ایف بی آر کا کشمیری ٹیکس اتھارٹی کو سسٹم تک رسائی دینے پر اتفاق
سیل ٹیکس ریئل ٹائم انوائس ویریفکیشن،آئی آر آئی ایس ریٹرن فائلنگ سسٹم تک رسائی کاطریقہ کاروضع کرنیکاکام پرال کے سپرد
فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے آزاد کشمیرکی ٹیکس اتھارٹی اور ٹیکس دھندگان کو ایف بی آرکے سیل ٹیکس ریئل ٹائم انوائس ویریفکیشن اورآئی آر آئی ایس ریٹرن فائلنگ سسٹم تک رسائی دینے پر اتفاق کرلیا ہے۔
ایف بی آر کے سیل ٹیکس ریئل ٹائم انوائس ویری فیکیشن اورآئی آر آئی ایس ریٹرن فائلنگ سسٹم تک رسائی ملنے کے بعد آزاد کشمیر کے ٹیکس اتھارٹیز اور ٹیکس دہندگان نہ صرف ایف بی آر کے ایکٹیو ٹیکس پیئر لسٹ میں شامل ہوں گے بلکہ ان نظام کے ذریعے براہ راست ایف بی آر کو سیل ٹیکس اور انکم ٹیکس ریٹرن فائل کر سکیں گے۔
ذرائع نے بتایا کہ آزاد کشمیر کی ٹیکس اتھارٹی اور ٹیکس دہندگان کو فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے انکم اور سیل ٹیکس نظام تک رسائی دینے کے لیے طریقہ وضع کرنے کا کام پاکستان ریونیوآٹومیشن لمیٹڈ کو سونپ دیا گیا ہے جو اس ضمن میں طریقہ کار کو حتمی شکل دے کر ایف بی آر کو جمع کرائے گی تاکہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو اور آزاد کشمر کے ٹیکس ادارے ایک دوسرے کے رہائشیوں کے بارے میں ٹیکس وصولی کا ڈیٹا اور ریکارڈ چیک کرکے ود ہولڈنگ ٹیکس کا تعین کرسکیں اور ٹیکس دہندگان کو ایف بی آر اورآزادکشمیر کے ٹیکس اتھارٹیزکو الگ الگ ٹیکس گوشوارے جمع کروانے کی مشکلات سے بچ سکیں۔
آزاد کشمیر میں ٹیکس وصولی کیلیے الگ اتھارٹی قائم ہیں اور یہ اتھارٹی آزادکشمیرکونسل کے ماتحت کام کرتی ہے جبکہ فیڈرل بورڈ آف ریونیوکا ٹیکس وصولی کا اپنا الگ نظام ہیں۔ دونوں ٹیکس نظام میں کوئی لنک نہ ہونے کے باعث پاکستان میں ٹیکس دینے والے کمپنیوں اور ٹیکس دہندگان کے نام آزاد کشمیر کے ایکٹیو ٹیکس پیئر کی لسٹ میں شامل نہیں ہوتے تھے۔ اسی طرح آزادکشمیر میں ٹیکس ادا کرنے والے کمپنیوں اور ٹیکس دہندگان فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے پاس موجودایکٹیو ٹیکس پیئر لسٹ میں شامل نہیں ہوتے تھے۔
ذرائع نے بتایا کہ اس کے باعث پاکستان میں ٹیکس پیئر کمپنیوں کو آزاد کشمیر میں نان فائلر قرار دیتے ہوئے ان سے زیادہ ٹیکس وصول کیے جارہے تھے۔ اسی طرح آزاد کشمیر کے ٹیکس فائلر کو پاکستان کے ایکٹیو ٹیکس پیئر کی لسٹ میں شامل نہ ہونے کے باعث نان فائلر قرار دے کر زیادہ ٹیکس وصولیاں کی جارہی تھی۔
واضح رہے کہ اس معاملے کو وزیر اعظم کے سامنے اٹھایا گیا تھا جس پر وزیر اعظم نے وفاقی سیکریٹری خزانہ کی سربراہی میں چیئرمین ایف بی آر اور چیف سیکریٹری آزاد کشمیر پر مشتمل تین رکنی کمیٹی قائم کی تھی۔ چند روز قبل کمیٹی کااہم اجلاس منعقد ہوا ہے جس میں اتفاق کیا گیا ہے کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو آزاد کشمیر کے ٹیکس اتھارٹیز اور ٹیکس دھندگان کو ایف بی آر کے سیل ٹیکس ریئل ٹائم انوائس ویری فیکیشن اورآئی آر آئی ایس ریٹرن فائلنگ سسٹم تک رسائی دے گی۔
ایف بی آر کے سیل ٹیکس ریئل ٹائم انوائس ویری فیکیشن اورآئی آر آئی ایس ریٹرن فائلنگ سسٹم تک رسائی ملنے کے بعد آزاد کشمیر کے ٹیکس اتھارٹیز اور ٹیکس دہندگان براہ راست ایف بی آر کو سیل ٹیکس اور انکم ٹیکس ریٹرن فائل کر سکیں گے۔
اس ضمن میں پاکستان ریونیو آٹومیشن لمیٹڈ کو ہدایات کی گئی ہیں کہ وہ آزاد کشمیر کے ٹیکس اتھارٹیز اور ٹیکس دہندگان کو فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے انکم اور سیل ٹیکس نظام تک رسائی دینے سے متعلق طریقہ کار کو حتمی شکل دے کر رپورٹ جمع کرائے تاکہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو اور آزاد کشمیر کے ٹیکس ادارے ایک دوسرے کے رہائشیوں کے بارے میں ٹیکس وصولی کا ڈیٹا و ریکارڈ چیک کرکے ود ہولڈنگ ٹیکس کا تعین کرسکیں اور ٹیکس دہندگان کو ایف بی آر اور آزاد کشمیر کے ٹیکس اتھارٹیز کو الگ الگ ٹیکس گوشوارے جمع کروانے کی مشکلات سے بچ سکیں۔
