2017 اسٹارز کی نئی کھیپ سلور اسکرین پر
پاکستانی فنکار بین الاقوامی رینکنگ میں شامل۔
گزشتہ برسوں کی طرح 2017ء بھی اپنے اختتام کوپہنچ گیا۔ سال گزشتہ کا سورج اپنے دامن میں بہت سی تلخ وشیریں یادیں سمیٹتا ہوا آج غروب ہوجائے گا۔ لیکن اس سال جہاں ہمیں بہت سی خوشیاں ملیں، وہیں بہت سے غم بھی ہمارے حصے میں آئے۔ اپنے پیارے وطن اوراس کے باسیوں کی بات کریں توزندگی کے تمام شعبوں میں زبردست قسم کے اتارچڑھاؤ دیکھنے کوملے۔ جوکل تک اعلیٰ عہدوں پرفائز تھے، ان پربرقرار رہنے کے اہل نہ رہے۔
کسی نے بازی جیتی اورکسی نے ہاری۔ کسی نے کھیل کے میدان میں ان گنت ریکارڈ بنائے توکسی کوشکست کا سامنا رہا۔ کسی نے شوبز کے مختلف شعبوں پرراج کیا اورکسی کے حصے ناکامی آئی۔ بس یوں کہئے کہ 2017ء بہت سی یادیں چھوڑ گیا ، جن کے ساتھ ہی اب ہمیں نئے سال 2018ء میں قدم رکھنا ہے اوریہ عزم کرنا ہے کہ ہم اپنی ماضی کی غلطیوں سے سیکھتے ہوئے اپنے اپنے شعبوں میں بہتری کیلئے کام کرینگے۔
اب ایک نظرڈالتے ہیں 2017ء میں شوبز اور اس سے منسلک دیگر شعبوں کے اہم واقعات پرہمیشہ کی طرح اس برس بھی کئی فنکار ہم سے بچھڑ گئے، کئی باصلاحیت نوجوانوں نے شوبز کی چمکتی دمکتی دنیا میں قدم رکھا اور کئی شخصیات نے اپنے راستے جدا کرلئے،کئی فنکاروں کے گھروں میں نئے مہمان بھی آئے۔ غرض اس سال بھی ایسے بہت سے یادگار واقعات پیش آئے جن کی یادیں ہمیشہ ہمارے ساتھ رہیں گی۔سب سے پہلے بات کرتے ہیں ان فنکاروںکی جواس دنیا سے رخصت ہوئے۔سال گزشتہ کے پہلے ہی دن یعنی یکم جنوری کو سٹیج کے معروف اداکارہ افضل بوبی انتقال کرگئے۔
پٹیالہ گھرانے کے معروف گلوکار استاد فتح علی خان 4جنوری کو انتقال کر گئے۔ استاد فتح علی خان معروف کلاسیکل گائیک استاد امانت علی خان کے چھوٹے اور استاد حامد علی خان کے بڑے بھائی تھے، جبکہ رستم فتح علی خاں کے والد تھے۔ ان کے والد استاد اختر حسین اور دادا استاد علی بخش جرنیل تھے۔انہیں ان کی خدمات کے اعتراف میں حکومت پاکستان کی طرف سے ''پرائیڈ آف پرفارمنس'' سے نوازا گیا۔ پٹیالہ گھرانہ پاکستان کا وہ موسیقی کا گھرانہ ہے جس کے پاس سب سے زیادہ ''پرائیڈ آف پرفارمنس'' ہیں۔
مرحوم ادیب اشفاق احمد کی اہلیہ اور معروف مصنفہ بانو قدسیہ 4فروری کو طویل علالت کے بعد انتقال کر گئیں۔ دنیائے ادب کا روشن ستارہ بانو قدسیہ 28 نومبر 1928ء کو مشرقی پنجاب کے ضلع فیروز پور میں پیدا ہوئیں اور تقسیم ہند کے بعد لاہور آئیں۔ اشفاق احمد گورنمنٹ کالج لاہور میں ایم اے اردو میں ان کے کلاس فیلو تھے۔ دسمبر 1956 میں بانو قدسیہ کی شادی اشفاق احمد سے ہوئی۔
آپ نے ریڈیو کیلئے بے پناہ کام کیا۔ پی ٹی وی پر بانو قدسیہ کی پہلی ڈرامہ سیریل ''سدھراں'' تھی جبکہ ان کے ڈرامہ ''آدھی بات'' کو کلاسک کا درجہ حاصل ہوا۔ ان کے مقبول ڈراموں میں 'دھوپ جلی'، 'خانہ بدوش'، 'کلو'، امر بیل'، 'بازگشت'، اور 'پیا نام کا دیا' جیسے ڈرامے شامل ہیں۔1981ء میں شائع ہونے والا ناول ''راجہ گدھ'' بانو قدسیہ کی حقیقی شناخت بنا۔ بانو قدسیہ نے 27 کے قریب ناول، کہانیاں اور ڈرامے لکھے۔ ان کی ادبی خدمات کے اعتراف میں حکومتِ پاکستان کی جانب سے انھیں 2003 میں ''ستارہ امتیاز'' اور 2010 میں ''ہلالِ امتیاز'' سے نوازا گیا۔
فروری میں ہی ہمیں ٹی وی کے سینئر اداکار فاروق ضمیر کی جدائی کا غم بھی سہنا پڑا جو 23فروری کو دنیائے فانی سے رخصت ہوئے۔فاروق ضمیر کا شمار ٹی وی ڈرامہ کے بانیوں میں کیا جاتا ہے۔ فاروق ضمیر کو ان کی فن اداکاری میں خدمات کے اعتراف میں پرائیڈ آف پرفارمنس ، پی ٹی وی ایوارڈ ز، بولان ایوارڈ سمیت سینکڑوں ایوارڈز سے نوازا گیا۔ تھیٹرکی معروف ہدایتکارہ ،مصنفہ اوراداکارہ ناہیدخانم 31مارچ کو طویل علالت کے بعد انتقال کر گئیں۔
ناہید خانم نے کریئر کاآغازفلموں میں بطور چائلڈ سٹار کیا۔ 70ء کی دہائی میں تھیٹرکی دنیا میں قدم رکھا اور بطوراداکارہ، مصنفہ، ہدایتکارہ اور پروڈیوسر خدمات انجام دیں اور کمرشل تھیٹرکے فروغ کیلئے کردار اداکیا۔ انہوں نے متعددفنکاروں کوتھیٹرپرمتعارف کرایااورایک ہزارسے زائدسٹیج ڈراموں کی نمائش کی۔ممتاز ستار نواز استاد رئیس خان 6 مئی کو عارضہ قلب کے باعث 77سال کی عمر میں انتقال کر گئے۔ستار نوازی میں نام کمانے والے استاد رئیس خان ہندوستان کے شہر اندور میں 25 نومبر 1939ء کو پیدا ہوئے۔
استاد رئیس کو حکومت پاکستان کی جانب سے صدارتی تمغہ حسن کارکردگی سے بھی نوازا گیا۔ 12 مئی کو پشتو زبان کی شاعرہ اور ریڈیو صداکارہ فوزیہ انجم ہم سے جدا ہوئیں۔26 مئی کو3 ہزار سے زائد فلمی گیتوں کے موسیقار وجاہت عطرے اس دنیا سے رخصت ہوئے۔ وجاہت عطرے موسیقار رشید عطرے کے صاحبزادے تھے ان کا شمار فلم انڈسٹری کے ان چند موسیقاروں میں ہوتا ہے جن کے سپرہٹ نغمات کی تعداد 3 ہزار سے زیادہ ہے۔
انہوں نے 40 برس تک فن کی خدمت کی اور 200 سے زائد فلموں کی موسیقی ترتیب دی اور ان کے ترتیب دیئے گانوں کو تقریباً تمام گلوکاروں نے گایا جن میں ملکہ ترنم نورجہاں بھی شامل ہیں۔ ماضی میں پاکستان ٹیلی ویژن سے پیش کئے جانے والے بچوں کی مشہور ڈرامہ سیریل ''عینک والا جن'' میں بل بتوڑی' کا مقبول عام کردارادا کرنے والی اداکارہ نصرت آرا کا 14 اکتوبر کو لاہورمیں انتقال ہوا۔
