہا کہ ہمارے پاس ٹیسٹ کرکٹ کیلیے معیاری فاسٹ بولرز موجود نہیں جس کا عملی ثبوت جنوبی افریقہ کیخلاف سیریز ہے، وسیم اکرم نے کہا کہ یہ ایک حقیقت ہے کہ مارچ 2009 میں سری لنکا کی ٹیم پر لاہور میں دہشت گردانہ حملے کے بعد سے انٹرنیشنل کرکٹ نہ ہونے سے ملک کو ٹیلنٹ کے حصول میں دشواریوں کا سامنا ہے، ہوم ایڈوانٹیج نہ ملنے سے نئے کھلاڑیوں کو ٹیلنٹ کے اظہار کے مواقع نہ مل سکے اور اعلیٰ معیار کے کرکٹرز خاص طور پر فاسٹ بولرز سامنے نہیں آسکے، ملک میں بین الاقوامی کرکٹ نہ ہونے سے مقامی ٹیلنٹ کی صلاحیتیں سانے نہ آپائیں۔



وسیم اکرم نے کہا جب تک آپ اپنے میدانوں میں معیاری ٹیموں کیخلاف نہیں کھیلیں گے اعلیٰ پائے کے کرکٹرز سامنے آنے کی توقع نہیں کی جاسکتی، انھوں نے کہا کہ ملک میں کرکٹ کے ذمہ داروں کو اس حوالے سے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے، انھوں نے تجویز دی کہ پی سی بی فرسٹ کلاس کرکٹ کو فروغ دے اور معیاری فاسٹ بولرز کو تلاش کرے، اگر مجھے اس سطح کے 10 سے 12 پیسرز دیے جائیں تو میں ان پر بھر پور محنت کرتے ہوئے مناسب تربیت دیکر اس قابل بنا سکتا ہوں کہ وہ انٹرنیشنل کرکٹ میں اپنی صلاحیتوں کا اظہار کر سکیں، انھوں نے کہا کہ میں آئندہ ماہ اپنی مصروفیات میں سے کچھ وقت نکال کردو ہفتے پر مشتمل تربیتی کیمپ میں مدد کر سکتا ہوں۔
Load Next Story