سینیٹ کمیٹی کااجلاس بائیو میٹرک سم کا معاملہ ایف آئی اے اور نادرا حکام طلب

بلوچستان میں موبائل سروسز فراہم نہ کرنے پر یو ایس ایف حکام کو بھی طلب کر لیا گیا۔

موبائل بینکنگ کے ذریعے 2016 میں 2  کھرب کی ٹرانزیکشنز ہوئیں، پی ٹی اے کی بریفنگ۔ فوٹو: فائل

KARACHI:
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے کابینہ سیکریٹریٹ کی ذیلی کمیٹی نے ملک میں بائیو میٹرک سم کے معاملے پر ایف آئی اے اور نادرا کو اگلے اجلاس میں طلب کرلیا ہے۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے کابینہ سیکریٹریٹ کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس سینیٹر کلثوم پروین کی زیرصدارت ہوا جس میں پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی کے حکام کی جانب سے گزشتہ4 سال کی کارکردگی کے بارے میں رپورٹ پیش کی گئی۔


ذیلی کمیٹی کے اجلاس میں ابتدائی طور پر ایک بھی رکن موجودنہ تھا اور کمیٹی کی کارروائی بغیر کورم کے چلتی رہی تاہم بعد میں کچھ دیر کے لیے سینیٹر حاجی سیف اللہ بنگش اجلاس میں شریک ہوئے۔

کنوینر کمیٹی سینیٹر کلثوم پروین نے کہاکہ پی ٹی اے ایک آزاد ادارہ اور پارلیمنٹ کو جواب دہ ہے۔ پی ٹی اے حکام نے بتایاکہ 4 سال میں 3مرتبہ اسپیکٹرم کی نیلامی کی گئی اور تینوں نیلامیاں کامیاب رہیں، ملک میں ٹیلی ڈینسٹی 72 فیصد ہے، بائیومیٹرک نظام دنیا میں سب سے پہلے پاکستان میں شروع کیاگیا اور بائیو میٹرک کے آنے سے لوگوں کو تنگ کرنے کی شکایات میں کمی آئی ہے۔

کمیٹی کی کنوینر نے کہاکہ بلوچستان کے مختلف علاقوں میں بائیو میٹرک سسٹم موجود نہیں ہے۔
Load Next Story