کراچی سے تعلق رکھنے والی نصرت آرا تیس سال قبل لاہور منتقل ہوگئی تھیں اور وہیں انہوں نے اپنے عروج اور پھرزوال کا دورگزارا۔پاکستان ٹیلی ویژن سے 90 کے عشرے میں نشرہونے والا ڈرامہ سیریل 'عینک والا جن' ایسا سیریل تھا جسے دیکھ کر پوری ایک نسل جوان ہوئی اورآج بھی کوئی بل بتوڑی کونہیں بھولا۔16دسمبر کو اداکار و گلوکار محسن علی کو اس وقت صدمے کا سامنا کرنا پڑا جب ان کی ایک ماہ کی بیٹی کا انتقال ہوا۔ اس سال جدا ہونیوالے دیگر افراد میں ڈائریکٹر پرویز رانا ، ڈائریکٹر دلجیت مرزا، حسین شاد، ایم اے راحت، ظاہر شاہ، ڈائریکٹر اے حفیظ،آصف علی پوتا، نذر شباب، محمد شفیق، گٹارسٹ وقار ذکاء، شاعر حسن اکبر، ڈائریکٹر رومی انشاء،ادریس عادل اور ظفر اعوان شامل ہیں۔
معروف سٹائلسٹ خاور ریاض کے ماڈلز سلمان ریاض اور سونیا طارق نے لو میرج کی۔گلوکار جعفر زیدی اور اداکارہ یمینہ پیرازدہ کی شادی فیملی کی مشاورت سے انجام پائی،گلوکار امانت علی کی شادی فیشن ڈیزائنر سارہ سے ہوئی۔
اداکارہ جاناں ملک اور نعمان جاوید کی شادی اور پھر طلاق ہوئی۔ اداکار میکال ذوالفقار نے بھی اپنی بیوی سارہ کو طلاق دے دی،ٹی وی کے معروف فنکاروں آغا علی اور سارہ خان نے منگنی کا اعلان کیا۔ ٹی وی اداکارہ آنسہ ارشد اور میوزک ڈائریکٹر جے علی نے شادی کرلی۔ اداکاراحمد بٹ اور حمیراارشد کے درمیان کئی بار جھگڑے ہوئے جس کے بعد بات خلع تک جاپہنچی۔
لیکن دونوں نے قریبی دوستوں کی مشاورت کے ساتھ دوبارہ صلح کرلی۔ اسی طرح اداکارہ ویناملک کے اپنے شوہر سے اختلافات سامنے آئے جس کے بعد وینا ملک نے خلع لینے کا اعلان کیا لیکن بعد ازاں مولانا طارق جمیل نے دونوں کے درمیان صلح کرا دی۔ اداکارہ نور اور ولی حامد کے درمیان بھی اختلافات شدت اختیار کر گئے جس کے بعد نور نے خلع لے لی۔ اداکارہ شین جاوید کی شادی انجام پائی۔ اداکارہ فرح طفیل نے خاموشی سے شادی کرلی جسے وہ ابھی تک منظر عام پر لانے کے لئے تیار نہیں ہیں۔ اداکار حماد فاروقی بھی رشتہ ازداج سے منسلک ہو گئے۔ ٹی وی اداکارہ ماہم عاصم اور فیضان شیخ نے لو میرج کر لی۔ معروف ماڈل صحیفہ جبار کی شادی ہوئی۔ میرا کوتیرہ سال بعد شادی کیس سے نجات مل گئی البتہ وہ سارا سال اپنی مختلف حرکات کی وجہ سے خبروں کا حصہ بنی رہیں۔
اداکارہ زاریہ صلاح الدین کے گھر پہلی بیٹی کی پیدائش ہوئی۔ اداکارہ ریجا علی کے گھر پہلا بیٹا پیدا ہوا جو پندرہ روز بعد انتقال کرگیا۔ دانش تیمور اور عائزہ خان کے گھر بیٹا پیدا ہوا۔
اداکارہ نور نے طلاق کے بعد شوبز سے ہمیشہ کے لئے کنارہ کشی کا اعلان کرتے ہوئے بقیہ زندگی مکمل اسلامی انداز سے گزارنے کا اعلان کیا۔ جس کے چند روز بعد ان کی چھوٹی بہن فاریہ بخاری نے بھی شوبز سے علیحدگی اختیار کر لی۔
2017ء پاکستانی فلم انڈسٹری کے لیے اتنا بہتر نہیں رہا جتنی توقع کی جا رہی تھی۔2017ء کے دوران اردو فلموں میں ''ارتھ ٹو''، ''رنگریزا'' ، ''تھوڑا جی لے''، ''بالو ماہی''، ''یلغار''، ''وسل''، ''راستہ''، ''چلے تھے ساتھ''، ''جیو سر اٹھا کے''، ''چین آئے نہ''، ''پنجاب نہیں جاؤں گی''، ''نامعلوم افراد 2'' اور''چھپن چپھائی '' شامل ہیں جبکہ پشتو فلموں میں ''سترگے سرے نا منم''، ''ستا محبت میں زندگی دا''، ''زخمونہ'' شامل ہیں۔ سال کے پہلے 10 ماہ کے دوران ریلیز ہونے والی 17 فلموں میں سے ''مہر النسا وی لب یو''، ''میں پنجاب نہیں جاؤں گی'' اور ''نامعلوم افراد2'' کو کامیاب کہا جا سکتا ہے۔
ان فلموں کی نمائش عید الفطر اور عید الاضحیٰ پر ہوئی تھی اس لئے یہ کامیابی سے ہمکنار ہوئیں۔ ماہ نومبر اور دسمبر میں ریلیز ہونے والی فلموں میں رنگریزہ، ارتھ 2، چھپن چْھپائی، ورنہ ، اور عارفہ شامل ہیں۔ واضح رہے کہ اس سال پرانے فنکاروں کے ساتھ ساتھ بہت سے نئے چہرے بھی سلور سکرین پر نظر آئے۔ اس سال جو نئے نام فلموں سے جڑے ان میں ٹی وی ایکٹر دانش تیمور، قرۃ العین، عبیرہ رضوی، حیا سہگل، شہروز سبزواری، سحرش خان، عادل مراد اور نیلم منیر شامل ہیں۔
ہر سال کی طرح اس سال بھی پاکستانی سٹارز نے سوشل میڈیا سے لے کر ٹی وی چیلنز تک اپنے جلوے بکھیرے جس کے سبب لوگ انہیں گوگل سرچ انجن پر تلاش کئے بغیر نہ رہ سکے، گزشتہ برس کے دوران پاکستان میں گوگل پر جن شخصیات کو سب سے زیادہ سرچ کیا گیا ان میں مومنہ مستحسن کا نام قابل ذکر ہے۔ اس کے علاوہ اس سال بی بی سی کی جانب سے مومنہ مستحسن کا نام 100 با اثر خواتین کی فہرست میں بھی شامل کیا گیا تھا جبکہ برطانوی میگزین ایسٹرن آئی نے مومنہ مستحسن کو ایشیا کی 50 دلکش اور حسین خواتین کی فہرست میں شامل کر کے اس بات کا واضح ثبوت دیا ہے کہ مومنہ مستحسن نا صرف خوبصورت ہیں بلکہ ان کی شخصیت میں ایک ایسا جادو ہے کہ لوگ ان کی جانب کھینچے چلے جاتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ گوگل پر سرچ کی جانے والی شخصیات میں مومنہ مستحسن کا نام ٹاپ 10 میں شامل ہے۔
نجی ٹی وی کے گیم شو سے شہرت حاصل کرنے والی خوبرو حسینہ فبیحا شیرازی بھی اس سال گوگل پر زیادہ سرچ کی جانے والی شخصیات میں شامل ہیں۔ فبیحا شیرازی بطور ماڈل پہچانی جاتی ہے لیکن انہوں نے اتنی مقبولیت حاصل کر لی ہے کہ پاکستان کی بڑی بڑی اداکاراؤں کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ نجی ٹی وی کے ڈرامے ''یقین کا سفر'' میں ڈاکٹر اسفند یار کا کردار ادا کرنے والے احد رضا میر بھی گزشتہ سال گوگل پر زیادہ سرچ کئے جانے فنکاروں میں شامل ہیں۔ احد رضا میر نے ڈرامے میں اپنے کردار کو اپنی خوبی سے نبایا کہ لڑکیوں کے ساتھ لڑکے بھی ان کے مداح ہو گئے۔
