باکمال پاکستانیوں نے فیشن انڈسٹری میں تخلیقی صلاحیتوں کا لوہا منوالیا سوہائے علی آبڑو

مختلف رنگوں کا ملاپ،ان کی تراش خراش سے کپڑے کونئی شکل دینے کا اندازنیا نہیں بلکہ بہت پرانا ہے، اداکارہ

فلم میکرز کوفیشن انڈسٹری کیساتھ مل کرکام کرنے کی ضرورت ہے،فیشن کے نئے انداز فلموں کے ذریعے مقبول ہوئے، اداکارہ۔ فوٹو : فائل

اداکارہ وماڈل سوہائے علی آبڑونے کہا ہے کہ فیشن کی دنیا میں بدلتے رجحانات اوران کی مقبولیت کوئی نئی بات نہیں ہے تاہم اس شعبے میں پاکستان فیشن انڈسٹری سے وابستہ باکمال لوگوں نے اپنی تخلیقی صلاحیتوں کا لوہا منوالیا ہے۔

''ایکسپریس''سے گفتگوکرتے ہوئے سوہائے علی آبڑو نے کہا ہے کہ دیکھا جائے توفیشن کی تاریخ بہت پرانی ہے۔ مختلف رنگوں کا ملاپ اوران کی تراش خراش سے کپڑے کوایک نئی شکل دینے کا اندازنیا نہیں بلکہ بہت پرانا ہے۔ سولہ سنگھار، بال سنوارنا ، آنکھوں میں کاجل، ہاتھوں میں چوڑیاں، مہندی، پاؤں میں پازیب اور ملبوسات کے منفرد انداز شخصیت کو پرکشش بنانے کے لیے ہر دورمیں اہم رہے ہیں۔ اس لیے فیشن کی دنیا میں بدلتے رجحانات اوران کی مقبولیت کوئی نئی بات نہیں ہے تاہم اس شعبے میں پاکستان فیشن انڈسٹری سے وابستہ باکمال لوگوں نے اپنی تخلیقی صلاحیتوںکا لوہا منوالیا ہے۔

اداکارہ نے کہا کہ ہمارے ڈیزائنروں کی شہرت کے چرچے اب پاکستان کی سرحدیں پار کرتے ہوئے دنیا کے بیشترممالک تک جا پہنچے ہیں، جو کسی اعزازسے کم نہیں ہے۔


سوہائے علی آبڑو نے کہا کہ فیشن انڈسٹری کے باصلاحیت ڈیزائنرز کی خدمات اگر فلم انڈسٹری کے لیے حاصل کی جائیں تواس سے بہتری کے آثاربہت نمایاں ہوںگے۔ اس بات سے توسب واقف ہیں کہ دنیا بھرمیں بننے والی فلموں میں فنکاروں کے لباس کوخاص ترجیح دی جاتی ہے۔ مگرہماری فلموں میں یہ شعبہ کچھ خاص نمایاں نہیں سمجھا جاتا۔ حالانکہ جب تک فلم کے کرداروں کے ڈریسز پرتوجہ نہیں دی جاتی، تب تک ان کرداروں میں حقیقت کے رنگ دکھائی نہیں دیتے۔

اداکارہ نے کہا کہ موجودہ دورمیںفلمیںبنانے والے نوجوان فلم میکرز کوفیشن انڈسٹری کے ساتھ مل کرکام کرنے کی ضرورت ہے۔ کیونکہ جب تک ہم نوجوان نسل کومتاثر کرنے کے لیے معمول سے ہٹ کرکام نہیں کرینگے، تب تک بہتری ممکن نہیں ہوگی۔

سوہا نے کہا کہ اس وقت ہالی وڈ اوربالی وڈ کی فلموں میں معروف فنکاروں کے کااسٹیم فلم بینوں کو بے حد متاثر کرتے ہیں۔ بلکہ فیشن کے نت نئے انداز بھی اب توفلموںکے ذریعے ہی مقبول عام ہوتے ہیں۔ اس بات کوسمجھنے کی ضرورت ہے اور باصلاحیت ڈیزائنرز کواپنی فلموں کا اہم حصہ بنانے پرتوجہ دینے پر غور کرنا چاہیے۔

 
Load Next Story