سندھ اوربلوچستان میں نگراں حکومتوں کے معاملات پر عدلیہ سے رجوع کریں گے نوازشریف

نگراں وزیراعظم کے نام پر حکومت اوراپوزیشن کے درمیان اتفاق نہ ہواتو آئین میں اس کے اوربھی طریقے درج ہیں،نوازشریف

ہمیں اپنی خودمختاری کا خود خیال ہوتا تو کس کی ہمت تھی کہ ہماری سرحدوں کی خلاف ورزی کرتا،نوازشریف فوٹو: فائل

مسلم لیگ(ن)کے صدرنوازشریف نے کہا ہے سندھ اوربلوچستان میں جس طرح نگراں حکومتوں کا قیام عمل میں لایا جارہا اس پر عدلیہ سے رجوع کرنے کے ساتھ ساتھ احتجاج کا بھی رستہ اختیار کریں گے۔

رائے ونڈ میں میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے مسلم لیگ(ن)کے صدرنوازشریف نے کہا ملک میں پہلی بار ایساہوا کہ فوج کی چھتری کے بغیرقومی اسمبلی نے اپنی مدت پوری کی اوراب عوام کے ووٹوں سے ہی نئی منتخب حکومت اقتدارسنبھالے گی۔ انہوں نے کہا اس سے قبل منتخب حکومتوں کی وقت سے پہلے ہی بساط لپیٹ دی جاتی تھی اورہر منتخب حکومت کے خلاف سازشوں کا جال بنا جاتا تھا کبھی یہ کام صدرکرتا تھا تو کبھی فوج۔



مسلم لیگ(ن)کے صدر نے کہا ضروری نہیں کہ سارے فیصلے مشاورت سے کئے جائیں اگر نگراں وزیراعظم کے نام پر حکومت اوراپوزیشن کے درمیان اتفاق نہ ہواتو آئین میں اس کے اوربھی طریقے درج ہیں، مسلم لیگ(ن)نے نگراں وزیراعظم کے لئے جو نام دیئے ہیں ان کے غیرجانبدارہونے پرکسی کو کوئی شک نہیں۔ انہوں نے کہا کہ سندھ اوربلوچستان میں نگراں حکومت کے قیام کے لئے ملی بھگت سے فیصلے کئے گئےاوراس حوالے سےمسلم لیگ(ن)سے کوئی مشاورت نہیں کی گئی،(ن) لیگ ایسے کسی فیصلے کو قبول نہیں کرے گی اوراس پر احتجاج کیا جائے گا،سندھ اوربلوچستان میں نگراں حکومتوں کے قیام کے لئے جس طرح کے فیصلے کئے گئے اس پرالیکشن کمیشن اورعدلیہ کو بھی نوٹس لینا چاہئے۔


نوازشریف نے کہا کہ آج پاکستان کو جن مسائل کا سامنا ہے اس کے ذمہ دارآمراوران کی آمریت ہے، مارشل لا کسی مسئلے کا حل نہیں، ہمیں جموریت کو مستحکم کرنا ہے اور جمہوریت کے فروغ کے لئے ہی 5سال بڑے صبرسے گزارے۔ انہوں نے کہا کہ 2008کے انتخابات میں مسلم لیگ(ن) کے ہاتھ بندھے ہوئے تھے،میرے اورشہبازشریف کے کاغذات نامزدگی مستردکردیئے گئے اوراس دوران پرویزمشرف نے ہمارے ساتھ کیا کچھ نہیں کیا۔



Recommended Stories

Load Next Story