ہانیہ میر: گوگل پر سب سے زیادہ سرچ کی جانے والی شخصیات میں ہانیہ میر کا نام بھی شامل ہے۔ ہانیہ میر کے لیے 2017ء بہترین ثابت ہوا، انہوں نے کامیڈی اور ایکشن سے بھر پور فلم ''نا معلوم افراد 2'' میں اداکاری کے علاوہ ہانیہ میر مختلف اشتہارات میں بھی نظر آئیں۔ ردا اصفہانی: اگرچہ اداکارا ردا اصفہانی اب تک بہترین اداکاراؤں میں اپنا نام بنانے میں ناکام رہی ہیں۔ اگر ان کے ڈراموں پر نظر ڈالی جائے تو وہ بھی کچھ زیادہ مقبول نہیں ہوئے ہیں، لیکن اس کے باوجود رد اصفہانی گزشتہ برس کے دوران گوگل کی سرچ کی جانے والی ٹاپ 10شخصیات میں شامل ہیں۔
پاکستان شوبز انڈسٹری کے ہر دل عزیز اداکار فواد خان نے ایک اور اعزاز اپنے نام کیا، فواد خان نے ایک بار پھر پاکستان کے سب سے ہینڈسم مرد کا ٹائٹل اپنے نام کیا۔برطانوی میگزین ایسٹرن آئی نے ایشیا کے 50 پرکشش اور ہینڈسم مردوں کی فہرست جاری کی، جس میں پاکستانی شوبز انڈسٹری کے ہر دل عزیز اداکار فواد خان کا نام چھٹے نمبر پر ہے، فواد خان نے یہ اعزاز دوسری بار حاصل کیا۔ایسٹرین آئی کی جانب سے جاری کردہ ایشیا کے حسین مردوں کی فہرست میں علی ظفر کا نام بھی شامل ہے، علی ظفر کا نام فہرست میں 12 ویں نمبر پر ہے۔
ہینڈسم مردوں کی اس دوڑ میں عمران عباس بھی شامل ہوئے، برطانوی میگزین کے مطابق حسین مردوں کی فہرست میں عمران عباس 29 ویں نمبر پر براجمان ہیں۔پرکش مردوں کی بات ہو اور عاطف اسلم کا ذکر نہ ہو یہ تو ممکن ہی نہیں، ایسٹرن آئی کی جانب سے جاری کردہ فہرست میں گلوکار عاطف اسلم نے 43 ویں پوزیشن حاصل کی۔ اس سے قبل ایسٹرن آئی نے گزشتہ ہفتے ایشیا کی پرکشش اور دلکش خواتین کی فہرست جاری کی تھی جس میں ماہرہ خان، مومنہ مستحسن اور حمائمہ ملک کا نام شامل تھا۔تین پاکستانی اداکاراؤں ماہرہ، ماروا اور صبا قمرکو دبئی میں ہونے والی ''مسالہ ایوارڈز'' کی تقریب میں خصوصی ایوارڈز سے نوازا گیا۔پاکستانی اداکاراؤں نے ایوارڈ شو میں خصوصی دعوت نامے پر شرکت کی اور تینوں اپنے ملوسات کے باعث توجہ کا مرکز بنی رہیں۔ایوارڈ شو کے دوران پاکستانی اداکاراؤں بھارتی فنکاروں کے ساتھ خوب سیلفیاں بھی بنائیں۔
گزشتہ برس ملک بھر میں ثقافتی سرگرمیاں اپنے پورے عْروج پر رہیں، باجود اس کے ملک میں دہشت گردی کی فضا بھی قائم تھی، لیکن ثقافتی اداروں نے پوری توانائی کے ساتھ موسیقی ، رقص اور تھیٹر کو زندہ رکھا۔ پاکستان نیشنل کونسل آف دی آرٹس جمال شاہ کی سربراہی میں بین الاقوامی اداروں کے ساتھ مل کر پاکستانی موسیقی اور تھیٹر فروغ دیتا رہا۔ لوک ورثہ اسلام آباد کو ڈاکٹر فوزیہ سعید نے فعال کرتے ہوئے فلم، آرٹ اور موسیقی کے دلچسپ پروگرام پیش کیے۔ اسی طرح نیشنل اکیڈمی آف پرفارمنگ آرٹس نے ضیاء محی الدین کی سربراہی میں سال بھرتھیٹر اور موسیقی سے متعلق پروگراموں کا انعقاد کیا۔ آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی نے احمد شاہ کی قیادت میں 2017ء میں ملکی اور بین الاقوامی سطح کے ثقافتی پروگراموں کی میزبانی کے فرائض انجام دیے۔
الحمراء آرٹس کونسل لاہور، پاکستان امریکن کلچرل سینٹر اور صغریٰ صدف کی نگرانی میں چلنے والا ادارہ پلاک اور آل پاکستان میوزک کانفرنس کے تحت رنگارنگ موسیقی اور تھیٹرپیش کیا گیا۔ ملکی ثقافتی اداروں نے کسی حد تک اپنا حق ادا کیا۔ موسیقی کی دنیا میں ان کے کارناموں پر آگے چل کر بات کریں گے۔ 2017ء میں اسلام آباد، لاہور اور کراچی میں انٹرنیشنل تھیٹر فیسٹیولز کا انعقاد کیا گیا ، جس میں نئے گلوکاروں اور ہنرمندوں کو متعارف کروایا گیا۔ کوک اسٹوڈیو اور پیپسی بیٹل آف دی بینڈ نے درجنوں نئے گلوکاروں کو متعارف کروایا۔
موسیقی کی دنیا میں کئی دہائیوں سے جم کر گلوکاری کرنے والے گائیک سجاد علی نے اپنی بیٹی زوا علی اور بالی وڈ کی فلموں سے شہرت حاصل کرنے والے فن کار علی ظفر نے اپنے چھوٹے بھائی دانیال ظفر کو موسیقی کی دنیا میں متعارف کرایا۔ عالمی شہرت یافتہ گائیک استاد راحت فتح علی خان، نئی نسل کے پسندیدہ گلوکار عاطف اسلم، علی ظفر، شفقت امانت علی، عابدہ پروین، صنم ماروی، راگا بوائز، عارف لوہار، حدیقہ کیانی، حمیرا ارشد، جواد احمد، سلیم جاوید، حسن جہانگیر، آئمہ بیگ، اسرار احمد، قرۃ العین بلوچ اور علی حیدر نے پاکستان اور بیرونی ملک میں ہونے والی محافل موسیقی میں آواز کا جادو جگایا۔ 2017ء میں پاکستانی نژاد برطانوی گلوکارہ سائرہ پیٹر نے درجنوں کنسرٹس میں مغربی کلاسیکی اور صوفیانہ کلام پیش کیا۔ یہی نہیں 2017ء میں کراچی میں تھیٹر اپنے عروج پر رہا۔ انگریزی، سندھی اور اردو ڈرامے پیش کیے گئے۔
''ناپا'' اکیڈمی تھیٹر کے فروغ میں ہمیشہ سرگرم رہی ہے۔ ضیاء محی الدین، ارشد محمود، راحت کاظمی، اکبر اسلام اور ان کی ٹیم نے معیاری اور اصلاحی تھیٹر کے لیے عمدہ کام کیا۔ گزشتہ برس ناپا اکیڈمی کے تحت چھٹے بین الاقوامی تھیٹر اور موسیقی کے میلے کا انعقاد کیا گیا۔ پندرہ روز تک اس میلے میں درجنوں ملکی اور غیر ملکی فن کاروں نے اپنے فن کا مظاہرہ کیا۔ عالمی معیار کے اس فیسٹیول میں تھیٹر اور رقص پر مبنی دو درجن پروگرام کام یابی کے ساتھ پیش کیے گئے، جس میں شائقین نے بھرپور دل چسپی کا مظاہرہ کیا۔ تھیٹر اور میوزک فیسٹیول کا آغاز جرمن کے فن کاروں کی دِل چْھو لینے والی پرفارمنس سے کیا گیا۔
