روئی کے اسپاٹ ریٹ 100 روپے بڑھ کر6900 روپے من ہوگئے
ریڈی مارکیٹس میں 9535 گانٹھوں کے6400 سے7500 روپے فی من سودے طے۔
روئی کے آفیشل اسپاٹ ریٹ بدھ کو100روپے اضافے کے ساتھ 6800 روپے سے بڑھ کر 6900 روپے من ہوگئے جبکہ ریڈی مارکیٹس میں قیمتیں 7500 روپے من تک پہنچ گئیں۔
کراچی کاٹن ایسوسی ایشن کے مطابق ملک کے مختلف شہروں میں روئی کی 9535 گانٹھوں کے سودے 6400 روپے سے 7500 روپے فی من ہوئے، بورے والا کی روئی کی 2200 گانٹھوں کے سودے سب سے کم بھاؤ 6400 سے 7ہزار روپے فی من پر بند ہوئے، ٹنڈوجام محمد کی روئی کی 400 گانٹھوں کے سودے 6500 روپے فی من رہے، لودھراں کی روئی کی 1500 گانٹھوں کے مشروط سودے سب سے زیادہ بھاؤ 7500 روپے فی من ریکارڈ کیے گئے، اسی طرح فاضل پور کی روئی کی 400 گانٹھوں کے مشروط سودے 7400 روپے فی من پر بند ہوئے۔
دریں اثناء پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن ( پی سی جی اے ) کے سابق ایگزیکٹو ممبر احسان الحق نے کہا کہ ملک بھر میں معیاری پھٹی کی آمد میں غیر متوقع غیر معمولی کمی اور چین کی جانب سے سوتی دھاگے اور گرے کلاتھ کے وسیع پیمانے کے خریداری آرڈرز موصول کے سبب روئی کی قیمتوں میں اضافے کارجحان ہے، ویلیو ایڈڈ ٹیکسٹائل سیکٹر پر عائد 2 فیصد سیلز ٹیکس کے نفاذ کا فیصلہ اگر چند روز کے دوران واپس لے لیا گیا تو اس سے روئی کی قیمتوں میں غیر معمولی اضافہ ہوسکتا ہے۔
ذرائع کے مطابق پاکستانی ٹیکسٹائل ملز مالکان کی جانب سے بھارت سے خریدی جانے والی روئی کی پاکستان آمد اب ایک سوالیہ نشان بن چکی ہے اور خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ بھارتی روئی برآمد کنندگان کسی پالیسی کو جواز بنا کر پاکستان روئی برآمد کرنے میں رکاوٹیں پیدا کر سکتے ہیں۔ احسان الحق کے مطابق رواں سال رحیم یار خان سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں گنے کی کاشت میں غیر معمولی اضافہ ہونے سے کپاس کی کاشت میں کمی ہو سکتی ہے جس سے پاکستان میں روئی کی پیداوار کم ہونے کا خدشہ ہے۔
کراچی کاٹن ایسوسی ایشن کے مطابق ملک کے مختلف شہروں میں روئی کی 9535 گانٹھوں کے سودے 6400 روپے سے 7500 روپے فی من ہوئے، بورے والا کی روئی کی 2200 گانٹھوں کے سودے سب سے کم بھاؤ 6400 سے 7ہزار روپے فی من پر بند ہوئے، ٹنڈوجام محمد کی روئی کی 400 گانٹھوں کے سودے 6500 روپے فی من رہے، لودھراں کی روئی کی 1500 گانٹھوں کے مشروط سودے سب سے زیادہ بھاؤ 7500 روپے فی من ریکارڈ کیے گئے، اسی طرح فاضل پور کی روئی کی 400 گانٹھوں کے مشروط سودے 7400 روپے فی من پر بند ہوئے۔
دریں اثناء پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن ( پی سی جی اے ) کے سابق ایگزیکٹو ممبر احسان الحق نے کہا کہ ملک بھر میں معیاری پھٹی کی آمد میں غیر متوقع غیر معمولی کمی اور چین کی جانب سے سوتی دھاگے اور گرے کلاتھ کے وسیع پیمانے کے خریداری آرڈرز موصول کے سبب روئی کی قیمتوں میں اضافے کارجحان ہے، ویلیو ایڈڈ ٹیکسٹائل سیکٹر پر عائد 2 فیصد سیلز ٹیکس کے نفاذ کا فیصلہ اگر چند روز کے دوران واپس لے لیا گیا تو اس سے روئی کی قیمتوں میں غیر معمولی اضافہ ہوسکتا ہے۔
ذرائع کے مطابق پاکستانی ٹیکسٹائل ملز مالکان کی جانب سے بھارت سے خریدی جانے والی روئی کی پاکستان آمد اب ایک سوالیہ نشان بن چکی ہے اور خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ بھارتی روئی برآمد کنندگان کسی پالیسی کو جواز بنا کر پاکستان روئی برآمد کرنے میں رکاوٹیں پیدا کر سکتے ہیں۔ احسان الحق کے مطابق رواں سال رحیم یار خان سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں گنے کی کاشت میں غیر معمولی اضافہ ہونے سے کپاس کی کاشت میں کمی ہو سکتی ہے جس سے پاکستان میں روئی کی پیداوار کم ہونے کا خدشہ ہے۔