پاکستان بچانے کیلیے آئین معطل کرنے میں کوئی مضائقہ نہیںمشرف
واپسی پرسیکیورٹی چیلنجزہونگے،نواز،زرداری،کیانی سے رابطہ نہیں،کل تک میں گفتگو
سابق صدر اور آل پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ پرویزمشرف نے کہاہے کہ پاکستان میں 3 سال کے لیے عبوری حکومت کا قیام ملک کو دلدل سے نکالنے کا سب سے بہترین حل ہے، پاکستان کو بچانے کے لیے آئین کو معطل بھی کرنا پڑے تو کوئی مضائقہ نہیں۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام کل تک کے میزبان جاویدچوہدری سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ میں نے ملک کی تقدیر بدلی، الیکشن لڑنے کے لیے ہر حال میں 24مارچ کو پاکستان آؤں گا۔ انھیں سکیورٹی چیلنجز کا سامنا ہوگا، وہ جیل جانے اور اپنے خلاف مقدمات کا عدالتوں میں سامنا کرنے کے لیے تیار ہیں۔ نوازشریف، آصف زرداری، ایم کیو ایم اور آرمی چیف سے کوئی رابطہ نہیں ہوا۔ وہ اپنی پارٹی میں نئی روح پھونکنے آ رہے ہیں۔ انھوں نے 40سال فوج میں گزارے ہیں۔
یہاں اچھے اور برے دونوں حالات کی منصوبہ بندی سکھائی جاتی ہے۔ وہ پورے ملک سے قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے لیے زیادہ سے زیادہ امیدوار کھڑے کریں گے۔ وہ امیدکرتے ہیں کہ وہ خود بھی چاروں صوبوں سے الیکشن میں حصہ لیں گے۔
چترال اور کراچی سے الیکشن لڑنے کا انھوں نے فیصلہ کر لیاہے۔ الیکشن کے لیے وہ بھی اسی طرح چندہ اکٹھا کر لیں گے جس طرح عمران خان اور طاہرالقادری کررہے ہیں۔ ۔ پرویزمشرف نے کہاکہ وہ اس بات سے بالکل نہیں گھبراتے کہ ان کے سر کی قیمت مقرر کی گئی ہے۔ ویسے بھی طلال بگٹی کی کوئی حیثیت نہیں۔
جس کو باپ نے عاق کر رکھا تھا، وہ میرے سر کی قیمت لگارہا ہے۔ کلپربگٹی ان کے ساتھ ہیں، وہی بگٹیوں کے اصل نمائندے ہیں۔ سابق آرمی چیفس کو سیکیورٹی فراہم کرنا فوج کاکام نہیں، اپنی سیکیورٹی کا بندوبست خود کررکھاہے۔
علاوہ ازیں آل پاکستان مسلم لیگ کی مرکزی سیکریٹری اطلاعات آسیہ اسحاق نے سابق صدر پرویزمشرف کی وطن واپسی کااعلان کرتے ہوئے کہا کہ پرویزمشرف 24 مارچ کوعوام کے درمیان ہوں گے اور وہ نجی ایئرلائن کے ذریعے12بجکر 50 منٹ پرکراچی ایئرپورٹ پراتریں گے۔۔آئی این پی کے مطابق پرویزمشرف کو وطن واپس آنے پر سابق صدر کا پروٹوکول اورسیکیورٹی دی جائے گی ۔سابق صدر نے اپنا سیکیورٹی پلان خود تیار کرتے ہوئے فول پروف سیکیورٹی کیلیے فوج سے درخواست کردی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام کل تک کے میزبان جاویدچوہدری سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ میں نے ملک کی تقدیر بدلی، الیکشن لڑنے کے لیے ہر حال میں 24مارچ کو پاکستان آؤں گا۔ انھیں سکیورٹی چیلنجز کا سامنا ہوگا، وہ جیل جانے اور اپنے خلاف مقدمات کا عدالتوں میں سامنا کرنے کے لیے تیار ہیں۔ نوازشریف، آصف زرداری، ایم کیو ایم اور آرمی چیف سے کوئی رابطہ نہیں ہوا۔ وہ اپنی پارٹی میں نئی روح پھونکنے آ رہے ہیں۔ انھوں نے 40سال فوج میں گزارے ہیں۔
یہاں اچھے اور برے دونوں حالات کی منصوبہ بندی سکھائی جاتی ہے۔ وہ پورے ملک سے قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے لیے زیادہ سے زیادہ امیدوار کھڑے کریں گے۔ وہ امیدکرتے ہیں کہ وہ خود بھی چاروں صوبوں سے الیکشن میں حصہ لیں گے۔
چترال اور کراچی سے الیکشن لڑنے کا انھوں نے فیصلہ کر لیاہے۔ الیکشن کے لیے وہ بھی اسی طرح چندہ اکٹھا کر لیں گے جس طرح عمران خان اور طاہرالقادری کررہے ہیں۔ ۔ پرویزمشرف نے کہاکہ وہ اس بات سے بالکل نہیں گھبراتے کہ ان کے سر کی قیمت مقرر کی گئی ہے۔ ویسے بھی طلال بگٹی کی کوئی حیثیت نہیں۔
جس کو باپ نے عاق کر رکھا تھا، وہ میرے سر کی قیمت لگارہا ہے۔ کلپربگٹی ان کے ساتھ ہیں، وہی بگٹیوں کے اصل نمائندے ہیں۔ سابق آرمی چیفس کو سیکیورٹی فراہم کرنا فوج کاکام نہیں، اپنی سیکیورٹی کا بندوبست خود کررکھاہے۔
علاوہ ازیں آل پاکستان مسلم لیگ کی مرکزی سیکریٹری اطلاعات آسیہ اسحاق نے سابق صدر پرویزمشرف کی وطن واپسی کااعلان کرتے ہوئے کہا کہ پرویزمشرف 24 مارچ کوعوام کے درمیان ہوں گے اور وہ نجی ایئرلائن کے ذریعے12بجکر 50 منٹ پرکراچی ایئرپورٹ پراتریں گے۔۔آئی این پی کے مطابق پرویزمشرف کو وطن واپس آنے پر سابق صدر کا پروٹوکول اورسیکیورٹی دی جائے گی ۔سابق صدر نے اپنا سیکیورٹی پلان خود تیار کرتے ہوئے فول پروف سیکیورٹی کیلیے فوج سے درخواست کردی ہے۔