استاد نصرت فتح علی خان نے فن قوالی کو پوری دنیا میں نئے رنگ اور منفرد انداز سے متعارف کرایا۔ 2017ء میں استاد راحت فتح علی خان نے اپنے استاد نصرت فتح علی خان کو نئے انداز سے دنیا بھر میں خراج عقیدت پیش کیا۔ راحت فتح علی خان نے یورپ امریکا اور دیگر ممالک میں ''ٹریبوٹ ٹو نصرت فتح علی خان'' کے عنوان سے میوزک کنسرٹس کیے۔ گزشتہ برس انہوں نے یوٹیوب کے ہیڈ کوارٹر میں زبردست پرفارمنس دی، جسے دنیا بھر میں دیکھا اور پسند کیا گیا۔ راحت فتح علی خان کو گزشتہ برس ایک اور اعزاز حاصل ہوا کہ آکسفورڈ یونیورسٹی کا ایک گوشہ ان کے نام سے منسوب کردیا گیا، بحیثیت پاکستانی یہ بڑے فخر کی بات ہے۔ ان کے علاوہ عاطف اسلم، عابدہ پروین، شفقت امانت علی، سجاد علی، علی ظفر و دیگر نے بھی گزشتہ برس کراچی سمیت دنیا بھر میں شوز کیے۔
2017ء میں ایک اور مثبت پہلو دیکھنے میں آیا کہ اسلام آباد کے ثقافتی اداروں نے قومی نوعیت کے پروگراموں کے انعقاد کیلئے کراچی اور لاہور کا رْخ کیا۔ اس سلسلے میں رنگا رنگ تقاریب کا انعقاد کرکے تہذیب و ثقافت کو فروغ دیا۔ لوک ورثہ کی ڈائریکٹر فوزیہ سعید اور پی این سی اے کے ڈائریکٹر جنرل جمال شاہ نے اپنے اپنے اداروں کی ذمے داریاں نبھاتے ہوئے قابل ذکر پروگرام پیش کیے۔ لوک ورثہ اسلام آباد کی جانب سے دو روزہ ''لوک میلہ'' سجایا گیا جس کا افتتاح صوبائی وزیر ثقافت و سیاحت سید سردار علی شاہ نے کیا۔
ہر سال کی طرح اس سال بھی لاہور میں اردو کے ممتاز شاعر فیض احمد فیض کی یاد میں ''فیض انٹرنیشنل میلہ'' منعقد کیا گیا، جس میں ادیبوں، شاعروں، گلوکاروں، صحافیوں، فن کاروں، دانش وروں اور فنون لطیفہ کے ماہروں نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ میلے میں شاعری کے 70برس اور داستان گوئی کے حوالے سے خصوصی سیشن رکھے گئے۔ نامور اداکارہ بشریٰ انصاری، جاوید شیخ، نبیل قریشی، شان، شاہد اور ماہرہ خان نے فلم کے موضوع پر عمدہ گفتگو کی۔ نامور گلوکار جواد احمد، ارشد محمود اور شفقت امانت علی خان نے موسیقی کے رنگ بکھیرے۔ اس موقع پر فنکاروں کا کہنا تھا کہ انسانی تخلیقی صلاحیتیں ہی معاشرے کو ترقی یافتہ بنانے میں نمایاں کردار ادا کرتی ہیں۔
گزشتہ برس ملک میں ہونے والی تھیٹر اور موسیقی کی سرگرمیوں کو پاکستان کے 70برس کی آزادی کے جشن سے جوڑا گیا۔ اس بار آرٹس کونسل میں جشن آزادی کے سلسلے میں دو روزہ آزادی فیسٹیول کا انعقاد کیا گیا۔ ملک کے نامور فن کاروں نے ملی اور قومی نغمے پیش کرکے حب الوطنی کے جذبوں میں اضافہ کیا گیا۔ پٹیالہ گھرانے سے تعلق رکھنے والے گائیک شفقت امانت علی کو خصوصی طور پر لاہور سے مدعو کیا گیا۔
2017ء لاہورمیں پیش کئے جانے والے سٹیج ڈراموں کا بزنس بھی عروج پررہا۔ گزشتہ برس لاہور، ملتان، فیصل آباد، راولپنڈی اورگوجرانوالہ سمیت صوبے کے مختلف شہروں میں سٹیج ڈراموںکا کاروبار عروج پررہا۔ ایک طرف توسٹیج ڈراموں کے فنکارتھیٹروں میں چھائے رہے اوردوسری جانب ایکسپریس سمیت نجی چینلز کے پروگراموں میںبھی ان کی شرکت سے پروگراموں کی کامیابی کا سلسلہ جاری رہا۔ اس کے علاوہ معروف فنکاروں کے طائفے یورپ، امریکہ، آسٹریلیااورمڈل سمیت دیگرممالک میں پرفارم کرنے کیلئے گئے، جہاں انہیں زبردست پذیرائی ملی۔
اب ذرابات کرتے ہیں اور پڑوسی ملک بھارت کی تووہاں پربالی وڈ کنگ شاہ رخ خان کا راج قائم رہا۔ وہ نہ صرف بھارت کے بلکہ دنیا کے دوسرے امیرترین فنکاربھی بن گئے۔ لیکن ان کی پاکستانی اداکارہ ماہرہ خان کے ساتھ ریلیز ہونے والی فلم زیادہ کامیابی حاصل نہ کرسکی۔ اداکارہ انوشکاشرما نے بھارتی کرکٹ ٹیم کے کپتان ویرات کوہلی سے شادی رچائی ، لیکن وہ شوبز میں اپنی سرگرمیاں معمول کے مطابق جاری رکھیں گی۔ بالی وڈسٹار سلمان خان کی فلم ''ٹائیگرزندہ ہے'' نے ایک مرتبہ پھردنیابھرمیں مقبولیت حاصل کی۔
بھارتی سینما کوپسند کرنے والوںکی بڑی تعداد نے سلمان خان اورکترینہ کیف کی جوڑی کوبے حد پسند کیا۔ ماضی کے معروف اداکارسشی کپوراورونود کھنہ بھی طویل علالت کے بعد دنیا چھوڑ گئے۔ دونوں مہان فنکاروںکی موت نے بالی وڈ کورنجیدہ کیا۔ بھارت کے معروف کامیڈین کپل شرما کی فلم ''فرنگی'' زبردست فلاپ رہی۔ فلم کی تشہیری مہم کیلئے کپل شرما نے بے پناہ کوشش کی لیکن ان کی فلم مضبوط کہانی اورمیوزک نہ ہونے کی وجہ سے شائقین کومتاثر نہ کرسکی۔ دوسری جانب بالی وڈ کے سنجیدہ حلقوں نے کپل شرما کومشورہ دیا کہ وہ خود کوٹی وی پروگراموں تک محدود رکھیں ۔
وگرنہ ان کا حال بھی معروف موسیقار ہمیش رشمیا جیسا ہوجائے گا۔ بھارتی فلموں میں برسوں تک راج کرنے والی اداکارہ مادھوری ڈکشٹ نے ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں باقاعدہ رقص کی تربیت دینے کا آغاز کردیا۔ بھارتی ہدایتکارحسنین حیدرآباد والہ اورکوریوگرافرریشماں خان خاص طورپرپاکستانی فلم میں کام کیلئے لاہورآئے۔
جہاں انہوں نے فلمسازسہیل خان کی فلم ''شورشرابا '' کی ڈائریکشن دی اورگیتوں پرفنکاروں کورقص کروایا۔ ساؤتھ میں کثیرسرمائے سے بننے والی فلم ''باہوبلی '' کے دوسرے پارٹ نے بھی بالی وڈ میں بہترین کاروبار کی نئی تاریخ رقم کی۔ اس فلم کودنیا بھرمیں دیکھا اورپسند کیا گیا۔ فلم میں جہاں جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ کیا گیا، وہیںاس فلم کوہندی سمیت دیگرزبانوں میں ڈبنگ کے ساتھ ریلیز کیا گیا۔ بالی وڈ کے ورسٹائل اداکارعرفان خان کی پاکستانی اداکارہ صبا قمر کیساتھ فلم ''ہندی میڈیم'' ریلیز ہوئی اوراس کوبے حد سراہا گیا۔ بھارتی پنجاب سے تعلق رکھنے والے گلوکارواداکاردلجیت دوسانجھ نے بالی وڈ میں اپنے قدم جمائے اوراب وہ آئندہ برس منفرد پراجیکٹس میں اداکاری اورگلوکاری کرتے دکھائی دینگے۔
