پاکستانی ٹیم کیلیے آزمائش کی گھڑی قریب آگئی سابق اسٹارز
بولرز پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے(معین) مقابلے کی اسپرٹ کوبرقراررکھنا ہوگا، راشد
سابق کرکٹرز نے کہا ہے کہ پاکستانی ٹیم کیلیے آزمائش کی گھڑی قریب آ گئی، چوتھے ون ڈے میں فتح ہی سیریز میں برقرار رکھ سکتی ہے۔
سابق ٹیسٹ کپتان معین خان نے کہا کہ جنوبی افریقہ کیخلاف سیریز میں پاکستان کو سخت مسائل کا سامنا رہا جس میں فٹنس سرفہرست ہے، جمعرات کو چوتھے میچ میں مہمان ٹیم کو سیریز میں واپس آنے کا نادر موقع ملے گا،اس ضمن میں بولرز پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے، انھوں نے کہا کہ افریقی وکٹیں بیٹسمینوں کے لیے سازگار رہی ہیں جبکہ کنگسمیڈ کی وکٹ میں ضرور بائونس ہوگا جس سے پاکستانی بولرز کو فائدہ اٹھانا چاہیے لیکن یہ اس صورت ہی میں ممکن ہے کہ وہ مکمل طور پر فٹ ہوں،کسی بھی شعبے میں ذمہ داری سے غفلت رسوائی کا باعث بن سکتی ہے۔
سابق ٹیسٹ کپتان راشد لطیف نے کہا کہ ایسا لگنے لگاکہ سیریز پاکستان کے ہاتھ سے نکل گئی، چوتھے ون ڈے میں فتح سے ہی شکست کو پرے دھکیلا جا سکتا ہے، انھوں نے کہا کہ ہماری بیٹنگ اور بولنگ دونوں ہی مشکلات میں گھری ہوئی ہیں تاہم ہمت ہارنے کے بجائے پروفیشنل انداز میں مقابلہ کی اسپرٹ کو برقرار رکھنا ہوگا، سابق ٹیسٹ بیٹسمین باسط علی نے کہا کہ فیصلہ کن میچ میں پاکستان کے لیے فٹنس اہم کردار ادا کریگی، اوپنرز یا ون ڈائون بیٹسمین کو سنچری بنانے کی ضرورت ہے، وکٹ سیمرز کی مدد کرے گی، پاکستان کو چار بولرز کو کھلانا چاہیے، محمد عرفان کا فٹ ہونا ٹیم کو فائدہ پہنچائے گا۔
سابق ٹیسٹ کپتان معین خان نے کہا کہ جنوبی افریقہ کیخلاف سیریز میں پاکستان کو سخت مسائل کا سامنا رہا جس میں فٹنس سرفہرست ہے، جمعرات کو چوتھے میچ میں مہمان ٹیم کو سیریز میں واپس آنے کا نادر موقع ملے گا،اس ضمن میں بولرز پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے، انھوں نے کہا کہ افریقی وکٹیں بیٹسمینوں کے لیے سازگار رہی ہیں جبکہ کنگسمیڈ کی وکٹ میں ضرور بائونس ہوگا جس سے پاکستانی بولرز کو فائدہ اٹھانا چاہیے لیکن یہ اس صورت ہی میں ممکن ہے کہ وہ مکمل طور پر فٹ ہوں،کسی بھی شعبے میں ذمہ داری سے غفلت رسوائی کا باعث بن سکتی ہے۔
سابق ٹیسٹ کپتان راشد لطیف نے کہا کہ ایسا لگنے لگاکہ سیریز پاکستان کے ہاتھ سے نکل گئی، چوتھے ون ڈے میں فتح سے ہی شکست کو پرے دھکیلا جا سکتا ہے، انھوں نے کہا کہ ہماری بیٹنگ اور بولنگ دونوں ہی مشکلات میں گھری ہوئی ہیں تاہم ہمت ہارنے کے بجائے پروفیشنل انداز میں مقابلہ کی اسپرٹ کو برقرار رکھنا ہوگا، سابق ٹیسٹ بیٹسمین باسط علی نے کہا کہ فیصلہ کن میچ میں پاکستان کے لیے فٹنس اہم کردار ادا کریگی، اوپنرز یا ون ڈائون بیٹسمین کو سنچری بنانے کی ضرورت ہے، وکٹ سیمرز کی مدد کرے گی، پاکستان کو چار بولرز کو کھلانا چاہیے، محمد عرفان کا فٹ ہونا ٹیم کو فائدہ پہنچائے گا۔