صدر زرداری کا اجمیر شریف کو عطیہ جھگڑے کا باعث بن گیا
صدر زرداری کے اجمیر میں درگاہ کو عطیہ دینے پر دو گروپوں میں جھگڑا
منگل کو بی بی سی اردو کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا کہ صدر زرداری نے اجمیر میں خواجہ معین دین کی درگاہ کے دورے کےموقع پر 50 ملین روپے ڈونیٹ کیے جس پر دو انتظامی گروپوں کے درمیان جھگڑا پیدا ہوا، جو اب تک حل نہیں ہوسکا ہے۔
تفصیلات کے مطابق صدر نے اپنا یہ دورہ بھارتی صدر سے ملاقات کے موقع پر کیا.
گزشتہ دنوں بھارت میں پاکستانی ہائی کمیشن نے اجمیر کا دورہ کیا، اور دونوں گروپوں میں جھگڑا ختم کرانے کی کوش کی، تا ہم اسکے کوئی خاطر خواہ نتائج سامنے نہیں آئے۔
آفیسر ابرار احمد نے درگاہ کے انتظامیہ کے ارکان سے ملاقات میں بتایا " انھیں یہ رقم 18 اگست کو دی جائے گی"۔
سید زادگان ایسوسی ایشن کے حسام الدین نے کہا " بنیادی طور پر تمام عطیات درگاہ میں آتی ہیں لیکن اگر حقوق تلف کیے جائیں تو انتظامیہ تقریب مقرر کرواتی ہے جس کے بعد فیصلہ کیا جاتا ہے"۔
تاہم کمیٹی کے صدر سوہیل خان کہتے ہیں " اس معاملے مین ان کی کمیٹی اکیلی نہیں بلکہ سپریم کورٹ نے بھی اس پر ان کے حق میں فیصلہ دیا ہے"۔
انھوں نے مزید کہا " اگر انہیں یہ رقم مل جاتی ہے تو وہ اسے صحیح مقاصد میں خرچ کریں گے"۔
لیکن اس وقت درگاہ میں موجود ایک شخص اقبال کپتان حیران کُن طور پر کہتے ہیں " وہ ایسوسی ایشن کے حق میں ہیں کیونکہ اس رقم پر انکا حق ہے"۔
تفصیلات کے مطابق صدر نے اپنا یہ دورہ بھارتی صدر سے ملاقات کے موقع پر کیا.
گزشتہ دنوں بھارت میں پاکستانی ہائی کمیشن نے اجمیر کا دورہ کیا، اور دونوں گروپوں میں جھگڑا ختم کرانے کی کوش کی، تا ہم اسکے کوئی خاطر خواہ نتائج سامنے نہیں آئے۔
آفیسر ابرار احمد نے درگاہ کے انتظامیہ کے ارکان سے ملاقات میں بتایا " انھیں یہ رقم 18 اگست کو دی جائے گی"۔
سید زادگان ایسوسی ایشن کے حسام الدین نے کہا " بنیادی طور پر تمام عطیات درگاہ میں آتی ہیں لیکن اگر حقوق تلف کیے جائیں تو انتظامیہ تقریب مقرر کرواتی ہے جس کے بعد فیصلہ کیا جاتا ہے"۔
تاہم کمیٹی کے صدر سوہیل خان کہتے ہیں " اس معاملے مین ان کی کمیٹی اکیلی نہیں بلکہ سپریم کورٹ نے بھی اس پر ان کے حق میں فیصلہ دیا ہے"۔
انھوں نے مزید کہا " اگر انہیں یہ رقم مل جاتی ہے تو وہ اسے صحیح مقاصد میں خرچ کریں گے"۔
لیکن اس وقت درگاہ میں موجود ایک شخص اقبال کپتان حیران کُن طور پر کہتے ہیں " وہ ایسوسی ایشن کے حق میں ہیں کیونکہ اس رقم پر انکا حق ہے"۔