واضح رہے کہ پاکستان اوربھارت کے فنکاروں نے نئے سال کی آمد پرنیک تمناؤں کااظہارکرتے ہوئے اس عزم کا اظہارکیا ہے کہ وہ اپنے شعبے میں کام کرتے ہوئے لوگوںکو خوب انٹرٹین کرینگے اوریہ سلسلہ سال بھرجاری رہے گا۔
کسی نے بازی جیتی اورکسی نے ہاری۔ کسی نے کھیل کے میدان میں ان گنت ریکارڈ بنائے توکسی کوشکست کا سامنا رہا۔ کسی نے شوبز کے مختلف شعبوں پرراج کیا اورکسی کے حصے ناکامی آئی۔ بس یوں کہئے کہ 2017ء بہت سی یادیں چھوڑ گیا ، جن کے ساتھ ہی اب ہمیں نئے سال 2018ء میں قدم رکھنا ہے اوریہ عزم کرنا ہے کہ ہم اپنی ماضی کی غلطیوں سے سیکھتے ہوئے اپنے اپنے شعبوں میں بہتری کیلئے کام کرینگے۔
اب ایک نظرڈالتے ہیں 2017ء میں شوبز اور اس سے منسلک دیگر شعبوں کے اہم واقعات پرہمیشہ کی طرح اس برس بھی کئی فنکار ہم سے بچھڑ گئے، کئی باصلاحیت نوجوانوں نے شوبز کی چمکتی دمکتی دنیا میں قدم رکھا اور کئی شخصیات نے اپنے راستے جدا کرلئے،کئی فنکاروں کے گھروں میں نئے مہمان بھی آئے۔ غرض اس سال بھی ایسے بہت سے یادگار واقعات پیش آئے جن کی یادیں ہمیشہ ہمارے ساتھ رہیں گی۔سب سے پہلے بات کرتے ہیں ان فنکاروںکی جواس دنیا سے رخصت ہوئے۔سال گزشتہ کے پہلے ہی دن یعنی یکم جنوری کو سٹیج کے معروف اداکارہ افضل بوبی انتقال کرگئے۔
پٹیالہ گھرانے کے معروف گلوکار استاد فتح علی خان 4جنوری کو انتقال کر گئے۔ استاد فتح علی خان معروف کلاسیکل گائیک استاد امانت علی خان کے چھوٹے اور استاد حامد علی خان کے بڑے بھائی تھے، جبکہ رستم فتح علی خاں کے والد تھے۔ ان کے والد استاد اختر حسین اور دادا استاد علی بخش جرنیل تھے۔انہیں ان کی خدمات کے اعتراف میں حکومت پاکستان کی طرف سے ''پرائیڈ آف پرفارمنس'' سے نوازا گیا۔ پٹیالہ گھرانہ پاکستان کا وہ موسیقی کا گھرانہ ہے جس کے پاس سب سے زیادہ ''پرائیڈ آف پرفارمنس'' ہیں۔
مرحوم ادیب اشفاق احمد کی اہلیہ اور معروف مصنفہ بانو قدسیہ 4فروری کو طویل علالت کے بعد انتقال کر گئیں۔ دنیائے ادب کا روشن ستارہ بانو قدسیہ 28 نومبر 1928ء کو مشرقی پنجاب کے ضلع فیروز پور میں پیدا ہوئیں اور تقسیم ہند کے بعد لاہور آئیں۔ اشفاق احمد گورنمنٹ کالج لاہور میں ایم اے اردو میں ان کے کلاس فیلو تھے۔ دسمبر 1956 میں بانو قدسیہ کی شادی اشفاق احمد سے ہوئی۔
آپ نے ریڈیو کیلئے بے پناہ کام کیا۔ پی ٹی وی پر بانو قدسیہ کی پہلی ڈرامہ سیریل ''سدھراں'' تھی جبکہ ان کے ڈرامہ ''آدھی بات'' کو کلاسک کا درجہ حاصل ہوا۔ ان کے مقبول ڈراموں میں 'دھوپ جلی'، 'خانہ بدوش'، 'کلو'، امر بیل'، 'بازگشت'، اور 'پیا نام کا دیا' جیسے ڈرامے شامل ہیں۔1981ء میں شائع ہونے والا ناول ''راجہ گدھ'' بانو قدسیہ کی حقیقی شناخت بنا۔ بانو قدسیہ نے 27 کے قریب ناول، کہانیاں اور ڈرامے لکھے۔ ان کی ادبی خدمات کے اعتراف میں حکومتِ پاکستان کی جانب سے انھیں 2003 میں ''ستارہ امتیاز'' اور 2010 میں ''ہلالِ امتیاز'' سے نوازا گیا۔
فروری میں ہی ہمیں ٹی وی کے سینئر اداکار فاروق ضمیر کی جدائی کا غم بھی سہنا پڑا جو 23فروری کو دنیائے فانی سے رخصت ہوئے۔فاروق ضمیر کا شمار ٹی وی ڈرامہ کے بانیوں میں کیا جاتا ہے۔ فاروق ضمیر کو ان کی فن اداکاری میں خدمات کے اعتراف میں پرائیڈ آف پرفارمنس ، پی ٹی وی ایوارڈ ز، بولان ایوارڈ سمیت سینکڑوں ایوارڈز سے نوازا گیا۔ تھیٹرکی معروف ہدایتکارہ ،مصنفہ اوراداکارہ ناہیدخانم 31مارچ کو طویل علالت کے بعد انتقال کر گئیں۔
ناہید خانم نے کریئر کاآغازفلموں میں بطور چائلڈ سٹار کیا۔ 70ء کی دہائی میں تھیٹرکی دنیا میں قدم رکھا اور بطوراداکارہ، مصنفہ، ہدایتکارہ اور پروڈیوسر خدمات انجام دیں اور کمرشل تھیٹرکے فروغ کیلئے کردار اداکیا۔ انہوں نے متعددفنکاروں کوتھیٹرپرمتعارف کرایااورایک ہزارسے زائدسٹیج ڈراموں کی نمائش کی۔ممتاز ستار نواز استاد رئیس خان 6 مئی کو عارضہ قلب کے باعث 77سال کی عمر میں انتقال کر گئے۔ستار نوازی میں نام کمانے والے استاد رئیس خان ہندوستان کے شہر اندور میں 25 نومبر 1939ء کو پیدا ہوئے۔
استاد رئیس کو حکومت پاکستان کی جانب سے صدارتی تمغہ حسن کارکردگی سے بھی نوازا گیا۔ 12 مئی کو پشتو زبان کی شاعرہ اور ریڈیو صداکارہ فوزیہ انجم ہم سے جدا ہوئیں۔26 مئی کو3 ہزار سے زائد فلمی گیتوں کے موسیقار وجاہت عطرے اس دنیا سے رخصت ہوئے۔ وجاہت عطرے موسیقار رشید عطرے کے صاحبزادے تھے ان کا شمار فلم انڈسٹری کے ان چند موسیقاروں میں ہوتا ہے جن کے سپرہٹ نغمات کی تعداد 3 ہزار سے زیادہ ہے۔
انہوں نے 40 برس تک فن کی خدمت کی اور 200 سے زائد فلموں کی موسیقی ترتیب دی اور ان کے ترتیب دیئے گانوں کو تقریباً تمام گلوکاروں نے گایا جن میں ملکہ ترنم نورجہاں بھی شامل ہیں۔ ماضی میں پاکستان ٹیلی ویژن سے پیش کئے جانے والے بچوں کی مشہور ڈرامہ سیریل ''عینک والا جن'' میں بل بتوڑی' کا مقبول عام کردارادا کرنے والی اداکارہ نصرت آرا کا 14 اکتوبر کو لاہورمیں انتقال ہوا۔
کراچی سے تعلق رکھنے والی نصرت آرا تیس سال قبل لاہور منتقل ہوگئی تھیں اور وہیں انہوں نے اپنے عروج اور پھرزوال کا دورگزارا۔پاکستان ٹیلی ویژن سے 90 کے عشرے میں نشرہونے والا ڈرامہ سیریل 'عینک والا جن' ایسا سیریل تھا جسے دیکھ کر پوری ایک نسل جوان ہوئی اورآج بھی کوئی بل بتوڑی کونہیں بھولا۔16دسمبر کو اداکار و گلوکار محسن علی کو اس وقت صدمے کا سامنا کرنا پڑا جب ان کی ایک ماہ کی بیٹی کا انتقال ہوا۔ اس سال جدا ہونیوالے دیگر افراد میں ڈائریکٹر پرویز رانا ، ڈائریکٹر دلجیت مرزا، حسین شاد، ایم اے راحت، ظاہر شاہ، ڈائریکٹر اے حفیظ،آصف علی پوتا، نذر شباب، محمد شفیق، گٹارسٹ وقار ذکاء، شاعر حسن اکبر، ڈائریکٹر رومی انشاء،ادریس عادل اور ظفر اعوان شامل ہیں۔
