سابق ائیرچیف مارشل ر اصغر خان انتقال کرگئے
ائیر مارشل (ر) اصغر خان کو سینے میں انفیکشن تھا اور وہ دل کا دورہ پڑنے سے وفات پاگئے
ISLAMABAD:
پاک فضائیہ کے سابق ائیر چیف مارشل (ر) اصغرخان انتقال کرگئے۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق پاکستان ائیرفورس کے سابق ائیرچیف مارشل (ر) اصغرخان صبح 6 بجے دل کا دورہ پڑنے سے وفات پاگئے۔ سابق ائیرچیف مارشل ریٹائرڈ اصغرخان چیسٹ انفیکشن کے باعث سی ایم ایچ راولپنڈی میں زیرعلاج تھے۔ سابق ائیر چیف مارشل ریٹائرڈ اصغرخان کی نمازجنازہ آج ائربیس چکلالہ میں اداکی جائے گی جب کہ ان کی نماز جنازہ کل ایبٹ آباد نواں شہرگراؤنڈ میں بھی اداکی جائے گی۔ اصغرخان کی تدفین ہفتے کو آبائی قبرستان نواں شہرمیں کی جائے گی۔
آئی ایس پی آرکے مطابق آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ نے ائیرمارشل (ر) اصغر خان کے انتقال پراظہار افسوس کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاک فضائیہ کے لئے اصغرخان کی تاریخی خدمات کو ہمیشہ یادرکھا جائے گا۔
پاک فضائیہ کے سربراہ ائیرچیف مارشل سہیل امان کی جانب سے اصغر خان کی وفات پرگہرے رنج وغم کا اظہارکیا گیا ہے۔ ائیرچیف مارشل سہیل امان کا کہنا تھا کہ ائیرمارشل اصغرخان نے انتہائی جانفشانی اوربہادری سے ایک نو زائیدہ ائیر فورس کی قیادت کی، ائیر مارشل اصغر خان نے اپنی قائدانہ صلاحیتوں کی بدولت پاک فضائیہ کو جدید فضائی قوت بنانے میں کلیدی کردارادا کیا، ائیر مارشل اصغر خان اعلی کردار، غیر معمولی پیشہ وارانہ صلاحیت اور غیر متزلزل عزم کے پیکرتھے۔
سابق صدرآصف علی زرداری نے بھی اصغر خان کے انتقال پربھی اظہار افسوس کرتے ہوئے خاندان سے اظہار تعزیت کیا اور کہا کہ اللہ پاک مرحوم کو جوار رحمت میں جگہ عطا فرمائے۔
پاک فضائیہ کے پہلے کمانڈر انچیف 17 جنوری 1921 کو جموں میں پیدا ہوئے۔ 1936 میں رائل انڈین ملٹری کالج دہرہ دون میں تعلیم حاصل کی۔ 1940 میں گریجویشن کی اور اسی سال کے آخر میں نویں رائل دکن ہارس میں کمشین آفسر مقرر ہوئے۔ 1944 میں برما میں بطور فلائیٹ کمانڈر خدمات انجام دیں اور جنگ برما میں حصہ لیا۔ اس کے ساتھ ساتھ آپ کوجاپانی فوجی ٹھکانوں پر ہوائی حملہ کرنے پر مامور کیا گیا۔ 1945 میں اسکوارڈن لیڈر بنائے گئے۔ 1946 میں برطانیہ گئے اور وہاں جیٹ طیارے اڑانے کی تربیت حاصل کی۔
قیام پاکستان کے بعد پاکستان ائیر فورس کالج رسالپور نوشہرہ کو منظم کرنے کا فریضہ انجام دیا۔ قائداعظم رسالپور تشریف لائے تو انہوں نے ان کا خیرمقدم کیا۔ 1949 میں گروپ کیپٹن بنائے گئے اور اس حیثیت سے آپریشنل پاکستان ائیر فورس کی کمان سنبھالی۔ اسی سال ان کو رائل ائیر فورس اسٹاف کالج برطانیہ سے اعلی کارکردگی کا ایوارڈ ملا۔ 1957 میں صرف 36 سال کی عمر میں ائیر وائس مارش بنائے گئے۔ 1958 میں ائر مارشل ہوگئے۔ اصغر خان کو ہلال قائداعظم اور ہلال پاکستان کے اعزازات سے نوازا گیا تھا۔
