انصاف نہ ملنے کے باوجود عدلیہ پر انگلی نہیں اٹھائی طاہر القادری
نااہل وزیر اعظم کی دھمکیوں پر آئین کے تحفظ کا حلف اٹھانے والے کیوں چپ ہیں؟ سربراہ عوامی تحریک
لاہور:
پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ طاہر القادری نے کہا ہے کہ انصاف نہ ملنے کے باوجود انہوں نے عدلیہ پر انگلی نہیں اٹھائی۔
لاہور میں عوامی تحریک کے سربراہ نے ماڈل ٹاؤن سانحہ کے زخمیوں اور جاں بحق ہونیوالوں کے ورثا سے ملاقات کی۔ اس موقع پر واقعے کے دوران گرفتار ہونیوالے کارکن بھی موجود تھے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے ملاقات کے شرکا سے آئندہ کے لائحہ عمل پر مشاورت کی۔
طاہر القادری نے اپنے بیان میں کہا کہ ہم نے کارکنوں کی لاشیں اٹھائیں اور انصاف بھی نہیں ملا، اس کے باوجود عدلیہ کے وقار پر انگلی نہیں اٹھائی، لیکن جھوٹے اور قومی لٹیرے سپریم کورٹ کے ججز کو دھمکیاں دیتے ہوئے کہتے ہیں کہ تمہیں چھوڑیں گے نہیں، نااہل وزیر اعظم کی دھمکیوں پر آئین کے تحفظ کا حلف اٹھانے والے کیوں چپ ہیں؟۔
عوامی تحریک کے سربراہ نے کہا کہ سپریم کورٹ انصاف کا بلند ترین آئینی ادارہ ہے کسی بدعنوان خاندان کی آف شور کمپنی نہیں، ماڈل ٹاؤن کے قاتل عدلیہ کےخلاف باہر نکلیں گے تو قوم انھیں چھوڑے گی نہیں، حصول انصاف کے لیے کارکن تیار اور میرے اشارے کے منتظر ہیں، انصاف کے لیے احتجاج بھی ہوگا اورقانونی جنگ بھی لڑی جائیگی۔
پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ طاہر القادری نے کہا ہے کہ انصاف نہ ملنے کے باوجود انہوں نے عدلیہ پر انگلی نہیں اٹھائی۔
لاہور میں عوامی تحریک کے سربراہ نے ماڈل ٹاؤن سانحہ کے زخمیوں اور جاں بحق ہونیوالوں کے ورثا سے ملاقات کی۔ اس موقع پر واقعے کے دوران گرفتار ہونیوالے کارکن بھی موجود تھے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے ملاقات کے شرکا سے آئندہ کے لائحہ عمل پر مشاورت کی۔
طاہر القادری نے اپنے بیان میں کہا کہ ہم نے کارکنوں کی لاشیں اٹھائیں اور انصاف بھی نہیں ملا، اس کے باوجود عدلیہ کے وقار پر انگلی نہیں اٹھائی، لیکن جھوٹے اور قومی لٹیرے سپریم کورٹ کے ججز کو دھمکیاں دیتے ہوئے کہتے ہیں کہ تمہیں چھوڑیں گے نہیں، نااہل وزیر اعظم کی دھمکیوں پر آئین کے تحفظ کا حلف اٹھانے والے کیوں چپ ہیں؟۔
عوامی تحریک کے سربراہ نے کہا کہ سپریم کورٹ انصاف کا بلند ترین آئینی ادارہ ہے کسی بدعنوان خاندان کی آف شور کمپنی نہیں، ماڈل ٹاؤن کے قاتل عدلیہ کےخلاف باہر نکلیں گے تو قوم انھیں چھوڑے گی نہیں، حصول انصاف کے لیے کارکن تیار اور میرے اشارے کے منتظر ہیں، انصاف کے لیے احتجاج بھی ہوگا اورقانونی جنگ بھی لڑی جائیگی۔