معروف سٹائلسٹ خاور ریاض کے ماڈلز سلمان ریاض اور سونیا طارق نے لو میرج کی۔گلوکار جعفر زیدی اور اداکارہ یمینہ پیرازدہ کی شادی فیملی کی مشاورت سے انجام پائی،گلوکار امانت علی کی شادی فیشن ڈیزائنر سارہ سے ہوئی۔
اداکارہ جاناں ملک اور نعمان جاوید کی شادی اور پھر طلاق ہوئی۔ اداکار میکال ذوالفقار نے بھی اپنی بیوی سارہ کو طلاق دے دی،ٹی وی کے معروف فنکاروں آغا علی اور سارہ خان نے منگنی کا اعلان کیا۔ ٹی وی اداکارہ آنسہ ارشد اور میوزک ڈائریکٹر جے علی نے شادی کرلی۔ اداکاراحمد بٹ اور حمیراارشد کے درمیان کئی بار جھگڑے ہوئے جس کے بعد بات خلع تک جاپہنچی۔
لیکن دونوں نے قریبی دوستوں کی مشاورت کے ساتھ دوبارہ صلح کرلی۔ اسی طرح اداکارہ ویناملک کے اپنے شوہر سے اختلافات سامنے آئے جس کے بعد وینا ملک نے خلع لینے کا اعلان کیا لیکن بعد ازاں مولانا طارق جمیل نے دونوں کے درمیان صلح کرا دی۔ اداکارہ نور اور ولی حامد کے درمیان بھی اختلافات شدت اختیار کر گئے جس کے بعد نور نے خلع لے لی۔ اداکارہ شین جاوید کی شادی انجام پائی۔ اداکارہ فرح طفیل نے خاموشی سے شادی کرلی جسے وہ ابھی تک منظر عام پر لانے کے لئے تیار نہیں ہیں۔ اداکار حماد فاروقی بھی رشتہ ازداج سے منسلک ہو گئے۔ ٹی وی اداکارہ ماہم عاصم اور فیضان شیخ نے لو میرج کر لی۔ معروف ماڈل صحیفہ جبار کی شادی ہوئی۔ میرا کوتیرہ سال بعد شادی کیس سے نجات مل گئی البتہ وہ سارا سال اپنی مختلف حرکات کی وجہ سے خبروں کا حصہ بنی رہیں۔
اداکارہ زاریہ صلاح الدین کے گھر پہلی بیٹی کی پیدائش ہوئی۔ اداکارہ ریجا علی کے گھر پہلا بیٹا پیدا ہوا جو پندرہ روز بعد انتقال کرگیا۔ دانش تیمور اور عائزہ خان کے گھر بیٹا پیدا ہوا۔
اداکارہ نور نے طلاق کے بعد شوبز سے ہمیشہ کے لئے کنارہ کشی کا اعلان کرتے ہوئے بقیہ زندگی مکمل اسلامی انداز سے گزارنے کا اعلان کیا۔ جس کے چند روز بعد ان کی چھوٹی بہن فاریہ بخاری نے بھی شوبز سے علیحدگی اختیار کر لی۔
2017ء پاکستانی فلم انڈسٹری کے لیے اتنا بہتر نہیں رہا جتنی توقع کی جا رہی تھی۔2017ء کے دوران اردو فلموں میں ''ارتھ ٹو''، ''رنگریزا'' ، ''تھوڑا جی لے''، ''بالو ماہی''، ''یلغار''، ''وسل''، ''راستہ''، ''چلے تھے ساتھ''، ''جیو سر اٹھا کے''، ''چین آئے نہ''، ''پنجاب نہیں جاؤں گی''، ''نامعلوم افراد 2'' اور''چھپن چپھائی '' شامل ہیں جبکہ پشتو فلموں میں ''سترگے سرے نا منم''، ''ستا محبت میں زندگی دا''، ''زخمونہ'' شامل ہیں۔ سال کے پہلے 10 ماہ کے دوران ریلیز ہونے والی 17 فلموں میں سے ''مہر النسا وی لب یو''، ''میں پنجاب نہیں جاؤں گی'' اور ''نامعلوم افراد2'' کو کامیاب کہا جا سکتا ہے۔
ان فلموں کی نمائش عید الفطر اور عید الاضحیٰ پر ہوئی تھی اس لئے یہ کامیابی سے ہمکنار ہوئیں۔ ماہ نومبر اور دسمبر میں ریلیز ہونے والی فلموں میں رنگریزہ، ارتھ 2، چھپن چْھپائی، ورنہ ، اور عارفہ شامل ہیں۔ واضح رہے کہ اس سال پرانے فنکاروں کے ساتھ ساتھ بہت سے نئے چہرے بھی سلور سکرین پر نظر آئے۔ اس سال جو نئے نام فلموں سے جڑے ان میں ٹی وی ایکٹر دانش تیمور، قرۃ العین، عبیرہ رضوی، حیا سہگل، شہروز سبزواری، سحرش خان، عادل مراد اور نیلم منیر شامل ہیں۔
ہر سال کی طرح اس سال بھی پاکستانی سٹارز نے سوشل میڈیا سے لے کر ٹی وی چیلنز تک اپنے جلوے بکھیرے جس کے سبب لوگ انہیں گوگل سرچ انجن پر تلاش کئے بغیر نہ رہ سکے، گزشتہ برس کے دوران پاکستان میں گوگل پر جن شخصیات کو سب سے زیادہ سرچ کیا گیا ان میں مومنہ مستحسن کا نام قابل ذکر ہے۔ اس کے علاوہ اس سال بی بی سی کی جانب سے مومنہ مستحسن کا نام 100 با اثر خواتین کی فہرست میں بھی شامل کیا گیا تھا جبکہ برطانوی میگزین ایسٹرن آئی نے مومنہ مستحسن کو ایشیا کی 50 دلکش اور حسین خواتین کی فہرست میں شامل کر کے اس بات کا واضح ثبوت دیا ہے کہ مومنہ مستحسن نا صرف خوبصورت ہیں بلکہ ان کی شخصیت میں ایک ایسا جادو ہے کہ لوگ ان کی جانب کھینچے چلے جاتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ گوگل پر سرچ کی جانے والی شخصیات میں مومنہ مستحسن کا نام ٹاپ 10 میں شامل ہے۔
نجی ٹی وی کے گیم شو سے شہرت حاصل کرنے والی خوبرو حسینہ فبیحا شیرازی بھی اس سال گوگل پر زیادہ سرچ کی جانے والی شخصیات میں شامل ہیں۔ فبیحا شیرازی بطور ماڈل پہچانی جاتی ہے لیکن انہوں نے اتنی مقبولیت حاصل کر لی ہے کہ پاکستان کی بڑی بڑی اداکاراؤں کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ نجی ٹی وی کے ڈرامے ''یقین کا سفر'' میں ڈاکٹر اسفند یار کا کردار ادا کرنے والے احد رضا میر بھی گزشتہ سال گوگل پر زیادہ سرچ کئے جانے فنکاروں میں شامل ہیں۔ احد رضا میر نے ڈرامے میں اپنے کردار کو اپنی خوبی سے نبایا کہ لڑکیوں کے ساتھ لڑکے بھی ان کے مداح ہو گئے۔
ہانیہ میر: گوگل پر سب سے زیادہ سرچ کی جانے والی شخصیات میں ہانیہ میر کا نام بھی شامل ہے۔ ہانیہ میر کے لیے 2017ء بہترین ثابت ہوا، انہوں نے کامیڈی اور ایکشن سے بھر پور فلم ''نا معلوم افراد 2'' میں اداکاری کے علاوہ ہانیہ میر مختلف اشتہارات میں بھی نظر آئیں۔ ردا اصفہانی: اگرچہ اداکارا ردا اصفہانی اب تک بہترین اداکاراؤں میں اپنا نام بنانے میں ناکام رہی ہیں۔ اگر ان کے ڈراموں پر نظر ڈالی جائے تو وہ بھی کچھ زیادہ مقبول نہیں ہوئے ہیں، لیکن اس کے باوجود رد اصفہانی گزشتہ برس کے دوران گوگل کی سرچ کی جانے والی ٹاپ 10شخصیات میں شامل ہیں۔
