عذیر بلوچ کو سیکیورٹی ادارے کے سپرد کیا گیا مجسٹریٹ اور سپرنٹنڈنٹ کا بیان

سیکیورٹی ادارے کی جانب سے عذیر بلوچ سے متعلق خط موصول ہوا،مجسٹریٹ


Staff Reporter January 07, 2018
بیانات اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر ساجد محبوب شیخ کی درخواست پر قلمبند کیے گئے۔ فوٹو : فائل

انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے گینگ وار کے سرغنہ عذیر بلوچ کی سیکیورٹی ادارے کو حوالگی سے متعلق مجسٹریٹ اور جیل سپرنٹنڈنٹ کے بیانات قلمبند کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔

کراچی سینٹرل جیل میں انسداد دہشت گردی کمپلیکس میں گینگ وار کے سرغنہ عذیر جان بلوچ اور دیگر کے خلاف مقدمات کی سماعت ہوئی، عدالت کے روبرو جوڈیشل کمپلیکس کے مجسٹریٹ اور جیل سپرنٹنڈنٹ پیش ہوئے، مقدمات کے اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر ساجد محبوب شیخ کی درخواست پر طلب کیا گیا تھا، مقدمات کے مرکزی ملزم عذیر بلوچ کو سیکیورٹی ادارے کے حوالے کرنے اور اس کے خلاف مقدمات ملٹری کورٹ بھیجنے سے متعلق مجسٹریٹ اور جیل سپریڈنٹ نے بیان قلمبند کرایا۔

مجسٹریٹ نے اپنے بیان میں کہا کہ مجھے سیکیورٹی ادارے کی جانب سے خط موصول ہوا جس میں عذیر بلوچ سے متعلق دوسرے ملک کو حساس معلومات فراہم کرنے کا معاملہ تحریر تھا، اس میں قانون کا حوالہ بھی دیا گیا تھا کہ ملکی سلامتی کا معاملہ ہے ملزم کو سیکیورٹی ادارے کے سپرد کیا جائے، ملکی سلامتی کو مد نظر رکھتے ہوئے عذیر بلوچ کو سیکیورٹی ادارے کے سپرد کیا گیا۔

عدالت میں جیل سپرنٹنڈنٹ نے کہا کہ مجسٹریٹ کے حکم پر گینگ وار کے سرغنہ عذیر جان بلوچ کو سیکیورٹی ادارے کے سپرد کیا، اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر ساجد محبوب شیخ نے دائر درخواست میں کہا تھا عزیر بلوچ کو قانونی تقاضے پورے کرکے سیکیورٹی ادارے کے سپرد کیا گیا ہے،اس حوالے سے مجسٹریٹ اور جیل سپریٹنڈنٹ کا بیان قلمبند کیا جائے۔

عدالت کے روبرو مقدمات میں ملوث رکن قومی اسمبلی ملزم شاہ جہاں بلوچ، یوسف بلوچ سمیت دیگر پیش ہوئے،عدالت نے بیانات قلمبند کرتے ہوئے سماعت 22 جنوری تک ملتوی کر دی۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں