مولانا فضل الرحمٰن کی سربراہی میں قائم کشمیر کمیٹی بھارتی مظالم اجاگر کرنے میں ناکام
قومی کشمیرکمیٹی کے سربراہ فضل الرحمٰن بدستور وفاقی وزیر کے برابر پروٹوکول اور مراعات لیتے رہے۔
مولانا فضل الرحمٰن کی سربراہی میں قائم پارلیمان کی خصوصی کشمیر کمیٹی مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں اور کشمیریوں پر بھاریی فوج کے مظالم کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے میں مکمل طور پر ناکام رہے۔
سال 2017ء کے دوران بھی مولانا فضل الرحمٰن کی سربراہی میں قائم پارلیمان کی خصوصی کشمیر کمیٹی مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں اور کشمیریوں پر بھاریی فوج کے مظالم کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے میں مکمل طور پر ناکام رہے۔
سال 2017ء کے دوران قومی کشمیرکمیٹی کے سربراہ فضل الرحمٰن بدستور وفاقی وزیر کے برابر پروٹوکول اور مراعات لیتے رہے لیکن اپنے وعدوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کے حوالے سے سفارتی کانفرنس بلانے میں کامیاب نہ ہوسکے بلکہ سال بھر کے دوران کشمیرکمیٹی کا کوئی اجلاس بھی نہ بلایا جا سکا۔
واضح رہے کہ 2017 ء کے دوران یوم یکجہتی کشمیر کی تیاریوں سے متعلق سال کے آغاز میں محض ایک اجلاس بلایا گیا جس کے بعد سے اب تک کشمیر کمیٹی کا ایک بھی اجلاس منعقد نہ ہو سکا۔
سال 2017ء کے دوران بھی مولانا فضل الرحمٰن کی سربراہی میں قائم پارلیمان کی خصوصی کشمیر کمیٹی مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں اور کشمیریوں پر بھاریی فوج کے مظالم کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے میں مکمل طور پر ناکام رہے۔
سال 2017ء کے دوران قومی کشمیرکمیٹی کے سربراہ فضل الرحمٰن بدستور وفاقی وزیر کے برابر پروٹوکول اور مراعات لیتے رہے لیکن اپنے وعدوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کے حوالے سے سفارتی کانفرنس بلانے میں کامیاب نہ ہوسکے بلکہ سال بھر کے دوران کشمیرکمیٹی کا کوئی اجلاس بھی نہ بلایا جا سکا۔
واضح رہے کہ 2017 ء کے دوران یوم یکجہتی کشمیر کی تیاریوں سے متعلق سال کے آغاز میں محض ایک اجلاس بلایا گیا جس کے بعد سے اب تک کشمیر کمیٹی کا ایک بھی اجلاس منعقد نہ ہو سکا۔