پاکستان شوبز انڈسٹری کے ہر دل عزیز اداکار فواد خان نے ایک اور اعزاز اپنے نام کیا، فواد خان نے ایک بار پھر پاکستان کے سب سے ہینڈسم مرد کا ٹائٹل اپنے نام کیا۔برطانوی میگزین ایسٹرن آئی نے ایشیا کے 50 پرکشش اور ہینڈسم مردوں کی فہرست جاری کی، جس میں پاکستانی شوبز انڈسٹری کے ہر دل عزیز اداکار فواد خان کا نام چھٹے نمبر پر ہے، فواد خان نے یہ اعزاز دوسری بار حاصل کیا۔ایسٹرین آئی کی جانب سے جاری کردہ ایشیا کے حسین مردوں کی فہرست میں علی ظفر کا نام بھی شامل ہے، علی ظفر کا نام فہرست میں 12 ویں نمبر پر ہے۔
ہینڈسم مردوں کی اس دوڑ میں عمران عباس بھی شامل ہوئے، برطانوی میگزین کے مطابق حسین مردوں کی فہرست میں عمران عباس 29 ویں نمبر پر براجمان ہیں۔پرکش مردوں کی بات ہو اور عاطف اسلم کا ذکر نہ ہو یہ تو ممکن ہی نہیں، ایسٹرن آئی کی جانب سے جاری کردہ فہرست میں گلوکار عاطف اسلم نے 43 ویں پوزیشن حاصل کی۔ اس سے قبل ایسٹرن آئی نے گزشتہ ہفتے ایشیا کی پرکشش اور دلکش خواتین کی فہرست جاری کی تھی جس میں ماہرہ خان، مومنہ مستحسن اور حمائمہ ملک کا نام شامل تھا۔تین پاکستانی اداکاراؤں ماہرہ، ماروا اور صبا قمرکو دبئی میں ہونے والی ''مسالہ ایوارڈز'' کی تقریب میں خصوصی ایوارڈز سے نوازا گیا۔پاکستانی اداکاراؤں نے ایوارڈ شو میں خصوصی دعوت نامے پر شرکت کی اور تینوں اپنے ملوسات کے باعث توجہ کا مرکز بنی رہیں۔ایوارڈ شو کے دوران پاکستانی اداکاراؤں بھارتی فنکاروں کے ساتھ خوب سیلفیاں بھی بنائیں۔
گزشتہ برس ملک بھر میں ثقافتی سرگرمیاں اپنے پورے عْروج پر رہیں، باجود اس کے ملک میں دہشت گردی کی فضا بھی قائم تھی، لیکن ثقافتی اداروں نے پوری توانائی کے ساتھ موسیقی ، رقص اور تھیٹر کو زندہ رکھا۔ پاکستان نیشنل کونسل آف دی آرٹس جمال شاہ کی سربراہی میں بین الاقوامی اداروں کے ساتھ مل کر پاکستانی موسیقی اور تھیٹر فروغ دیتا رہا۔ لوک ورثہ اسلام آباد کو ڈاکٹر فوزیہ سعید نے فعال کرتے ہوئے فلم، آرٹ اور موسیقی کے دلچسپ پروگرام پیش کیے۔ اسی طرح نیشنل اکیڈمی آف پرفارمنگ آرٹس نے ضیاء محی الدین کی سربراہی میں سال بھرتھیٹر اور موسیقی سے متعلق پروگراموں کا انعقاد کیا۔ آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی نے احمد شاہ کی قیادت میں 2017ء میں ملکی اور بین الاقوامی سطح کے ثقافتی پروگراموں کی میزبانی کے فرائض انجام دیے۔
الحمراء آرٹس کونسل لاہور، پاکستان امریکن کلچرل سینٹر اور صغریٰ صدف کی نگرانی میں چلنے والا ادارہ پلاک اور آل پاکستان میوزک کانفرنس کے تحت رنگارنگ موسیقی اور تھیٹرپیش کیا گیا۔ ملکی ثقافتی اداروں نے کسی حد تک اپنا حق ادا کیا۔ موسیقی کی دنیا میں ان کے کارناموں پر آگے چل کر بات کریں گے۔ 2017ء میں اسلام آباد، لاہور اور کراچی میں انٹرنیشنل تھیٹر فیسٹیولز کا انعقاد کیا گیا ، جس میں نئے گلوکاروں اور ہنرمندوں کو متعارف کروایا گیا۔ کوک اسٹوڈیو اور پیپسی بیٹل آف دی بینڈ نے درجنوں نئے گلوکاروں کو متعارف کروایا۔
موسیقی کی دنیا میں کئی دہائیوں سے جم کر گلوکاری کرنے والے گائیک سجاد علی نے اپنی بیٹی زوا علی اور بالی وڈ کی فلموں سے شہرت حاصل کرنے والے فن کار علی ظفر نے اپنے چھوٹے بھائی دانیال ظفر کو موسیقی کی دنیا میں متعارف کرایا۔ عالمی شہرت یافتہ گائیک استاد راحت فتح علی خان، نئی نسل کے پسندیدہ گلوکار عاطف اسلم، علی ظفر، شفقت امانت علی، عابدہ پروین، صنم ماروی، راگا بوائز، عارف لوہار، حدیقہ کیانی، حمیرا ارشد، جواد احمد، سلیم جاوید، حسن جہانگیر، آئمہ بیگ، اسرار احمد، قرۃ العین بلوچ اور علی حیدر نے پاکستان اور بیرونی ملک میں ہونے والی محافل موسیقی میں آواز کا جادو جگایا۔ 2017ء میں پاکستانی نژاد برطانوی گلوکارہ سائرہ پیٹر نے درجنوں کنسرٹس میں مغربی کلاسیکی اور صوفیانہ کلام پیش کیا۔ یہی نہیں 2017ء میں کراچی میں تھیٹر اپنے عروج پر رہا۔ انگریزی، سندھی اور اردو ڈرامے پیش کیے گئے۔
''ناپا'' اکیڈمی تھیٹر کے فروغ میں ہمیشہ سرگرم رہی ہے۔ ضیاء محی الدین، ارشد محمود، راحت کاظمی، اکبر اسلام اور ان کی ٹیم نے معیاری اور اصلاحی تھیٹر کے لیے عمدہ کام کیا۔ گزشتہ برس ناپا اکیڈمی کے تحت چھٹے بین الاقوامی تھیٹر اور موسیقی کے میلے کا انعقاد کیا گیا۔ پندرہ روز تک اس میلے میں درجنوں ملکی اور غیر ملکی فن کاروں نے اپنے فن کا مظاہرہ کیا۔ عالمی معیار کے اس فیسٹیول میں تھیٹر اور رقص پر مبنی دو درجن پروگرام کام یابی کے ساتھ پیش کیے گئے، جس میں شائقین نے بھرپور دل چسپی کا مظاہرہ کیا۔ تھیٹر اور میوزک فیسٹیول کا آغاز جرمن کے فن کاروں کی دِل چْھو لینے والی پرفارمنس سے کیا گیا۔
استاد نصرت فتح علی خان نے فن قوالی کو پوری دنیا میں نئے رنگ اور منفرد انداز سے متعارف کرایا۔ 2017ء میں استاد راحت فتح علی خان نے اپنے استاد نصرت فتح علی خان کو نئے انداز سے دنیا بھر میں خراج عقیدت پیش کیا۔ راحت فتح علی خان نے یورپ امریکا اور دیگر ممالک میں ''ٹریبوٹ ٹو نصرت فتح علی خان'' کے عنوان سے میوزک کنسرٹس کیے۔ گزشتہ برس انہوں نے یوٹیوب کے ہیڈ کوارٹر میں زبردست پرفارمنس دی، جسے دنیا بھر میں دیکھا اور پسند کیا گیا۔ راحت فتح علی خان کو گزشتہ برس ایک اور اعزاز حاصل ہوا کہ آکسفورڈ یونیورسٹی کا ایک گوشہ ان کے نام سے منسوب کردیا گیا، بحیثیت پاکستانی یہ بڑے فخر کی بات ہے۔ ان کے علاوہ عاطف اسلم، عابدہ پروین، شفقت امانت علی، سجاد علی، علی ظفر و دیگر نے بھی گزشتہ برس کراچی سمیت دنیا بھر میں شوز کیے۔
