آئی پی او میں مالی بے ضابطگیوں پر ایپکا کا اظہار تشویش

سفارشی ٹولہ، ادارے کی آمدنی کونجی اکاؤنٹ میں منتقل کررہا ہے ،اسد درانی

ایپکا نے مطالبہ کیا کہ ادارے کا سال 2005 سے آڈٹ کرایا جائے اور حاصل شدہ کروڑوں روپے کی آمدنی کو قواعد کے مطابق ٹریژری اکاؤنٹ میں جمع کیا جائے۔

آل پاکستان کلرکس ایسوسی ایشن سندھ کے صدر اسد اﷲ درانی نے انٹیلیکچوئل پراپرٹی آرگنائزیشن میں مالی بے ضابطگیوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے صدر پاکستان اور چیف جسٹس آف پاکستان سے مداخلت کی اپیل کرتے ہوئے آئی پی او میں ہونے والی کروڑوں روپے کی مالی بے ضابطگیوں کا آڈیٹرجنرل آف پاکستان سے آڈٹ کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔


ایک بیان میں انھوں نے کہا کہ 3 وفاقی دفاتر ٹریڈ مارک رجسٹری، دی پیٹنٹ آفس اور کاپی رائٹ آفس کی حاصل شدہ ماہانہ کروڑوں روپے کی آمدنی ایک قانونی نظم و نسق کے تحت ٹریژری آف پاکستان میں جمع ہو کر اور مجوزہ قواعد و ضوابط کے تحت حکومتی پابندیوں سے خرچ کی جاتی ہے، لیکن نو وارد سفارشی ٹولے نے قانون کی دھجیاں بکھیرتے ہوئے اس کثیر رقم کو نجی اکاؤنٹ میں منتقل کرنے کا عمل شروع کر دیا۔

اب اپنی مرضی کے بلاجواز اخراجات کر رہے ہیں،انھوں نے مطالبہ کیا کہ ادارے کا سال 2005 سے آڈٹ کرایا جائے اور حاصل شدہ کروڑوں روپے کی آمدنی کو قواعد کے مطابق ٹریژری اکاؤنٹ میں جمع کیا جائے اور قومی خزانے کو نقصان پہنچانے والے افسران کا کڑا احتساب کیا جائے۔
Load Next Story