لاہور:
جسٹس ریٹائرڈ طارق پرویز کی بحیثیت نگراں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کو ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا گیا ہے۔
پشاور ہائی کورٹ میں دائر کی گئی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 207 کے تحت کوئی بھی سرکاری ملازم اپنی برخاستگی یا ریٹارمنٹ کے 2 سال تک دوسرا سرکاری عہدہ نہیں لے سکتا، اس لئے ان کی بحیثیت نگراں وزیر اعلیٰ تقرری غیر قانونی ہے۔
واضح رہے کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا اور تحلیل کی گئی صوبائی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اکرم درانی نے سابق چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ جسٹس (ر) طارق پرویز کی نگراں وزیراعلیٰ وزیر اعلیٰ کی حیثیت سے تقرری پر اتفاق کیا تھا اور وہ آج شام 5 بجے اپنے عہدے کا حلف اٹھارہے ہیں۔