2017ء میں ایک اور مثبت پہلو دیکھنے میں آیا کہ اسلام آباد کے ثقافتی اداروں نے قومی نوعیت کے پروگراموں کے انعقاد کیلئے کراچی اور لاہور کا رْخ کیا۔ اس سلسلے میں رنگا رنگ تقاریب کا انعقاد کرکے تہذیب و ثقافت کو فروغ دیا۔ لوک ورثہ کی ڈائریکٹر فوزیہ سعید اور پی این سی اے کے ڈائریکٹر جنرل جمال شاہ نے اپنے اپنے اداروں کی ذمے داریاں نبھاتے ہوئے قابل ذکر پروگرام پیش کیے۔ لوک ورثہ اسلام آباد کی جانب سے دو روزہ ''لوک میلہ'' سجایا گیا جس کا افتتاح صوبائی وزیر ثقافت و سیاحت سید سردار علی شاہ نے کیا۔
ہر سال کی طرح اس سال بھی لاہور میں اردو کے ممتاز شاعر فیض احمد فیض کی یاد میں ''فیض انٹرنیشنل میلہ'' منعقد کیا گیا، جس میں ادیبوں، شاعروں، گلوکاروں، صحافیوں، فن کاروں، دانش وروں اور فنون لطیفہ کے ماہروں نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ میلے میں شاعری کے 70برس اور داستان گوئی کے حوالے سے خصوصی سیشن رکھے گئے۔ نامور اداکارہ بشریٰ انصاری، جاوید شیخ، نبیل قریشی، شان، شاہد اور ماہرہ خان نے فلم کے موضوع پر عمدہ گفتگو کی۔ نامور گلوکار جواد احمد، ارشد محمود اور شفقت امانت علی خان نے موسیقی کے رنگ بکھیرے۔ اس موقع پر فنکاروں کا کہنا تھا کہ انسانی تخلیقی صلاحیتیں ہی معاشرے کو ترقی یافتہ بنانے میں نمایاں کردار ادا کرتی ہیں۔
گزشتہ برس ملک میں ہونے والی تھیٹر اور موسیقی کی سرگرمیوں کو پاکستان کے 70برس کی آزادی کے جشن سے جوڑا گیا۔ اس بار آرٹس کونسل میں جشن آزادی کے سلسلے میں دو روزہ آزادی فیسٹیول کا انعقاد کیا گیا۔ ملک کے نامور فن کاروں نے ملی اور قومی نغمے پیش کرکے حب الوطنی کے جذبوں میں اضافہ کیا گیا۔ پٹیالہ گھرانے سے تعلق رکھنے والے گائیک شفقت امانت علی کو خصوصی طور پر لاہور سے مدعو کیا گیا۔
2017ء لاہورمیں پیش کئے جانے والے سٹیج ڈراموں کا بزنس بھی عروج پررہا۔ گزشتہ برس لاہور، ملتان، فیصل آباد، راولپنڈی اورگوجرانوالہ سمیت صوبے کے مختلف شہروں میں سٹیج ڈراموںکا کاروبار عروج پررہا۔ ایک طرف توسٹیج ڈراموں کے فنکارتھیٹروں میں چھائے رہے اوردوسری جانب ایکسپریس سمیت نجی چینلز کے پروگراموں میںبھی ان کی شرکت سے پروگراموں کی کامیابی کا سلسلہ جاری رہا۔ اس کے علاوہ معروف فنکاروں کے طائفے یورپ، امریکہ، آسٹریلیااورمڈل سمیت دیگرممالک میں پرفارم کرنے کیلئے گئے، جہاں انہیں زبردست پذیرائی ملی۔
اب ذرابات کرتے ہیں اور پڑوسی ملک بھارت کی تووہاں پربالی وڈ کنگ شاہ رخ خان کا راج قائم رہا۔ وہ نہ صرف بھارت کے بلکہ دنیا کے دوسرے امیرترین فنکاربھی بن گئے۔ لیکن ان کی پاکستانی اداکارہ ماہرہ خان کے ساتھ ریلیز ہونے والی فلم زیادہ کامیابی حاصل نہ کرسکی۔ اداکارہ انوشکاشرما نے بھارتی کرکٹ ٹیم کے کپتان ویرات کوہلی سے شادی رچائی ، لیکن وہ شوبز میں اپنی سرگرمیاں معمول کے مطابق جاری رکھیں گی۔ بالی وڈسٹار سلمان خان کی فلم ''ٹائیگرزندہ ہے'' نے ایک مرتبہ پھردنیابھرمیں مقبولیت حاصل کی۔
بھارتی سینما کوپسند کرنے والوںکی بڑی تعداد نے سلمان خان اورکترینہ کیف کی جوڑی کوبے حد پسند کیا۔ ماضی کے معروف اداکارسشی کپوراورونود کھنہ بھی طویل علالت کے بعد دنیا چھوڑ گئے۔ دونوں مہان فنکاروںکی موت نے بالی وڈ کورنجیدہ کیا۔ بھارت کے معروف کامیڈین کپل شرما کی فلم ''فرنگی'' زبردست فلاپ رہی۔ فلم کی تشہیری مہم کیلئے کپل شرما نے بے پناہ کوشش کی لیکن ان کی فلم مضبوط کہانی اورمیوزک نہ ہونے کی وجہ سے شائقین کومتاثر نہ کرسکی۔ دوسری جانب بالی وڈ کے سنجیدہ حلقوں نے کپل شرما کومشورہ دیا کہ وہ خود کوٹی وی پروگراموں تک محدود رکھیں ۔
وگرنہ ان کا حال بھی معروف موسیقار ہمیش رشمیا جیسا ہوجائے گا۔ بھارتی فلموں میں برسوں تک راج کرنے والی اداکارہ مادھوری ڈکشٹ نے ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں باقاعدہ رقص کی تربیت دینے کا آغاز کردیا۔ بھارتی ہدایتکارحسنین حیدرآباد والہ اورکوریوگرافرریشماں خان خاص طورپرپاکستانی فلم میں کام کیلئے لاہورآئے۔
جہاں انہوں نے فلمسازسہیل خان کی فلم ''شورشرابا '' کی ڈائریکشن دی اورگیتوں پرفنکاروں کورقص کروایا۔ ساؤتھ میں کثیرسرمائے سے بننے والی فلم ''باہوبلی '' کے دوسرے پارٹ نے بھی بالی وڈ میں بہترین کاروبار کی نئی تاریخ رقم کی۔ اس فلم کودنیا بھرمیں دیکھا اورپسند کیا گیا۔ فلم میں جہاں جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ کیا گیا، وہیںاس فلم کوہندی سمیت دیگرزبانوں میں ڈبنگ کے ساتھ ریلیز کیا گیا۔ بالی وڈ کے ورسٹائل اداکارعرفان خان کی پاکستانی اداکارہ صبا قمر کیساتھ فلم ''ہندی میڈیم'' ریلیز ہوئی اوراس کوبے حد سراہا گیا۔ بھارتی پنجاب سے تعلق رکھنے والے گلوکارواداکاردلجیت دوسانجھ نے بالی وڈ میں اپنے قدم جمائے اوراب وہ آئندہ برس منفرد پراجیکٹس میں اداکاری اورگلوکاری کرتے دکھائی دینگے۔
واضح رہے کہ پاکستان اوربھارت کے فنکاروں نے نئے سال کی آمد پرنیک تمناؤں کااظہارکرتے ہوئے اس عزم کا اظہارکیا ہے کہ وہ اپنے شعبے میں کام کرتے ہوئے لوگوںکو خوب انٹرٹین کرینگے اوریہ سلسلہ سال بھرجاری رہے گا۔