سنچریاں بناکر مارش برادران نے تاریخ کا رخ بدل دیا
ایک ہی ٹیسٹ اننگز میں تھری فیگر اننگز کھیلنے والی آسٹریلوی بھائیوں کی تیسری جوڑی بنے۔
ایک ہی ٹیسٹ اننگز میں سنچریاں اسکور کرنے والے مارش برادران آسٹریلوی بھائیوں کی تیسری جوڑی بن گئے۔
انگلینڈ کے خلاف سیریز کے پانچویں اور آخری ٹیسٹ میچ میں شان اور ان کے چھوٹے بھائی مچل مارش نے ایک ہی اننگز میں سنچریاں جڑ کر خصوصی کلب کو جوائن کرلیا ہے جس میں ان سے قبل بھی دو آسٹریلوی بھائیوں کی جوڑیاں موجود ہیں جنھیں ایک ہی ٹیسٹ اننگز میں سنچریاں اسکور کرنے کا اعزاز حاصل ہے۔
خیال رہے کہ چیپل برادران (ای ین اور گریگ) نے یہ اعزاز تین مرتبہ حاصل کیا، دلچسپ بات یہ ہے کہ دو مرتبہ تو انھوں نے یہ کارنامہ ایک ہی ٹیسٹ میں انجام دیا جب 1974 میں ویلنگٹن میں ایک ہی ٹیسٹ کی دونوں اننگز میں دونوں بھائیوں نے سنچریاں اسکور کیں جب کہ اسٹیو وا بردران نے بھی یہ اعزاز دو مرتبہ حاصل کیا ہے۔
سڈنی ٹیسٹ میں آسٹریلیا کے 7 وکٹ پر 649 رنز ڈیکلیئرڈ انگلینڈ کی جانب سے دیار غیر میں برداشت کیے جانے والے ساتویں سب سے زیادہ رنز ہیں۔ ان میں سے چار مرتبہ انھیں یہ پٹائی آخری سات اوے میچز میں ہوئی ہے، اس عرصے کے دوران وہ چنئی میں بھارت کے خلاف 759 رنز، پرتھ میں 662 اور ممبئی 631 رنز کی پٹائی جھیل چکے ہیں۔
یہ ٹیسٹ تاریخ میں تیسرا موقع ہے جب آسٹریلیا کے نمبر 3 سے 6 کے تمام بیٹسمینوں نے 75 سے زائد رنز بنائے ہیں، تینوں مرتبہ ایسا انگلینڈ کے خلاف ہی ہوا جبکہ آخری مرتبہ ایسا 1946 میں ہوا تھا۔ اسی سڈنی ٹیسٹ میں انگلینڈ کے اسپنر میسن کرین نے آسٹریلیا کی واحد اننگز میں 193 رنز کی پٹائی برداشت کی جوکہ کسی بھی انگلش بولر کی جانب سے ڈیبیو پر ہونے والی سب سے زیادہ پٹائی ہے۔
واضح رہے کہ انگلینڈ کے اسپنرز کیلیے جاری ایشز سیریز انتہائی مایوس کن ثابت ہوئی ہے، جنھوں نے مشترکہ طور پر 266.5 اوورز میں صرف 8 وکٹوں کے عوض 900 سے زائد رنز دیے ہیں۔
سنچریاں مکمل کرنے پر مارش برادران جذبات میں وکٹ گنوانے سے بچ گئے
انگلینڈ کے خلاف پانچویں ایشز ٹیسٹ کے چوتھے روز سنچریاں مکمل کرنے والے مارش برادران جذبات میں اپنی وکٹ گنوانے سے بال بال بچے، پہلے شان نے اپنی سنچری مکمل کی بعد میں مچل سنگل لے کر تھری فیگر اننگز مکمل کرنے کے بعد تیزی سے واپس پلٹے تو دوسری سمت سے آنے والے بڑے بھائی ان سے لپٹ گئے مگر فوری طور پر انھیں احساس ہوا کہ مچل خطرے میں ہیں، اس سے قبل کہ وہ رن آؤٹ ہوتے بروقت اپنی کریز میں پہنچ گئے۔ بعد میں شان نے کہا کہ دراصل غلطی ان کی تھی جوکہ جذبات کی وجہ سے صورتحال کی نزاکت فراموش کربیٹھے تھے۔