ایف بی آر کے سیل ٹیکس ریئل ٹائم انوائس ویری فیکیشن اورآئی آر آئی ایس ریٹرن فائلنگ سسٹم تک رسائی ملنے کے بعد آزاد کشمیر کے ٹیکس اتھارٹیز اور ٹیکس دہندگان نہ صرف ایف بی آر کے ایکٹیو ٹیکس پیئر لسٹ میں شامل ہوں گے بلکہ ان نظام کے ذریعے براہ راست ایف بی آر کو سیل ٹیکس اور انکم ٹیکس ریٹرن فائل کر سکیں گے۔
ذرائع نے بتایا کہ آزاد کشمیر کی ٹیکس اتھارٹی اور ٹیکس دہندگان کو فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے انکم اور سیل ٹیکس نظام تک رسائی دینے کے لیے طریقہ وضع کرنے کا کام پاکستان ریونیوآٹومیشن لمیٹڈ کو سونپ دیا گیا ہے جو اس ضمن میں طریقہ کار کو حتمی شکل دے کر ایف بی آر کو جمع کرائے گی تاکہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو اور آزاد کشمر کے ٹیکس ادارے ایک دوسرے کے رہائشیوں کے بارے میں ٹیکس وصولی کا ڈیٹا اور ریکارڈ چیک کرکے ود ہولڈنگ ٹیکس کا تعین کرسکیں اور ٹیکس دہندگان کو ایف بی آر اورآزادکشمیر کے ٹیکس اتھارٹیزکو الگ الگ ٹیکس گوشوارے جمع کروانے کی مشکلات سے بچ سکیں۔
آزاد کشمیر میں ٹیکس وصولی کیلیے الگ اتھارٹی قائم ہیں اور یہ اتھارٹی آزادکشمیرکونسل کے ماتحت کام کرتی ہے جبکہ فیڈرل بورڈ آف ریونیوکا ٹیکس وصولی کا اپنا الگ نظام ہیں۔ دونوں ٹیکس نظام میں کوئی لنک نہ ہونے کے باعث پاکستان میں ٹیکس دینے والے کمپنیوں اور ٹیکس دہندگان کے نام آزاد کشمیر کے ایکٹیو ٹیکس پیئر کی لسٹ میں شامل نہیں ہوتے تھے۔ اسی طرح آزادکشمیر میں ٹیکس ادا کرنے والے کمپنیوں اور ٹیکس دہندگان فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے پاس موجودایکٹیو ٹیکس پیئر لسٹ میں شامل نہیں ہوتے تھے۔
ذرائع نے بتایا کہ اس کے باعث پاکستان میں ٹیکس پیئر کمپنیوں کو آزاد کشمیر میں نان فائلر قرار دیتے ہوئے ان سے زیادہ ٹیکس وصول کیے جارہے تھے۔ اسی طرح آزاد کشمیر کے ٹیکس فائلر کو پاکستان کے ایکٹیو ٹیکس پیئر کی لسٹ میں شامل نہ ہونے کے باعث نان فائلر قرار دے کر زیادہ ٹیکس وصولیاں کی جارہی تھی۔
واضح رہے کہ اس معاملے کو وزیر اعظم کے سامنے اٹھایا گیا تھا جس پر وزیر اعظم نے وفاقی سیکریٹری خزانہ کی سربراہی میں چیئرمین ایف بی آر اور چیف سیکریٹری آزاد کشمیر پر مشتمل تین رکنی کمیٹی قائم کی تھی۔ چند روز قبل کمیٹی کااہم اجلاس منعقد ہوا ہے جس میں اتفاق کیا گیا ہے کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو آزاد کشمیر کے ٹیکس اتھارٹیز اور ٹیکس دھندگان کو ایف بی آر کے سیل ٹیکس ریئل ٹائم انوائس ویری فیکیشن اورآئی آر آئی ایس ریٹرن فائلنگ سسٹم تک رسائی دے گی۔
ایف بی آر کے سیل ٹیکس ریئل ٹائم انوائس ویری فیکیشن اورآئی آر آئی ایس ریٹرن فائلنگ سسٹم تک رسائی ملنے کے بعد آزاد کشمیر کے ٹیکس اتھارٹیز اور ٹیکس دہندگان براہ راست ایف بی آر کو سیل ٹیکس اور انکم ٹیکس ریٹرن فائل کر سکیں گے۔
اس ضمن میں پاکستان ریونیو آٹومیشن لمیٹڈ کو ہدایات کی گئی ہیں کہ وہ آزاد کشمیر کے ٹیکس اتھارٹیز اور ٹیکس دہندگان کو فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے انکم اور سیل ٹیکس نظام تک رسائی دینے سے متعلق طریقہ کار کو حتمی شکل دے کر رپورٹ جمع کرائے تاکہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو اور آزاد کشمیر کے ٹیکس ادارے ایک دوسرے کے رہائشیوں کے بارے میں ٹیکس وصولی کا ڈیٹا و ریکارڈ چیک کرکے ود ہولڈنگ ٹیکس کا تعین کرسکیں اور ٹیکس دہندگان کو ایف بی آر اور آزاد کشمیر کے ٹیکس اتھارٹیز کو الگ الگ ٹیکس گوشوارے جمع کروانے کی مشکلات سے بچ سکیں۔