پاک فضائیہ کے سابق ائیر چیف مارشل (ر) اصغرخان انتقال کرگئے۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق پاکستان ائیرفورس کے سابق ائیرچیف مارشل (ر) اصغرخان صبح 6 بجے دل کا دورہ پڑنے سے وفات پاگئے۔ سابق ائیرچیف مارشل ریٹائرڈ اصغرخان چیسٹ انفیکشن کے باعث سی ایم ایچ راولپنڈی میں زیرعلاج تھے۔ سابق ائیر چیف مارشل ریٹائرڈ اصغرخان کی نمازجنازہ آج ائربیس چکلالہ میں اداکی جائے گی جب کہ ان کی نماز جنازہ کل ایبٹ آباد نواں شہرگراؤنڈ میں بھی اداکی جائے گی۔ اصغرخان کی تدفین ہفتے کو آبائی قبرستان نواں شہرمیں کی جائے گی۔
آئی ایس پی آرکے مطابق آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ نے ائیرمارشل (ر) اصغر خان کے انتقال پراظہار افسوس کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاک فضائیہ کے لئے اصغرخان کی تاریخی خدمات کو ہمیشہ یادرکھا جائے گا۔
پاک فضائیہ کے سربراہ ائیرچیف مارشل سہیل امان کی جانب سے اصغر خان کی وفات پرگہرے رنج وغم کا اظہارکیا گیا ہے۔ ائیرچیف مارشل سہیل امان کا کہنا تھا کہ ائیرمارشل اصغرخان نے انتہائی جانفشانی اوربہادری سے ایک نو زائیدہ ائیر فورس کی قیادت کی، ائیر مارشل اصغر خان نے اپنی قائدانہ صلاحیتوں کی بدولت پاک فضائیہ کو جدید فضائی قوت بنانے میں کلیدی کردارادا کیا، ائیر مارشل اصغر خان اعلی کردار، غیر معمولی پیشہ وارانہ صلاحیت اور غیر متزلزل عزم کے پیکرتھے۔
سابق صدرآصف علی زرداری نے بھی اصغر خان کے انتقال پربھی اظہار افسوس کرتے ہوئے خاندان سے اظہار تعزیت کیا اور کہا کہ اللہ پاک مرحوم کو جوار رحمت میں جگہ عطا فرمائے۔
پاک فضائیہ کے پہلے کمانڈر انچیف 17 جنوری 1921 کو جموں میں پیدا ہوئے۔ 1936 میں رائل انڈین ملٹری کالج دہرہ دون میں تعلیم حاصل کی۔ 1940 میں گریجویشن کی اور اسی سال کے آخر میں نویں رائل دکن ہارس میں کمشین آفسر مقرر ہوئے۔ 1944 میں برما میں بطور فلائیٹ کمانڈر خدمات انجام دیں اور جنگ برما میں حصہ لیا۔ اس کے ساتھ ساتھ آپ کوجاپانی فوجی ٹھکانوں پر ہوائی حملہ کرنے پر مامور کیا گیا۔ 1945 میں اسکوارڈن لیڈر بنائے گئے۔ 1946 میں برطانیہ گئے اور وہاں جیٹ طیارے اڑانے کی تربیت حاصل کی۔
قیام پاکستان کے بعد پاکستان ائیر فورس کالج رسالپور نوشہرہ کو منظم کرنے کا فریضہ انجام دیا۔ قائداعظم رسالپور تشریف لائے تو انہوں نے ان کا خیرمقدم کیا۔ 1949 میں گروپ کیپٹن بنائے گئے اور اس حیثیت سے آپریشنل پاکستان ائیر فورس کی کمان سنبھالی۔ اسی سال ان کو رائل ائیر فورس اسٹاف کالج برطانیہ سے اعلی کارکردگی کا ایوارڈ ملا۔ 1957 میں صرف 36 سال کی عمر میں ائیر وائس مارش بنائے گئے۔ 1958 میں ائر مارشل ہوگئے۔ اصغر خان کو ہلال قائداعظم اور ہلال پاکستان کے اعزازات سے نوازا گیا تھا۔